پاکستان کے نگران وزیر برائے آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا ہے کہ جلد ہی ملک میں کانٹریکٹ کی بنیادوں پر یا قسطوں پر موبائل فون خریدنے کی سہولت لائی جا رہی ہے۔
اسلام آباد میں بدھ کو نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی ٹی کے نگران وزیر ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موبائل صارفین کی تعداد تو زیادہ ہے لیکن لوگ مہنگے فون نہیں خرید پاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں بہت سے لوگ فون تو استعمال کرتے ہیں لیکن وہ سستے فونز ہوتے ہیں، کیونکہ 80 ہزار، دو لاکھ یا تین لاکھ کا فون یک مشت خریدنا ہر کسی کی دسترس میں نہیں ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’اس کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ساتھ مل کر ہم کانٹریکٹ کی بنیادوں پر یا قسطوں پر موبائل فون کی سکیم لا رہے ہیں۔‘
ان کے مطابق اس سکیم کے تحت لوگ اب موبائل فون قسطوں پر خرید سکیں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سب سے اہم بات یہ تھی کہ اگر کوئی قسط ادا نہیں کرتا تو کیا ہوگا؟ ’تو اس کے لیے طریقہ کار بنایا گیا ہے کہ اگر کوئی قسط ادا نہیں کرتا تو موبائل فون بلاک ہو جائے گا۔‘
’اس حوالے سے پالیسی بھی بن گئی ہے اور طریقہ کار بھی بنا لیا گیا ہے، جسے سیل فون فنانسنگ کہا جاتا ہے۔ اب لوگ آسانی کے ساتھ قسطوں پر فون خرید سکیں اور پاکستان میں ہائی اینڈ موبائل فونز کی بھی مارکیٹ بڑھے گی۔
ڈاکٹر عمر سیف کے مطابق پاکستان اس وقت دنیا میں موبائل فونز کی ساتویں بڑی مارکیٹ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تقریباً 12 سے 13 کروڑ موبائل فون زیر استعمال ہیں۔