جیل میں کیمرے سے پرائیویسی نہیں: عمران خان کی جج سے ملاقات

رپورٹ کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ ’سیل کے سامنے پانچ سے چھ فٹ کے دوری پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں، جن کا رخ اوپن واش روم کی جانب ہے جس کی دیوار ڈھائی سے تین فٹ اونچی ہیں۔‘

عمران خان کو پانچ اگست کو گرفتار کرنے کے بعد سے اٹک جیل میں رکھا گیا ہے (اے ایف پی)

اٹک کے ایڈیشنل سیشن جج شفقت اللہ خان نے پیر کو اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے جیل سے متعلق خدشات جیل قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔

ایڈیشنل سیشن جج شفقت اللہ خان نے یہ رپورٹ اٹک جیل کا معائنہ کرنے کے بعد جاری کی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پانچ اگست 2023 کو گرفتار کرنے کے بعد سے اٹک کی ضلعی جیل میں رکھا گیا ہے۔

گرفتاری کے بعد عمران خان کی قانونی ٹیم انہیں جیل میں سہولیات کی فراہمی اور اڈیالہ جیل منتقلی کے لیے کوششیں کر رہی ہے لیکن تاحال انہیں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔

دوسری جانب پیر کو اٹک کے ایڈیشنل سیشن جج شفقت اللہ خان نے 15 اگست کو اپنے جیل کے دورے کی رپورٹ لکھی ہے جو میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر ہو رہی ہے اور پاکستان تحریکِ انصاف نے بھی اسے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر شیئر کیا ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس معائنے کے دوران جیل کے اس کمرے کا بھی دورہ کیا گیا جس میں سابق وزیر اعظم عمران خان قید ہیں۔

ایڈیشنل سیشن جج کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے اس موقعے پر چند خدشات کا اظہار کیا۔

رپورٹ کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ ’سیل کے سامنے پانچ سے چھ فٹ کے دوری پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں، جن کا رخ اوپن واش روم کی جانب ہے جس کی دیوار ڈھائی سے تین فٹ اونچی ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عمران خان نے ایڈیشنل سیشن جج کو بتایا ہے کہ ’اس طرح سے رفع حاجت اور غسل کرتے ہوئے کوئی پرائیویسی نہیں رہتی۔‘

ایڈیشنل سیشن جج نے اپنی رپورٹ میں عمران خان کے خدشات کو صحیح قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ پاکستان پرزن رولز 1978 کے قانون 257 اور 771 کی خلاف ورزی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے جیل سپرنٹنڈنٹ نے عمران خان کو درپیش مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

اس کے علاوہ ایڈیشنل سیشن جج کے دورے کے موقعے پر عمران خان نے اپنے وکلا اور اور اہلیہ سے ملاقات میں مسائل سے بھی آگاہ کیا۔ اس پر بھی جیل سپرنٹینڈنٹ نے یقین دہانی کروائی کہ ’قیدی کو اپنے وکلا اور اہلیہ سے قانون کے مطابق رسائی دی جائے گی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان