امریکی ریاست ہوائی میں جنگلات کی آگ میں اموات کی تعداد 67 ہونے پر بڑھتی ہوئی تنقید کے بعد ریاست کی چیف لیگل افسر نے کہا کہ وہ جنگلات کی تباہ کن آگ سے نمٹنے کی کوششوں کی تحقیقات کا آغاز کر رہی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب لاہینا کے رہائشیوں کو پہلی بار شہر میں واپس جانے کی اجازت دی گئی جن میں سے زیادہ تر کو یہاں پہنچ کر پتہ چلا کہ ان کے گھر جل کر خاکستر ہو چکے ہیں۔ لوگ اس طرح بے آسرا چھوڑے جانے پر غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔
ایک شخص نے اے ایف پی کو بتایا کہ اسے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسے خود کی حفاظت کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا: ’کہاں ہے حکومت؟ وہ کہاں ہیں؟ یہ پاگل پن ہے۔ ہم آزادانہ حرکت نہیں کر سکتے، ہمیں مدد نہیں ملی اور اب ہم نے لوٹ مار کے بارے میں سن رہے ہیں۔‘
ہوائی کی اٹارنی جنرل این لوپیز نے کہا کہ ان کا دفتر رواں ہفتے ماوئی اور ہوائی جزیروں پر جنگل کی آگ کے دوران اور بعد میں اہم فیصلہ سازی اور مستقل پالیسیوں کا جائزہ لے گا۔‘
انہوں نے کہا: ’میرا محکمہ جنگل کی آگ سے پہلے اور اس کے دوران کیے گئے فیصلوں کو سمجھنے اور اس جائزے کے نتائج کو عوام کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے پرعزم ہے۔‘
متاثرہ علاقوں میں چند لوگوں، جن کے گھر اب بھی رہنے کے قابل دکھائی دیتے ہیں، کو خبردار کیا جا رہا تھا کہ وہ شاید رہائش کے لیے محفوظ نہ ہوں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جزیرے کے حکام نے کہا ہے کہ لاہینا کے پانی کے نظام میں کچھ ڈھانچے آگ سے تباہ ہو گئے تھے، یہ حالات نقصان دہ آلودگیوں کا سبب بن سکتے ہیں خاص طور پر بینزین اور دیگر غیر مستحکم نامیاتی کیمیکلز پانی میں شامل ہو سکتے ہیں۔
محکمے نے ایک بیان میں کہا: ’احتیاط کے طور پر ہم رہائشیوں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ اگلے نوٹس تک پینے اور کھانا پکانے کے لیے نل کا پانی استعمال نہ کریں۔‘
انتھونی نامی شخص نے کہا کہ ان کے گھر کے جلنے کا صدمہ بہت گہرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 16 سال سے یہاں مقیم تھے۔
44 سالہ شخص نے کہا کہ ’میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ یہ تکلیف دہ ہے۔‘
دوسری جانب حکام نے جمعے کو تصدیق کی کہ اس آفت میں اموات کی تعداد بڑھ کر 67 ہو گئی جو 1960 میں بگ آئی لینڈ میں سونامی کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد سے بھی زیادہ ہے۔
ریاست کے گورنر جوش گرین نے کہا کہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ موجود ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ماؤ کاؤنٹی نے بتایا کہ درلحکومت ہونولولو سے ریاستی عملہ سرچ اور ریسکیو ٹیموں کے ساتھ ماؤ پہنچ گیا۔
آگ بجھانے والے عملہ لاہینا میں بھڑک اٹھنے والی آگ کو بجھانے اور جنگل کی آگ پر قابو پانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ماوئی کاؤنٹی کے پولیس چیف جان پیلیٹیئر نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ ایک ہزار افراد لاپتہ ہو سکتے ہیں حالانکہ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ مر چکے ہیں۔
جزیرے کے مغربی حصے میں مواصلات کے نظام کی بحالی میں مشکلات درپیش ہیں۔
یہ آگ اس موسم گرما میں شمالی امریکہ میں دیگر انتہائی موسمی واقعات کے بعد سامنے آئی ہے جہاں ریکارڈ توڑ جنگلات کی آگ اب بھی پورے کینیڈا میں جل رہی ہے اور گرمی کی ایک بڑی لہر امریکہ کے جنوب مغرب میں پھیل رہی ہے۔
یورپ اور ایشیا کے کچھ حصوں میں بھی بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے باعث آگ اور سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔