پانچ دریاؤں کے سنگم پنجند پر کنول کے پھولوں کے درمیان کشتی کی سیر

ہیڈ پنجند کے اوپری بہاؤ پر دریا میں میٹھے پانی کے باعث بڑی تعداد میں بیلیں اور کنول کے پھول لگے ہیں، جن کے درمیاں چھوٹی کشتیاں چلتی ہیں جو دریا کی سیر کو آئے ہوئے لوگوں کو تفریح فراہم کرتی ہیں۔

سرائیکی وسیب میں متعدد صوفی اور روحانی بزرگوں کے درگاہوں والے تاریخی شہر اوچ شریف کے مغرب میں 17 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع پنجند وہ تفریحی مقام ہے جہاں پانچ دریا ملتے ہیں۔

اس مقام پر ستلج ویلی پراجیکٹ کے تحت 1922 میں ہیڈ ورکس کا کام شروع ہوا، جو 10 سالوں میں مکمل ہوا۔ اس ہیڈ ورکس کے باعث اب اس مقام کو ہیڈ پنجند کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہاں چناب، ستلج، بیاس، جہلم اور راوی آپس میں ملتے ہیں۔

علی پور کے قریب واقع ہیڈ پنجند پر پانچوں دریاؤں کے ملاپ کے بعد دریائے چناب باقی چار دریاؤں کا پانی لے کر تقریباً 30 سے 35 کلومیٹر دور دریائے سندھ سے ملتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہیڈ پنجند کے اوپری بہاؤ پر دریا میں میٹھے پانی کے باعث بڑی تعداد میں بیلیں اور کنول کے پھول لگے ہیں، جن کے درمیاں چھوٹی کشتیاں چلتی ہیں جو دریا کی سیر کو آئے ہوئے لوگوں کو تفریح فراہم کرتی ہیں۔

بیلوں اور پھولوں کے درمیان چلنے والی ان کشتیوں کی سیر اور مچھلی کھانے کے لیے دور دراز سے لوگ اس مقام پر آتے ہیں۔

پنجند کے رہائشی کشتی بان محمد سجاد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ملتان، لاہور، صادق آباد، بہاول پور حتیٰ کہ کراچی سے بھی لوگ تفریح کے لیے اس مقام پر آتے ہیں۔

محمد سجاد کے مطابق مون سون کی بارشوں کے دوران جب دریا میں تغیانی آتی ہے، تب لوگوں کی حفاظت کے لیے چھوٹی کشتیوں کو دریا میں جانے کی اجازت نہیں ہوتی اور اُس وقت لوگ صرف یہاں گھومتے اور مچھلی کھاتے ہیں۔

اس کے علاوہ ہینڈ پنجند کے قرب و جوار میں رہنے والے لوگ اپنے مہمانوں کوگھمانے کے لیے اس مقام پر لاتے ہیں اور کشتی کی  سیر کرانے کے ساتھ مچھلی بھی کھلاتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی میگزین