انقرہ میں پارلیمان کی عمارت کے پاس ’دہشت گرد حملہ‘: ترک حکومت

ترک میڈیا نے رپورٹ کیا کہ علاقے میں گولیوں کی گھن گرج بھی سنی گئی جس کے بعد ایمرجنسی سروسز نے علاقے کی جانب رخ کر لیا تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹا جا سکے۔

ترکی کی وزارت داخلہ کے مطابق اتوار کو دارالحکومت انقرہ میں وزارت کی عمارت کے سامنے ’دو دہشت گردوں‘ نے حملہ کیا، جس میں سے ایک نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ دوسرے حملہ آور کو سکیورٹی فورسز نے ’مار‘ دیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کی فوٹیج میں فوجیوں، ایمبولینسوں، فائر ٹرکوں اور ایک بکتر بند گاڑی کو ترکی کے دارالحکومت کے مرکز کے قریب اکٹھے ہوتے دکھایا گیا۔ واقعے کے بعد پولیس نے کئی قریبی سڑکوں کو بند بھی کر دیا۔

انقرہ کے چیف پروسیکیوٹر نے کہا کہ ’دہشت گرد حملے‘ کی تفتیش جاری ہے تاہم کسی مخصوص گروہ کا اس حوالے سے نام نہیں لیا گیا۔

 

ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ دو حملہ آوروں میں سے ایک کا وار ناکام بنا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعہ صبح 9.30 بجے پیش آیا جس میں دو ترک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

ترک میڈیا نے رپورٹ کیا کہ علاقے میں گولیوں کی گھن گرج بھی سنی گئی جس کے بعد ایمرجنسی سروسز نے علاقے کی جانب رخ کر لیا تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹا جا سکے۔

یہ واقعہ تب رپورٹ ہوا جب اتوار کو ترک پارلیمان کا نیا سیشن شروع ہونا تھا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا