پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس سکیم میں چار سالہ توسیع

یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے ارکان نے جی ایس پی میں 2027 تک توسیع کے حق میں ووٹ دیا ہے، جس کے تحت ترقی پذیر ممالک بغیر یا کم ڈیوٹی پر اپنی اشیا یورپی منڈیوں میں برآمد کر سکیں گے۔

نو ستمبر 2022 کو برسلز میں یورپی یونین کے ہیڈ کوارٹر میں یورپی یونین کے پرچم  لہرا رہے ہیں (اے ایف پی/ جان تھیس)

یورپی یونین نے جمعرات کو کہا ہے کہ اس کی پارلیمنٹ کے ارکان نے پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کے لیے موجودہ جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرنسز (جی ایس پی) میں 2027 تک توسیع کے حق میں ووٹ دیا ہے، جس کے تحت یہ ممالک بغیر یا کم ڈیوٹی پر اپنی اشیا یورپی منڈیوں میں برآمد کر سکیں گے۔

یورپی بلاک کی جی ایس پی پلس سکیم ترقی پذیر ممالک کو پائیدار ترقی اور اچھی طرز حکمرانی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک خصوصی ترغیب فراہم کرتی ہے، تاہم اس کے لیے اہل ممالک کو انسانی حقوق، مزدوروں کے حقوق، ماحولیات اور گڈ گورننس سے متعلق 27 بین الاقوامی کنونشنز پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔

موجودہ جی ایس پی ریگولیشن کی میعاد 2023 کے اختتام پر ختم ہونے والی تھی اور اس تناطر میں یورپی پارلیمنٹ اور رکن ممالک کی کونسل کے درمیان جنوری 2023 میں نئے قواعد قائم کرنے کے لیے مذاکرات شروع ہو گئے تھے۔

رواں سال جون میں پارلیمنٹ اور رکن ممالک کے موقف میں اختلاف کے باعث یہ مذاکرات روک دیے گئے تھے۔ یورپی یونین کونسل میں جون میں نئے قوانین پر مذاکرات معطل ہونے کے بعد پارلیمان میں جی ایس پی اور جی ایس پی پلس کی توسیع پر ہونے والی ووٹنگ میں اس کے حق میں 561 ووٹ اور مخالفت میں پانچ ووٹ ڈالے گئے جب کہ دو اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ووٹنگ کے نتیجے میں اب اس سکیم کو اب 31 دسمبر 2027 تک بڑھا دیا گیا ہے۔

بلاک کی ترجمان ترجمان ہیڈی ہوٹالا نے بتایا کہ سکیم کے تسلسل اور توسیع پر تیزی اور مؤثر طریقے سے عمل کرتے ہوئے یورپی پارلیمنٹ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ وہ اس سے فائدہ اٹھانے والے ممالک کو مایوس نہیں ہونے دے گی۔

انہوں نے کہا: ’2012 کے ضابطے کی میعاد رواں سال کے اختتام پر ختم ہو رہی ہے، اس لیے سکیم سے فائدہ اٹھانے والے ممالک اور کمپنیوں کو اہم سماجی و اقتصادی رکاوٹوں سے بچانے کے لیے اس کی توثیق کو توسیع دینا ضروری تھا۔‘

انہوں نے کہا کہ یہ ایک تجارتی اور ترقیاتی پالیسی ٹول ہے جس سے ترقی پذیر دنیا کے دو ارب لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے۔

پاکستان کے نگران وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے یورپی یونین کی جانب سے سکیم کی توسیع کے اعلان کے بعد کہا: ’میں اس موقعے کو سب کی بہتری کے لیے سکیم کے تحت پاکستان کے وعدوں کا اعادہ کرتا ہوں۔‘

دوسری جانب پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر نے کہا کہ رول اوور کی تجویز 2023 کے اختتام پر ختم ہونے والی معیاد کے تناظر میں دی گئی تھی اور اس کا تعلق پاکستان کی ذمہ داریوں یا کسی دوسرے فائدہ اٹھانے والے ملک کی کارکردگی سے نہیں تھا۔

یورپی یونین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ توقع ہے کہ کونسل موجودہ سکیم میں توسیع کے لیے اپنی حتمی منظوری ’جلد‘ دے دے گی۔

جی ایس پی 1971 سے ترقی پذیر ممالک کے ساتھ یورپی یونین کے تجارتی معاہدے کا حصہ ہے۔ یہ پالیسی 60 سے زیادہ ممالک کا احاطہ کرتی ہے اور تقریباً ارب افراد کو فائدہ پہنچاتی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا