عمران خان کو جیل میں ’سی کلاس‘ میں رکھا گیا ہے: شاہ محمود قریشی

سابق وزیراعظم عمران خان کو پانچ اگست کو لاہور سے گرفتار کرنے کے بعد اٹک جیل میں منتقل کیا گیا تھا۔ جیل میں منتقلی کے بعد سے عمران خان کی کسی سے تاحال ملاقات نہیں ہو سکی ہے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کی یہ تصویر 17 مارچ 2023 کو لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر لی گئی (اے ایف پی)

پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے ایک ویڈیو پیغام میں دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو اٹک جیل کی ’سی کلاس‘ میں رکھا گیا ہے اور ان کے بقول عمران خان کی ’جان کو خطرات لاحق ہیں‘۔

شاہ محمود قریشی نے یہ بیان اتوار کو رات دیر گئے تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد دیا۔

سابق وزیراعظم عمران خان کو پانچ اگست کو لاہور سے گرفتار کرنے کے بعد اٹک جیل میں منتقل کیا گیا تھا۔ جیل میں منتقلی کے بعد سے عمران خان کی کسی سے تاحال ملاقات نہیں ہو سکی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ان تک جو معلومات پہنچی ہیں عمران خان کو جیل میں ’نو بائی گیارہ کے سیل میں رکھا گیا ہے۔‘

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’سی کلاس میں رکھا گیا ہے، کھانا نا جانے کیسا دیا جا رہا ہے ان کی جان کو خطرات لاحق ہیں ہماری تشویش بجا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ہماری اعلی عدلیہ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے اور میں توقع کرتا ہوں کہ ہمیں انصاف دیا جائے گا۔‘

عمران خان کی گرفتاری کے بعد پارٹی کی باگ ڈور شاہ محمود قریشی نے سنھبالی جس کے بعد کمیٹی کی کور کمیٹی کا یہ پہلا اجلاس تھا لیکن یہ نہیں بتایا کہ اجلاس کہاں ہوا اور اس میں کون کون شریک تھا کیوں کہ تحریک انصاف کے بہت سے قائدین نو مئی کے واقعات کے بعد یا تو پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں یا وہ روپوش ہیں۔

نو مئی 2023 کو سابق وزیراعظم عمران خان کو جب پہلی مرتبہ گرفتار کیا گیا تھا تو ملک کے کئی شہروں میں پرتشدد مظاہرے اور احتجاج کیا گیا تھا، جس کے دوران پاکستانی فوج کی تنصیبات اور یادگاروں کو بھی نقصان پہنچایا گیا، جس کے بعد اس وقت پی ٹی آئی کے کئی رہنما اور کارکنوں کی بڑی تعداد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

لیکن اس مرتبہ جب عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو کہیں بھی کوئی بڑا احتجاج دیکھنے میں نہیں آیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ عمران خان کے وکلا کو بھی ان تک رسائی نہیں دی گئی ہے جس کے بغیر وہ سابق وزیراعظم کی گرفتاری کے خلاف اپیل دائر نہیں کر سکتے۔

اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور نے پانچ اگست کو عمران خان کو تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانےکی سزا سنائی۔ 

پاکستان کی وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب ایک بیان میں کہہ چکی ہیں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری سیاسی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو حکومت نے گرفتار نہیں کیا بلکہ تمام قانونی عمل مکمل ہونے کے عدالت نے سزا سنائی ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست