آسٹریلیا باہر، سعودی عرب کی فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی تقریبا یقینی

روئٹرز کے مطابق فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے ایشیائی اور اوشیانیا ممالک کو ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے 31 اکتوبر تک بولی دینے کی دعوت دی تھی۔

قطر کے شہر دوحا میں 22 نومبر، 2022 کو سعودی عرب اور ارجنٹائن کے درمیان فیفا ورلڈ کپ 2022 کے میچ میں سعودی شائقین اپنی ٹریم کو سراہتے ہوئے (اے ایف پی)

سعودی عرب کے لیے فٹ بال ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی تقریباً یقینی ہو گئی ہے کیوں کہ آسٹریلیا نے تصدیق کی ہے کہ وہ عالمی ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے بولی میں حصہ نہیں لے رہا۔

ورلڈ کپ  کی بولی کے لیے منگل (31 اکتوبر) آخری دن ہے۔

روئٹرز کے مطابق فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے ایشیائی اور اوشیانیا ممالک کو ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے 31 اکتوبر تک بولی دینے کی دعوت دی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فٹ بال آسٹریلیا (ایف اے) کے سربراہ جیمز جانسن نے کہا تھا کہ ان کا ملک ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے 2034 کے ’امکانات پر غور کر رہا ہے۔‘ لیکن منگل کو ڈومیسٹک گورننگ باڈی نے کہا کہ وہ ورلڈ کپ کی میزبانی کی بجائے  ویمنز ایشین کپ 2026 اور کلب ورلڈ کپ 2029 کی میزبانی پر توجہ مرکوز کرے گا۔

آسٹریلیا کی جانب سے فٹ بال ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی کے لیے بولی نہ دینے کے فیصلے کے بعد سعودی عرب واحد مصدقہ بولی دہندہ بن گیا ہے۔

فیفا کی جانب سے چار اکتوبر کو ایشیائی اور اوشیانیا ملکوں سے بولی طلب کیے جانے کے چند منٹ بعد ہی سعودی عرب نے بولی دینے کا اعلان کیا تھا۔

ایشین فٹ بال کنفیڈریشن جس میں آسٹریلیا شامل ہے، کے صدر نے کہا کہ ’پورا ایشیائی فٹ بال خاندان‘ سعودی عرب کی بولی کے حق میں متحد ہو گا۔

فیفا نے  ورلڈ کپ 2030 کی میزبانی مراکش، پرتگال اور سپین کو دی ہے جب کہ ورلڈ کپ کی 100 ویں سالگرہ کے موقعے پر یوراگوئے، ارجنٹائن اور پیراگوئے میں ورلڈ کپ کے خصوصی میچز  کروانے کا بھی فیصلہ کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال