ڈی ایس پی مستونگ نواز گشکوری کو ہمیشہ ذکر کرتے دیکھا: ساتھی اہلکار

مستونگ دھماکے میں جان سے جانے والے ڈی ایس پی محمد نواز گشکوری کے ساتھی ایس ایچ او جاوید لہڑی کے مطابق: ’تین ریلیوں کو یکجا ہو کر روانہ ہونا تھا، میں ریلی کے آخر میں اور وہ شروع میں تھے، اس دوران دھماکہ ہوا اور نواز گشکوری بھی اس کا نشانہ بنے۔‘

محمد نواز گشکوری کا تعلق ضلع سبی سے تھا (محکمہ پولیس بلوچستان)

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں جمعے کو 12 ربیع الاول کے جلوس کے دوران ہونے والے خود کش دھماکے میں جان سے جانے والے افراد میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) محمد نواز گشکوری بھی شامل تھے۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ ’نواز گشکوری نے خود کش بمبار کو روکنے کی کوشش کی اور اس دوران نشانہ بنے۔‘

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’نواز گشکوری ہمارے افسر تھے، بہت ہی خوش مزاج شخص تھے، ان کا رویہ ماتحتوں اور عوام کے ساتھ بہت خوشگوار رہتا تھا، وہ ہمیشہ (خدا کا) ذکر بھی کرتے رہتے تھے اور تسبیح ان کے ہاتھ میں ہوتی تھی۔‘

جاوید لہڑی نے واقعے کے حوالے سے بتایا: ’وہ (ڈی ایس پی نواز گشکوری) جمعے کے روز ہونے والے جلوس کے حوالے سے ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے، تین ریلیوں کو یکجا ہو کر روانہ ہونا تھا، میں ریلی کے آخر میں اور وہ شروع میں تھے، اس دوران دھماکہ ہوا اور نواز گشکوری بھی اس کا نشانہ بنے۔‘

مستونگ دھماکے میں 50 سے زائد اموات ہوئیں اور 50 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے، جو کوئٹہ کے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں اور جن میں سے چند کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے۔

جاوید لہڑی نے بتایا: ’نواز گشکوری کے تین بیٹے، ایک بیٹی اور بیوہ ہے۔ وہ اس سے قبل بھی مستونگ میں تعینات رہے تھے۔ بہت خوش اخلاق انسان تھے، ان کا سب سے تعلق باپ، بیٹے اور بھائی جیسا تھا۔‘

ڈی ایس پی نواز گشکوری کون تھے؟

کم جنوری 1966 کو پیدا ہونے والے محمد نواز گشکوری کا تعلق ضلع سبی سے تھا۔

انہوں نے بی اے تک تعلیم حاصل کی اور 1988 میں بطور اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) پولیس میں بھرتی ہوئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

1993 میں ان کی ترقی ہوئی اور وہ سب انسپکٹر (ایس آئی) بنے، 2006 میں انسپکٹر اور 2015 میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) کے عہدے پر فائز ہوئے۔

انہوں نے بطور انسپکٹر پولیس لائن جھل مگسی، ڈھاڈر اور بھاگ میں 2013 کے دوران فرائض انجام دیے۔ وہ ستمبر 2013 میں بھاگ کے ایس ایچ او بھی رہے۔

انہیں 2015 میں بطور ڈی ایس پی، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کے عہدے پر ترقی دی گئی اور پہلی تعیناتی مستونگ میں ہوئی۔ 

اس کےعلاوہ وہ 2017 میں ڈی ایس پی زیارت اور 2018 میں نصیرآباد میں تعینات رہے۔ انہوں نے 2018 میں ہرنائی کے ڈی ایس پی اور 2020 میں کوہلو کے ڈی ایس پی کی حیثیت سے کام کیا اور بعدازاں انہیں زیارت ٹرانسفر کردیا گیا۔

نواز گشکوری 20 اکتوبر 2022 کو کوئٹہ میں تعینات ہوئے جبکہ رواں سال 26 مئی 2023 کو ڈی ایس پی مستونگ تعینات کیے گئے اور گذشتہ روز کے دھماکے میں  جان گئے۔

انہیں جمعے کی شب ان کے آبائی علاقے سبی میں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردخاک کردیا گیا۔  

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان