ورلڈ کپ 2023: پاکستان کے لیے دعاؤں کے بعد اب معجزوں کی امید

پاکستان اور افغانستان کو اپنے میچز نہ صرف جیتنا ہیں بلکہ وہ رن ریٹ بھی عبور کرنا ہوگا جو بظاہر ناممکن لگ رہا ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے محمد رضوان 9 نومبر 2023 کو کولکتہ کے ایڈن گارڈن کرکٹ سٹیڈیم میں انگلینڈ کے خلاف آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے ایک روزہ میچ سے قبل پریکٹس سیشن میں شرکت کر رہے ہیں (دیبیانگشو سرکار/ اے ایف پی)

نیوزی لینڈ کو کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں سیمی فائنل سے باہر کرنے کے لیے اب پاکستان اور افغانستان کو دعاؤں اور جمع تفریق سے بڑھ کر اپنے آخری گروپ میچوں میں اب معجزے ہی بچا سکتے ہیں۔

پاکستان کو انگلینڈ پر 287 رنز کے فرق سے فتح حاصل کرنی ہوگی تب ہی اس کا سیمی فائنل کے لیے امکان بڑھ جائے گا۔ افغانستان کو اس سے بھی زیادہ اور قدرے ناممکن 400 سے زائد رنز کے فرق کی ضرورت ہوگی تاکہ سیمی فائنل میں کھیل سکے۔

پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے انگلینڈ سے ہفتے کو مشکل مقابلے کا سامنا ہوگا۔

پاکستان کے لیے اب دو صورتیں ہی بچی ہیں۔ وہ انگلینڈ کے خلاف مقررہ 50 اوورز میں 400 رنز بنائے جب کہ جواب میں انگلش ٹیم کو محض 112 رنز تک آؤٹ کر دے۔

دوسری صورت اگر انگلینڈ پہلے بیٹنگ کرتا ہے تو پاکستان کو یہ ہدف 284 بالز یا یہ سمجھیں کہ 47.2 اوورز پہلے حاصل کرنا ہوگا یعنی محض تین اوورز سے بھی کم میں۔ دونوں صورتوں میں یہ اہداف ناممکن دکھائی دے رہے ہیں۔

تاہم کپتان بابر اعظم کا خیال ہے کہ پاکستان 400 سکور کرسکتا ہے کہ فخر کھیل جائیں تو۔

افغانستان آج جنوبی افریقہ کو شکست دے کر ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنانے کی کوشش احمد آباد میں کرے گا۔

پاکستان اور افغانستان کو اپنے میچز نہ صرف جیتنے ہیں بلکہ وہ رن ریٹ بھی عبور کرنا ہوگا جو بظاہر ناممکن لگ رہا ہے لیکن پاکستان عوام اور میڈیا اور بھی رواں ورلڈ کپ میں امید کا دامن ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے۔

انگلینڈ کے کپتان جوس بٹلر نے دوسری جانب کہا ہے کہ ٹیم نے ورلڈ کپ کی مایوس کن مہم کے بعد ’چیزیں ٹھیک کرنے‘ کی خواہش ظاہر کی ہے اور وہ 2025 کی چیمپئنز ٹرافی میں ٹاپ ایٹ میں جگہ بنانے کے لیے پرعزم ہے ۔

2019 کے چیمپیئن نے بدھ کو پونے میں نیدرلینڈز کے خلاف 160 رنز کی جیت حاصل کی اور پانچ میچوں میں ہارنے کا سلسلہ ختم کرتے ہوئے چار پوائنٹس کے ساتھ ساتویں نمبر پر آگئے ہیں۔

بٹلر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’ہم نے اس پورے سفر میں جس طرح سے کارکردگی کا مظاہرہ کرنا تھا اس طرح نہیں کیا اور ہم مناسب کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انڈیا چھوڑنا چاہیں گے۔‘ یعنی پاکستان کے خلاف اپنے آخری میچ کو جیت کر۔

’میرے خیال میں ہر کوئی مایوس ہو چکا ہے، لیکن لڑکے سخت محنت کر رہے ہیں...جو کہ عزم اور چیزوں کو درست کرنے کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے۔‘

نیوزی لینڈ نے فتح کے ساتھ گروپ مرحلہ مکمل کرلیا جہاں انہوں نے آغاز دفاعی چمپیئن انگلینڈ کو شکست سے کیا تھا جبکہ سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل دیگر دونوں ٹیمیں پاکستان اور افغانستان کو ابھی مزید ایک،ایک میچ کھیلنا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کسی معجزے کی عدم موجودگی میں کیویز اگلے بدھ کو ممبئی میں ناقابل شکست بھارت کا سامنا کریں گے جبکہ جنوبی افریقہ 24 گھنٹے بعد کولکتہ میں آسٹریلیا کا مقابلہ کرے گا۔

نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر ٹرینٹ بولٹ کا متوقع سیمی فائنل سے قبل کہنا ہے کہ 1.5 ارب لوگوں کے سامنے بھارت کا مقابلہ کرنے سے بڑا کچھ نہیں ہے۔

بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز بولٹ نے 37 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں اور سری لنکا کے خلاف اپنی ٹیم کی پانچ وکٹوں سے جیت میں اہم کردار ادا کیا جس نے ان کی آخری چار میں جگہ یقینی بنا دی ہے۔

تجربہ کار فاسٹ بولر بولٹ نے کہا کہ وہ اس بارے میں بہت واضح ہوں گے کہ اس میچ سے کس طرح نمٹیں گے۔

’مجھے لگتا ہے کہ اس چیلنج کے امکانات اور بہت زیادہ جوش و خروش ہوگا۔ یہ 1.5 ارب لوگوں کے سامنے انڈیا کا مقابلہ کرنے سے بڑا نہیں ہے۔‘

گذشتہ دو ورلڈ کپ میں رنر اپ رہنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم ٹورنامنٹ کے میچوں میں بھارت پر 5-4 کی برتری کے ساتھ سبقت حاصل ہے۔

انہوں نے 2019 کے سیمی فائنل میں بھارت کو شکست دی تھی۔

34 سالہ بولٹ نے مزید کہا کہ میں اس بارے میں بات نہیں کر سکتا کہ وہ کیا سوچ رہے ہیں لیکن ہمارے نقطہ نظر سے انڈیا میں ورلڈ کپ کھیلنے اور میزبان ملک کے خلاف میدان میں اترنے کے لیے، ایک ایسی ٹیم جو اچھا کھیل رہی ہے، آپ اس سے بہتر سکرپٹ نہیں تیار کرسکتے ہیں۔

روہت شرما کی قیادت میں بھارت 10 ٹیموں کی ٹیبل میں اب تک ناقابل شکست رہا ہے۔

آخری بار 2011 میں ورلڈ کپ جیتنے والی بھارت کو دھرم شالا میں کھیلے گئے لیگ میچ میں کیویز کی جانب سے سخت چیلنج کا سامنا کرنا پڑا تھا جس میں انہوں نے چار وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

بولٹ نے کہا کہ ممبئی کے وانکھیڈے سٹیڈیم کے حالات مختلف ہوں گے اور دباؤ میزبان ٹیم پر ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وانکھیڈے میں کنڈیشنز کے بارے میں تبصرہ کرنا مشکل ہے لیکن تاریخ بتاتی ہے کہ یہ ایک اچھی وکٹ ہے۔

بولٹ نے گلین میک گرا، متھیا مرلی دھرن، مچل سٹارک، لاستھ ملنگا اور وسیم اکرم سمیت ایلیٹ گروپ میں شامل ہونے کے لیے 50 وکٹیں حاصل کر لی ہیں۔

بولٹ کا کہنا تھا کہ 'بہت فخر ہے، ایسا کچھ نہیں ہے جسے میں کبھی ہدف بنا رہا تھا، لیکن ہر کوئی ورلڈ کپ کرکٹ سے محبت کرتا ہے۔'

انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچز اکثر سخت رہے ہیں جن میں امپائرنگ، بال ٹیمپرنگ کے الزامات، منسوخ شدہ میچز، کورٹ کیسز اور سپاٹ فکسنگ سکینڈل جیسے واقعات بھی چھائے رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ