اسلام آباد: لیڈیز کلب تو آباد نہ ہوا، اب بنے گا آئی ٹی پارک

خواتین کے لیے اس کلب کی تعمیر سال 2007 میں شروع کی گئی تھی اور 2010 میں اس کے گرے سٹرکچر کے مکمل ہونے کے بعد بظاہر ادارے کی ترجیحات بدل گئیں ہیں۔

لیڈیز کلب کے مقصد سے تعمیر یہ عمارت 97,000 مربع فٹ پر محیط ہے (انڈپینڈنٹ اردو/قرۃ العین شیرازی)

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے سیکٹر جی 10 میں ایک دھائی سے زیادہ عرصے سے تاخیر کا شکار لیڈیز کلب کو اب انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) پارک میں تبدیل کرنے کی سمری منظور کر دی ہے۔

خواتین کے لیے اس کلب کی تعمیر سال 2007 میں شروع کی گئی تھی اور 2010 میں اس کے گرے سٹرکچر کے مکمل ہونے کے بعد بظاہر ادارے کی ترجیحات بدل گئیں اور مزید روک دیا گیا تھا۔ لیکن اس کے بعد سے اسے فعال بنانے اور عوام کے لیے کھولنے کے لیے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

یہ عمارت 97,000 مربع فٹ پر محیط ہے۔ سی ڈی اے کے ورکنگ پیپر کے مطابق اس کلب پر تاحال تقریبا 30 کروڑ روپے کے مالی وسائل خرچ ہو چکے ہیں۔ کلب کی عمارت کے ڈیزائن میں دو شادی ہال، سوئمنگ پول، دو بیسمنٹ فلور، ڈیڑھ سو افراد کے لیے ایک منی سینیما، کافی شاپس، ریستوران، لائبریری، دو سکواش کورٹ، ٹینس کورٹ اور ایک جم شامل ہے۔

لیڈیز کلب کے قیام کا مقصد خواتین کو ملنے ملانے، آپس میں روابط بڑھانے اور دیگر تعمیری سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔ سوشل میڈیا پر تو اسلام آباد کی خواتین نے کئی کلب قائم کیے ہوئے ہیں لیکن اصل میں میل ملاپ کی جگہ کا فقدان موجود رہا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دو سال قبل 2021 میں لیڈیز کلب کا معاملہ پارلیمان کی پبلک اکاونٹس کمیٹی میں بھی زیر غور آیا تھا جہاں سی ڈی اے کو اس منصوبے کو بحال کرنے کی ہدایت کی گئی۔ سی ڈی اے نے کمیٹی کے سامنے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ اس عمارت کو فعال بنانے کے لیے اقدامات کرے گا تاہم اس پر کام مکمل نہیں کیا گیا۔

سی ڈی اے انجینئرنگ ونگ سے منسلک قاضی عمر نے، جو لیڈیز کلب کے پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی رہ چکے ہیں، اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا سال 2015 میں جب اس کلب کی ایف آئی اے سے انکوائری کروانے کے لیے انہیں یہ منصوبہ دیا گیا تھا۔ ’ہم نے اس منصوبے کو مکمل کرنے کی کوشش کی لیکن جو چیز رک جاتی ہے نہ اسے شروع کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے یہ پراجیکٹ مکمل نہیں ہو سکا۔‘

قاضی عمر نے کہا کلب کو تبدیل کرنے سے پہلے کچھ نکات سامنے رکھنے ہوں گے۔ کلب میں کچھ سہولیات کا استمعال کیسے کیا جائے گا جیسے کہ کلب میں سکواش کورٹس، سپورٹس ہال، سینیما اور سوئمنگ پول سمیت متعدد چیزیں ہیں۔

’کلب کو آئی ٹی پارک بنانے کے لیے ان چیزوں کو بھی دیکھنا ہوگا، ان تمام جگہوں مکمل طور پر تبدیل کرنا ہوگا۔ لیڈیز کلب کا سٹرکچر مکمل ہے تاہم فینیشنگ ہونا باقی ہے۔ پارک کے پلان پر عمل درآمد کرنے کے لیے ان چیلنجز کا سامنا ہوگا۔‘

عمارت طویل عرصے سے بند رہنے کی وجہ سے ابتری کا شکار ہے۔ حفاظت کی خاطر ادارے نے چند سکیورٹی گارڈز بھی رکھے ہیں۔ بند عمارت میں تاہم دو ایئرکنڈیشنرز لگے دیکھے جاسکتے ہیں جن کے بارے میں جب چوکیدار سے پوچھا گیا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔

شہری حلقے سی ڈی اے کے بدلتی ترجیجات پر تشویش کا اظہار اکثر کرتے رہتے ہیں جس سے قومی خزانے کو بڑا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

اس سے قبل جی الیون میں خواتین کے لیے ایک بازار کروڑوں روپے سے تعمیر کیا گیا لیکن اس کے آغاز سے قبل ہی اسے اب گرا کر ایک نئی سڑک کے لیے جگہ بنائی جائے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سٹائل