پوپ فرانسس کا کہنا ہے کہ وہ اتوار کو ہونے والی ہفتہ وار دعائیہ تقریب میں آتے ہوئے لفٹ میں پھنسنے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہو گئے جس کے بعد آگ بجھانے والے عملے نے ان کو لفٹ سے باہر نکالا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 82 سالہ پوپ نے بے چینی سے اپنا انتظار کرتے ہزاروں کے ہجوم کو سینٹ پیٹرز سکوائر کے اوپر موجود کھڑکی میں آتے ہی مسکراتے ہوئے بتایا کہ ’ میں تاخیر سے آنے پر معذرت چاہتا ہوں۔ میں 25 منٹ کے لیے لفٹ میں پھنس گیا تھا۔ ایسا بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ہوا لیکن پھر آگ بجھانے والے عملے نے آکر مجھے باہر نکالا۔ ہمیں آگ بجھانے والے عملے کو سراہنا چاہیے۔‘ ان کے ایسا کہنے پر مجمعے نے تعریفی کلمات اور آوازیں بلند کیں۔‘
اطالوی ٹیلی ویژن نیٹ ورک جو اس دعائیہ تقریب کو براہ راست دکھاتے ہیں اس غیر معمولی تاخیر پر فکرمند ہوگئے اور انہیں لگا ایسا شاید پوپ کی صحت کی خرابی کی وجہ سے ہوا ہے۔
طویل العمری کے باوجود پوپ فرانسس بھرپور توانا ہیں لیکن وہ جوانی میں اپنے پھیپھڑے کا ایک حصہ کھو چکے ہیں جبکہ پٹھوں کا درد بھی ان کا ایک طویل عرصے کا رفیق ہے۔
ایسا پہلی بار ہوا کہ 1.2 ارب کیتھولک مسیحیوں کے پیشوا اور ویٹیکن کے سربراہ لفٹ میں پھنسے ہوں۔