چارسدہ کی نگینہ جنھیں سیلاب بھی کامیابی سے نہ روک سکا

حالیہ سیلاب میں ضلع چارسدہ کی نگینہ کا بہت نقصان ہوا اور انہوں نے این جی او کی مدد سے بیوٹی پارلر کا کام دوبارہ شروع کیا جو اب ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

ضلع چارسدہ کے آگرہ نامی گاؤں سے تعلق رکھنے والی نگینہ کچھ عرصہ قبل تک اپنے گاؤں میں ایک چھوٹا سا بیوٹی پارلر چلاتی تھیں جس میں ان کے پاس بہت کم سامان تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث 35 سالہ نگینہ کا گھر بہہ گیا جس میں پانی ان کا چھوٹا سا بیوٹی پارلر اور اس میں پڑا سامان بھی ساتھ لے گیا۔

بعدازاں مسلم ہینڈز نامی ایک فلاحی تنظیم نے ان کے علاقے میں متاثرین سیلاب کو امداد فرام کی جس میں نگینہ خاتون کو بھی کاروبار شروع کرنے کے لیے پیسے دیے گئے۔

نگینہ نے اس مرتبہ اپنے گھر کے بجائے ضلع چارسدہ کے مرکزی بازار میں دکان کرائے پر لی اور اس میں کاروبار شروع کیا جو آج دن دگنی رات چگنی ترقی کر رہا ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں نگینہ نے پاکستان کی خواتین کو کہا کہ این جی اوز اور فلاحی اداروں سے ملنے والی امداد کا کو کارآمد طریقے سے استعمال کریں اور اپنا کاروبار شروع کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین