بحیرہ احمر میں حملے، تفصیلات آنے پر لائحہ عمل بنائیں گے: پاکستان

ترجمان دفترخارجہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا ہے کہ انہوں نے میڈیا میں یہ خبریں پڑھی ہیں اور اس وقت ان کے پاس اس کی کوئی تصدیق نہیں ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے حوثی ملیشیا کے بحیرہ احمر میں جہاز پر حملے کے بعد سعودی عرب سے رابطے سے متعلق کہا ہے کہ ’تفصیلات آنے کے بعد پاکستان اس معاملے پر اپنا لائحہ عمل تیار کرے گا۔‘

ترجمان دفترخارجہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا ہے کہ انہوں نے میڈیا میں خبریں پڑھی ہیں تاہم اس وقت ان کے پاس اس کی کوئی تصدیق نہیں ہے۔

’پاکستان اس وقت ان اطلاعات کی تصدیق کر رہا ہے۔ جب ہمارے پاس صحیح معلومات ہوں گی تو آپ سے شیئر کریں گے۔‘

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان کا اس سلسلے میں موقف ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن ہونا چاہیے۔

’اسرائیل نے جو فلسطینیوں اور ان کے ہمسایہ ممالک کے خلاف اقدامات لیے ہیں، اس وجہ سے عدم تحفظ کی صورت حال بنی ہوئی ہے، اسے ختم ہونا چاہیے تاکہ خطے میں امن ہو۔‘

اس معاملے پر سعودی عرب سے رابطہ کرنے سے متعلق سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ تفصیلات آنے کے بعد اس پر اپنا لائحہ عمل تیار کریں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

میڈیا رپورٹس کے مطابٍق یمنی حوثیوں کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ انہوں نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بحیرہ احمر میں امریکی بحری جہاز پر میزائل حملے کیے ہیں۔

تاہم یہ بحری جہاز سعودی عرب سے پاکستان کے شہر کراچی کی جانب گامزن تھا۔

’یونائیٹڈ ایٹ‘ نامی اس بحری جہاز پر ہونے والے حملے میں عملے کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ بیان کے مطابق یمنی حوثیوں نے اسرائیل کی جانب ڈرون حملے بھی کیے ہیں۔

یمنی حوثیوں نے بیان میں یہ موقف اختیار کیا ہے کہ سات اکتوبر کے بعد سے فلسطینیوں کے ساتھ کیے گئے سلوک کے پیش نظر یہ حملے کیے جا رہے ہیں۔ اور اس ضمن میں اسرائیل اور اس سے منسلک جہازوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ غزہ میں جاری جارحیت کو روکنے پر زور دیا جا سکے۔

حوثی ملیشیا کے مطابق جب تک اسرائیل غزہ میں تنازع کو نہیں روکتا، اس وقت تک وہ اپنے حملے جاری رکھیں گے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس ملیشیا گروپ کو نشانہ بنایا گیا تو وہ امریکی جنگی جہازوں پر بھی حملہ کریں گے۔

یہ واقعات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب کچھ روز قبل امریکہ نے یمنی حوثی ملیشیا کی طرف سے بحری جہازوں پر حملوں کے جواب میں بحیرہ احمر میں کثیر القومی میری ٹائم سکیورٹی اقدامات کا اعلان کیا تھا۔

حافظ سعید کی انڈیا حوالگی کا مبینہ مطالبہ

اس سوال پر کے کیا واقعی انڈیا نے کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے؟ ترجمان دفتر خارجہ نے جواب دیا کہ ’یہ خبریں قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں۔ ہم قیاس آرائی پر مبنی رپورٹنگ پر تبصرہ نہیں کرتے۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان