امریکی جیٹ لائنر کے انجنز کو بند کرنے اور طیارے کو نیچے اتارنے کی کوشش کے بعد قتل کی کوشش کے 83 الزامات کا سامنا کرنے والے آف ڈیوٹی پائلٹ نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔
مقامی پراسیکیوٹر کے دفتر کے مطابق 44 سالہ جوزف ڈیوڈ ایمرسن کو اتوار (22 اکتوبر) کو مغربی ریاست اوریگون کے شہر پورٹ لینڈ میں طیارے کے بحفاظت لینڈ کرنے کے بعد گرفتار کر لیا گیا تھا۔
دی انڈپینڈنٹ کی جانب سے مشاہدہ کیے جانے وفاقی حلف نامے کے مطابق ایمرسن نے پولیس کو بتایا کہ وہ ’نروس بریک ڈاؤن‘ کا شکار ہو گئے تھے اور وہ سائیکیڈیلک مشروم (نشہ آور جڑی بوٹیاں) لے رہے تھے۔
ایمرسن نے افسران کو وضاحت دیتے ہوئے بتایا: ’میں ٹھیک محسوس نہیں کر رہا تھا۔ ایسا لگتا تھا کہ پائلٹ اپنے کام پر توجہ نہیں دے رہے تھے۔ مجھے یہ ٹھیک نہیں لگا۔‘
ایمرسن منگل کو اوریگون کی ایک عدالت میں ایک مختصر سماعت کے دوران پیش ہوئے، جہاں انہوں نے وکیل کے ذریعے اپنے خلاف عائد تمام الزامات سے انکار کر دیا۔
انہیں بدھ کی صبح پیشگی حراست کے لیے دوبارہ عدالت لایا جائے گا۔
انہیں 167 ریاستی الزامات کا سامنا ہے، جن میں قتل کی کوشش کے 83، لاپرواہی اور خطرے میں ڈالنے کے 83 اور طیارے کو خطرے میں ڈالنے کا ایک الزام شامل ہے۔
منگل کو امریکی اٹارنی کے آفس فار ڈسٹرکٹ آف اوریگون نے اعلان کیا کہ ان پر پرواز کے عملے کے ارکان اور اٹینڈنٹس کے کام میں مداخلت کرنے پر ایک وفاقی الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔
یہ واقعہ اتوار کو مغربی ریاست واشنگٹن کے شہر سیئٹل سے کیلی فورنیا کے سان فرانسسکو جانے والی پرواز کے دوران پیش آیا۔
حکام نے بتایا کہ ایمرسن کاک پٹ میں فلائٹ ڈیک جمپ سیٹ پر سفر کر رہے تھے، جب انہوں نے اچانک آگ بجھانے والے ہینڈلز کو کھینچ کر جہاز کے دونوں انجنوں کو بند کرنے کی کوشش کی۔
اس کے بعد انہیں فلائٹ عملے نے دبوچ لیا کیونکہ کپتان اور فرسٹ آفیسر کو انجنوں کو چلائے رکھنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑ رہی تھی۔
ایک فلائٹ اٹینڈنٹ ایمرسن کو ہوائی جہاز کے عقبی حصے میں لے گیا جہاں انہیں بازوؤں سے جکڑ کر جمپ سیٹ کے ساتھ باندھ دیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
الاسکا ایئر لائنز کے مطابق ایمرسن نے طیارے کے اترنے کے دوران ایمرجنسی ایگزٹ کا ہینڈل پکڑنے کی کوشش بھی کی، تاہم فلائٹ اٹینڈنٹ نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا تھا۔
ایمرسن کی حرکات سے پیدا ہونے والے ’حقیقی خطرے‘ کی وجہ سے پرواز کا رخ پورٹ لینڈ کی جانب موڑ دیا گیا تھا اور انہیں اوریگون کے شہر پہنچنے پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔
اس واقعے سے پہلے ایمرسن الاسکا ایئر لائنز میں بطور پائلٹ کام کرتے تھے۔ ایئر لائن کے مطابق انہوں نے اگست 2001 میں الاسکا ایئر گروپ کی ذیلی فضائی کمپنی ہورائزن میں فرسٹ آفیسر کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی تھی۔
جون 2012 میں ایمرسن نے ورجن امریکہ ایئر لائن میں بطور پائلٹ شامل ہونے کے لیے ہورائزن چھوڑ دی تھی لیکن 2016 میں الاسکا کی جانب ورجن امریکہ کو خریدنے کے بعد وہ الاسکا ایئر لائنز کے فرسٹ آفیسر بن گئے۔ وہ 2019 میں الاسکا ایئر لائنز میں کپتان بن گئے۔
الاسکا ایئر لائنز نے کہا کہ اس واقعے کے بعد ایمرسن کو غیر معینہ مدت کے لیے سروس سے ہٹا دیا گیا ہے اور ایئر لائن کی تمام ذمہ داریوں سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
کمپنی نے کہا کہ اب وہ ’لیبر‘ میں اپنے پارٹنرز سے ان کی ایمپلائمنٹ سٹیٹس کے بارے میں مشاورت کر رہی ہے۔
پچھلے بیان میں ایئر لائن نے کہا تھا کہ ایمرسن کی طبی مسائل کے حوالے سے کوئی ہسٹری موجود نہیں اور انہوں نے اپنے پورے کیریئر میں لازمی ایف اے اے میڈیکل سرٹیفیکیشن مکمل کر لیے ہیں۔
© The Independent