پوتن کی چند دن پہلے باغی ویگنر کمانڈروں سے ملاقات ہوئی: کریملن

روسی ترجمان دیمتری پیسکوف کے مطابق یہ ملاقات 29 جون کو بغاوت کے پانچ دن بعد ہوئی تھی۔ 

24 جون 2023 کو ہینڈ آؤٹ فوٹیج سے لی گئی تصویر میں باغی لیڈر پریگوزین اپنے ہیڈ کوارٹر میں (اے ایف پی)

روسی صدر ولادی میر پوتن کے ترجمان نے ویگنر گروہ کے بانی یوگینی پریگوزن اور اس کے کمانڈروں سے پوتن کی ملاقات کی تصدیق ہے۔ 

یہ تصدیق پیر کو سامنے آئی جبکہ اس ملاقات کی اطلاع سب سے پہلے فرانسیسی اخبار لبریشن نے دی تھی۔ 

روسی ترجمان دیمتری پیسکوف کے مطابق یہ ملاقات 29 جون کو بغاوت کے پانچ دن بعد ہوئی تھی۔ 

دیمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ میٹنگ میں 35 افراد کو مدعو کیا گیا، جن میں پریگوزن اور ویگنر یونٹ کے مختلف کمانڈر بھی شامل تھے نیز یہ ملاقات تین گھنٹے جاری رہی۔

بیان کے مطابق ’ہم صرف اتنا کہہ سکتے ہیں کہ صدر نے یوکرین آپریشن کے دوران ویگنر اقدامات کے بارے میں اپنی رائے دی اور 24 جون (بغاوت کے دن) کے واقعات پر اپنا تجزیہ پیش کیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’صدر پوتن نے باغی کمانڈروں کی وضاحتیں سنیں اور انہیں ملازمت جاری رکھنے اور مزید اختیارات کی پیشکش کی۔‘

ترجمان دیمتری پیسکوف کے مطابق ’کمانڈروں نے بغاوت کے بارے میں اپنے وضاحتی بیان دیا اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اب بھی ریاست کے حامی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ جنگ جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں۔‘

قبل ازیں صدر پوتن نے ان واقعات کو ہنگامہ آرائی سے تشبیہ دی اور کہا کہ یہ سب 1917 کے روسی انقلاب جیسا تھا۔ خانہ جنگی روکنے پر انہوں نے اپنی فوج کا شکریہ ادا کیا۔

باغی کمانڈر پریگوزن نے کہا کہ ’بغاوت کا مقصد حکومت کا تختہ الٹنا نہیں تھا بلکہ دفاعی سربراہان کے غیر پیشہ ورانہ اقدامات کو انصاف کے کٹہرے میں لانا تھا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا