’بلا‘ چھننے کے بعد پی ٹی آئی امیدواروں کو کیسے تلاش کیا جائے؟

پی ٹی آئی کے امیدوار اب بطور آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لے کر دیگر سیاسی جماعتوں کا مقابلہ کریں گے۔ اس ضمن میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انہیں الگ الگ انتخابی نشان الاٹ کر دیے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کو الگ الگ انتخابی نشان الاٹ کیے ہیں (سوشل میڈیا)

پاکستان میں آٹھ فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کا انتخابی نشان ’بلا‘ تو چھن گیا، جس کے بعد پی ٹی آئی کو اپنی انتخابی مہم اب ایک نئے انداز میں کرنا پڑ رہی ہے۔

پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ نے 13 جنوری 2024 کو رات 11 بجے کے بعد تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا جس میں ان سے ان کا انتخابی نشان ’بلا‘ واپس لے لیا گیا۔

اس فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے امیدوار اب بطور آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لے کر دیگر سیاسی جماعتوں کا مقابلہ کریں گے۔ اس ضمن میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انہیں الگ الگ انتخابی نشان الاٹ کر دیے ہیں۔

بلا نہ سہی وکٹیں، بینگن، بوتل، چمٹہ، بکری، چارپائی، ڈولفن، وائلن تو کہیں جہاز ہی سہی، سب کے حصے میں مختلف نشان تو مل چکے ہیں، لیکن ووٹنگ کے دن سے قبل جو ایک اور مسئلہ درپیش ہے وہ عوام کو اپنے اپنے انتخابی نشان ذہن نشین کرانے ہیں۔

یعنی کیسے امیدوار عام ووٹرز کو وہ نشان یاد کروائیں جس سے وہ انتخابات کے روز بیلٹ پر موجود نشانات میں سے پی ٹی آئی کے امیدواروں کو ذہن نشین کر سکیں اور اس انتخابی نشان پر مہر لگا سکیں۔

اس کے لیے پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم میدان میں آگئی ہے اور لوگوں کی رہنمائی اور اپنے ووٹرز کو متحد رکھنے کے لیے ایک ویب سائٹ بنائی ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق اس ویب سائٹ پر جا کر باآسانی امیدواروں کا حلقہ نمبر، نام اور انتخابی نشانات کا پتا لگایا جا سکے گا۔

لیکن پی ٹی آئی ورکرز صرف ویب سائٹ پر ہی انحصار نہیں کر رہے بلکہ تحریک انصاف کے آزاد امیدواروں نے اپنے انتخابی نشانات کو لوگوں تک پہنچانے اور انہیں ذہن نشین کرانے کے لیے نئے نئے انداز بھی اپنا رہے ہیں، جو اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔

سابق سپیکر قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کے اہم رکن اسد قیصر کو الیکشن کمیشن کی جانب سے ’وہیل چئیر‘ کا نشان الاٹ کیا گیا ہے، جس کا اعلان انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کر کے کیا، جس میں وہ وہیل چیئر پر بیٹھے معذور افراد کی ایک تقریب میں شریک ہیں۔

کوئٹہ کے حلقے این اے 263 سے پی ٹی آئی کے امیدوار سالار سلطان زئی کو الیکشن کمیشن کی جانب سے ’حقہ‘ کا نشان الاٹ کیا گیا، جسے انہوں نے پی ٹی آئی کے پارٹی کے جھنڈے میں رنگ کر ایکس )سابقہ ٹوئٹر)  پر پوسٹ کیا تاکہ لوگ یہ پہچان سکیں کہ وہ کس جماعت کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس تصویر کے ساتھ انہوں نے لکھا: ’ہم بلے پہ شعر لکھتے رہے، اور سکندر سلطان نے حقہ تھما دیا‘۔

پشاور کے حلقے PK82 سے کامران خان بنگش کو ’وائلن‘ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے، جس پر احمد وڑائچ نامی صارف نے بالی وڈ ایکٹر شاہ رخ خان کی مشہور فلم ’محبتیں‘ سے وائلن پکڑے تصویر شئیر کرتے ہوئے انہیں مشورہ دیا کہ وہ بھی ایسی تصویر بنوا کر اپنی مہم شروع کریں۔

اس پوسٹ کو کئی لوگوں نے شیئر کیا جس میں رہنما تحریک انصاف تیمور جھگڑا بھی شامل ہیں۔

معروف وی لاگر عدیل اظہر نے بھی ایک ایسی ہی پوسٹ شیئر کی جس میں ضیا نامی صارف نے اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے نمائندوں کو آزاد امیدواروں کی حیثیت سے الاٹ کیے گئے نشانوں کو ایک الگ انداز دینے کی کوشش کی جس سے ووٹرز یہ پہچان کر سکیں کہ انہیں الیکشن کے دن کس کو ووٹ دینا ہے۔

اس میں سب سے پہلے ’بوتل‘ کا نشان ہے، جس پر پی ٹی آئی کا جھنڈہ بنا ہوا ہے، جب کہ پیچھے عمران خان کی پرانی تصویر بھی لگائی گئی ہے۔

پی ٹی آئی سوشل میڈیا کے فوکل پرسن اظہر مشوانی نے اپنی ایک پوسٹ میں پشاور کے ایک حلقے کے امید وار کا الاٹ کردہ نشان ’چارپائی‘ پوسٹ کی، جسے امیدوار نے پی ٹی آئی کے جھنڈے کا رنگ دے کر اپنے علاقے میں بلندی پر لٹکایا ہوا ہے، تاکہ لوگ آتے جاتے اس نشان کو دیکھ کر یہ ذہن نشین کر سکیں کہ اب آٹھ فروری کو ’بلے‘ کی جگہ انہیں کس نشان پر ٹھپہ لگانا ہے۔ اس چارپائی کے نیچے انتخابی نشان ’چینک‘ بھی لٹکائی گئی ہے۔

مہوش علی نامی صارف نے لوگوں کی الجھن کو مزید سلجھاتے ہوئے اپنی ایک پوسٹ میں وہ نشان پوسٹ کیے کہ جن کو آٹھ فروری کو ووٹ نہیں دینا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ