سائفر کے معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں: امریکی وزارت خارجہ

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکی حکومت سائفر کے معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے دور حکومت میں مبینہ امریکی سائفر کے معاملے پر (امریکی وزارت خارجہ) گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل سے واشنگٹن میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران سائفر کے متعلق سوال کیا گیا تھا۔

اس سوال کے جواب میں ترجمان وزارت خارجہ ویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ وہ کسی مخصوص معاملے سے متعلق بات تو نہیں کریں گے تاہم (وزارت خارجہ) اس سلسلے میں صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

کانگریس کی جانب سے تحقیقات کرائے جانے کے سوال سے متعلق انہوں نے کہا کہ محکمہ خارجہ کانگریس میں شراکت داروں پر کئی معاملات پر مشورہ کرتا رہتا ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان الزام لگاتے رہے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا خاتمہ امریکہ سے آنے والے ایک سائفر کی وجہ سے ممکن ہوا تھا۔

مارچ 2021 میں انہوں نے راولپنڈی کے ایک جلسے میں انکشاف کیا تھا کہ امریکہ کی طرف سے ایک سائفر موصول ہوا جس میں ان (تحریک انصاف) کی حکومت کو ہٹانے کا کہا گیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے چند روز قبل توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی قید کی سزا ختم ہونے کے بعد انہیں سائفر سے متعلق مقدمے میں خفیہ سرکاری دستاویزات سے متعلق قانون کے تحت گرفتار کیا گیا۔

عمران خان کی حکومت اپریل 2022 میں قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ختم ہوئی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سابق وزیراعظم نے الزام لگایا تھا کہ وہ اپنے عہدے پر رہتے ہوئے ’سائفر‘ کے بارے میں جانتے تھے، جس نے ان کے مطابق ثابت کیا کہ امریکہ نے ان کے سیاسی مخالفین کی مدد سے انہیں ہٹانے کی سازش رچائی تھی۔

نیوز ویب سائٹ دی انٹرسیپٹ نے دو ہفتے قبل گذشتہ سال سات مارچ کو امریکہ میں پاکستان کے اس وقت کے سفیر اسد مجید اور جنوبی اور وسطی ایشیائی امور کے بیورو کے معاون وزیر خارجہ ڈونلڈ لو کے درمیان ہونے والی بات چیت کی تفصیلات شائع کی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ بات چیت 24 فروری کو، جس دن روس نے یوکرین پر حملہ کیا تھا، خان کے ماسکو کے دورے کے دو ہفتے سے بھی کم وقت میں ہوئی تھی۔

سائفر گمشدگی کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر اور سابق پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ