انڈیا 15 مارچ تک فوجی واپس بلائے: صدر مالدیپ

مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے ہفتے کو چین کے دورے سے واپسی پر نامہ نگاروں کو بتایا: ’ہم کسی ملک کا بیک یارڈ نہیں، ہم ایک آزاد قوم ہیں۔‘

مالدیپ کے صدر محمد معیزو 17 نومبر، 2023 کو مالے میں اپنی حلف برداری کی تقریب کے دوران حلف اٹھانے کے بعد (فائل فوٹو اے ایف پی)

مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے اتوار کو انڈیا سے کہا ہے کہ وہ 15 مارچ تک مالدیپ سے اپنے تقریباً ایک سو فوجیوں کو واپس بلا لے۔ یہ بات انہوں نے دورہ چین سے واپس آنے کے ایک دن بعد کہی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نئی دہلی بحر ہند کے جزیرے مالدیپ کو اپنے اثر و رسوخ کے دائرے میں سمجھتا ہے لیکن مالدیپ کا جھکاؤ چین کی جانب ہو چکا ہے جس نے اسے سب سے زیادہ قرضے دے رکھے ہیں۔

مالدیپ کے صدر کے اعلیٰ معاون نے صدر کے دیرینہ انتخابی وعدے کا احترام کرتے ہوئے کہا کہ مارچ کی ڈیڈ لائن اتوار کو مالدیپ میں انڈین حکام کے ساتھ بات چیت کے دوران طے کی گئی۔

صدر معیزو کے پبلک پالیسی سیکریٹری عبداللہ ناظم ابراہیم نے صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ درخواست دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کی کمیٹی کے اجلاس میں کی گئی۔ یہ تجویز فی الحال زیر غور ہے۔‘

انڈیا نے مالدیپ وسیع سمندری علاقے میں گشت کرنے والے تین بحری جہازوں میں طبی عملے سمیت تقریباً 89 فوجیوں کو تعینات کر رکھا ہے۔

چین سے واپس آنے کے بعد مالدیپ کے صدر نے کہا کہ ان کا ملک چھوٹا ہو سکتا ہے لیکن اسے دھمکایا نہیں جا سکتا۔

اے ایف پی کے مطابق انہوں نے اپنے حالیہ دورہ چین کے دوران متعدد معاہدوں پر دستخط کیے۔

مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے ہفتے کو وطن واپسی پر نامہ نگاروں کو بتایا: ’ہم کسی ملک کا بیک یارڈ نہیں، ہم ایک آزاد قوم ہیں۔‘

انہوں نے ہفتہ کی رات دیر گئے ملک کی دھیوی زبان میں کہا، ’یہ علاقائی سالمیت کی ایسی پالیسی ہے، جس کا چین احترام کرتا ہے۔‘

بیجنگ اور نئی دہلی کے درمیان اثر و رسوخ حاصل کرنے کے لیے کشمکش کے درمیان، معیزو کو ستمبر میں چین کے ساتھ ’مضبوط تعلقات‘ استوار کرنے اور انڈین فوجیوں کو نکالنے کے عہد کے بعد منتخب کیا گیا تھا۔

معیزو نے انگریزی میں ایک آخری تبصرے میں کہا، ’ہم چھوٹے ہو سکتے ہیں، لیکن اس سے آپ کو ہمیں دھمکانے کا لائسنس نہیں مل جاتا۔‘

انہوں نے انڈین فوجیوں کی جگہ چینی افواج کو بلا کر علاقائی توازن کو از سر نو ترتیب دینے کی کوشش سے انکار کیا۔

معیزو نے رواں ہفتے چین کا اپنا پہلا سرکاری دورہ کیا اور دونوں فریقوں نے جمعرات کو ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس میں رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے ’وسیع تر اتفاق رائے‘ کی وضاحت کی گئی۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے بقول ’ان معاہدوں میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، بیلٹ اینڈ روڈ اینیشی ایٹیو، طبی اور صحت کی سہولیات، لوگوں کے ذریعہ معاش میں بہتری، توانائی کے نئے ذرائع، زراعت اور سمندری ماحولیاتی تحفظ‘ کے معاہدے شامل ہیں۔

معیزو کے دفتر کی جانب سے کہا گیا، ’چین اور مالدیپ کے دیرینہ تعلقات باہمی احترام کے مثالی نمونے پر استوار ہیں۔‘

چین کے سرکاری میڈیا کے مالدیپ کے صدر کے دورہ چین کے دوران مہمان ملک نے کہا وہ دونوں ممالک کے درمیان مزید براہ راست پروازیں چلائے گا اور مالدیپ کے مزید طلبا کو چین میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

مالدیپ کی جانب سے عوام کے درمیان تبادلے کو فروغ دینے کے لیے ایسے مثبت اقدامات کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نئی دہلی کے ساتھ کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب معیزو کے تین جونیئر وزرا نے سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کو ’جوکر ‘ اور ’دہشت گرد‘ قرار دیا، مذکورہ پوسٹ ڈیلیٹ کر دی گئی ہے۔

بالی ووڈ اداکاروں اور انڈیا کے کچھ کرکٹ کھلاڑیوں نے ہم وطنوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے جنوبی ہمسایہ ملک کا بائیکاٹ کریں اور اس کے بجائے اپنی اگلی تعطیلات گھر کے قریب بک کروائیں۔

مالدیپ کی معیشت میں سیاحت کا حصہ تقریبا ایک تہائی ہے اور 2023 تکسب سے زیادہ غیر ملکی انڈیا سے آتے تھے۔

سی سی ٹی وی نے مالدیپ کی وزارت سیاحت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مالدیپ میں چینی سیاحوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس سے مالدیپ کی سیاحت کی صنعت تیزی سے بحال ہوئی ہے۔

2023 میں ملک میں تقریباً 187000 چینی سیاح آئے اور امکان ہے کہ 2024 کے دوران چینی سیاحوں کی تعداد سب سے زیادہ ہو گی۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا