پنجاب: گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 59 نئے مریض

پنجاب کے مخلتف ہسپتالوں میں ڈینگی مریضوں کی آمد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ حکومت کی جانب سے سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی مریضوں کے لیے بیڈز مختص کرنے کا دعوی کیا گیا ہے۔

18 ستمبر 2019 کو لاہور کے ایک ہسپتال میں ڈینگی بخار میں مبتلا مریض (عارف علی / اے ایف پی)

محکمہ صحت پنجاب کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں  59 نئے مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوچکی ہے۔

پنجاب کے مخلتف شہروں کے ہسپتالوں میں مریضوں کی آمد میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ حکومت کی جانب سے سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی مریضوں کے لیے بیڈز مختص کرنے کا دعوی کیا گیا ہے۔

سیکرٹریٹ محکمہ صحت پنجاب کے مطابق ’جنوری سے اب تک پنجاب کے کل 36 اضلاع میں ڈینگی 802 کنفرم مریض رپورٹ ہوئے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں  59 نئے مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوچکی ہے مزید ٹیسٹ جاری ہیں۔‘

صوبائی وزیر صحت کے بقول ’ہم نے ڈینگی سے بچاؤ کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں جو مختلف شہروں میں ڈینگی وبا کنٹرول کرنے کے لیے لاروا تلاش کر کے تلف کرنے کا کام شروع کر چکی ہیں۔ سپرے بھی شروع کر دیے گئے ہیں لیکن بارشوں کی پیش گوئی کے مطابق ڈینگی وبا آنے والے دنوں میں پھیلنے کا خدشہ موجود ہے۔‘

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ابھی تک ڈینگی مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد لاہور اور راولپنڈی میں ہے تاہم مریضوں کو طبی امداد دینے کا کام بھی جاری ہے۔

پنجاب میں اب تک ڈینگی وبا کس حد تک پھیل چکی؟

محکمہ صحت پنجاب سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق ’وبا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 802 تک پہنچ چکی ہے ابھی مریضوں کی آمد جاری ہے جن کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ اس سال کے شروع سے اب تک ضلع لاہور میں ڈینگی کے 266 کنفرم مریض رپورٹ ہوئے، گزشتہ روز 27 نئے مریض سامنے آئے جن میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی۔‘

محکمہ صحت کے مطابق ’رواں سال ملتان میں کل 127 ڈینگی مریض رپورٹ ہوئے، گزشتہ روز چار نئے مریض سامنے آئے۔

اسی طرح راولپنڈی میں ڈینگی کے کل 124 مریض  رپورٹ ہوئے، گزشتہ روز آٹھ نئے مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔ فیصل آباد میں رواں سال کے دوران ڈینگی کے 70 کنفرم مریض رپورٹ ہوئے، گزشتہ روز نو نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ گذشتہ 24 گھنٹوں میں گوجرانولہ میں تین اور اوکاڑہ میں ڈینگی کے دو نئے مریض سامنے آ ئے، شیخوپورہ، نارووال، اٹک، لیہ، خانیوال اور بھکر  میں ایک ایک نیا مریض سامنے آیا۔‘

سیکرٹری محکمہ صحت علی جان خان کے بقول ’پنجاب بھر کے ہسپتالوں میں اس وقت ڈینگی کے کل 70 مریض زیر علاج ہیں جن کی حالت تسلی بخش ہے۔ لاہور کے ہسپتالوں میں اس وقت ڈینگی کے کل 40 مریض زیر علاج ہیں۔ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی مریضوں کے لیے 2678 بیڈ مختص کیے گئے ہیں جبکہ پنجاب کے ہسپتالوں میں 50 بیڈز ڈینگی مریضوں کے زیر استعمال ہیں۔‘

انہوں نے دعوی کیا کہ ’ابھی تک ڈینگی سے صوبے بھر میں کوئی مریض فوت نہیں ہوا اور آئندہ بھی ایسا نقصان روکنے کی بھرپور کوشش جاری ہے۔‘

ڈینگی سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر:

نگران صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ڈینگی وبا کا پھیلنا معمول بن چکا ہے اگرچہ ہر سال ڈینگی لاروا تلف کرنے کے لیے محکمہ کی جانب سے بھرپور اقدامات کیے جاتے ہیں۔ اس بار بھی ڈینگی پھیل رہا ہے بارشوں اور سیلاب سے وبا کی شدت میں اضافے کا خدشہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈاکٹر جاوید اکرم کے مطابق ’ہم نے ابتدا میں ہی اقدامات کرنا شروع کر دیے ہیں پنجاب کے تمام اضلاع میں محکمہ صحت کی ٹیمیں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ڈینگی سپرے کرنے اور لاروا تلاش کر کے تلف کرنے کا کام شروع کر چکی ہیں۔ ہسپتالوں میں بھی ڈینگی مریضوں کے لیے وارڈز مختص کر دیے گئے ہیں۔ ضروری ادویات بھی تمام ہسپتالوں کو پہنچائی جارہی ہیں۔‘

ان سے پوچھا گیا کہ گزشتہ سال کی طرح ڈینگی وبا کی شدت میں مریضوں کو دی جانے والی دوا پیناڈول کی قلت پیدا ہوئی تھی تو اس بار کیا انتظام ہے؟

انہوں نے جواب دیا کہ ’پچھلے سال بھی پیناڈول کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی تھی ورنہ ہر بار حکومت وقت اس گولی کا سٹاک اس موسم میں زیادہ رکھنے کا انتظام کرتی ہے۔ اس بار ہم نے بھی کمپنیوں کو ہدایت کر دی کہ وہ معمول سے زیادہ سٹاک اس سیزن میں احتیاطی طور پر اپنے پاس رکھیں۔ لہذا امید ہے اس بار مصنوعی قلت بھی پیدا نہیں ہوسکے گی۔‘   

ڈینگی بخار کے علاج ، معلومات یا شکایات کے لیے محکمہ صحت کی فری ہیلپ لائن 1033 ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان