’غصہ مت کریں، ڈریں مت‘: عمران خان کی سزا پر تبصرے

عدالتی فیصلے کے بعد پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری نے ایکس پر اپیل کرتے ہوئے لوگوں سے کہا کہ  ’غصہ مت کریں، ڈریں مت! ہم یہ جیتیں گے یہ صرف کچھ وقت کی بات ہے۔‘

پشاور میں 28 جنوری 2024 کو پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے ایک ریلی کے دوران عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی (اے ایف پی)

خصوصی عدالت نے منگل کو سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور پارٹی کے وائس چیئرمین و سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 10، 10 سال قید کی سزا سنا دی ہے، جس سوشل میڈیا صارفین اس فیصلے پر اپنا ملا جلا ردعمل تو ہی رہے ہیں مگر وہیں پی ٹی آئی ارکان اپنے سپورٹرز سے متحرک اور پرامن رہنے کی اپیل کر رہے ہیں۔

عدالتی فیصلے کے بعد پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری نے ایکس پر اپیل کرتے ہوئے لوگوں سے کہا کہ  ’غصہ مت کریں، ڈریں مت! ہم یہ جیتیں گے یہ صرف کچھ وقت کی بات ہے۔‘

خیبر پختونخوا کے سابق وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے فیصلے کو ’شرمناک‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’آٹھ فروری کو ہمارا ووٹ ہمارا پہلا ردعمل ہوگا۔‘

اسی طرح فیصل جاوید خان نے کہا کہ ’اللّٰہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ کپتان اور نائب کپتان کے خلاف فیصلہ جلد معطل ہو جائے، ان کی رہائی ہو جائے۔ اس حوالے سے زیادہ تر قانونی ماہرین، وکلا کی رائے ہے کہ یہ فیصلہ سٹینڈ نہیں کرے گا۔ اللّٰہ تعالیٰ پاکستان کی مدد فرمائے۔‘

دوسری جانب مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں اس فیصلے کو سراہتے ہوئے لکھا کہ ’ریاستی مفادات کے ساتھ کھیلنے پر سزا ہی بنتی ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا سائفر کے ساتھ ہم نے کھیلنا ہے۔ سائفر کو پبلک نہیں کیا جاسکتا، پبلک کرنا ریاستی مفادات کے لیے نقصان دہ عمل تھا۔ حساس دستاویز کو عوام میں لہرانے سے ریاستی معاملات کو نقصان پہنچا۔‘

انہوں نے مزید لکھا کہ ’عدالتی پروسیس کے تحت سزا دی گئی۔ یہ خوش قسمت ہیں کہ ان کے پاس اپیل کے لیے سپریم کورٹ کا فورم موجود ہے، نوازشریف کو تو ڈائریکٹ سپریم کورٹ سے سزا ہوئی تھی، نواز شریف کے پاس اپیل اور ریویو کا بھی حق نہیں تھا۔‘

سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سوشل میڈیا پر ویڈیو جاری کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’تمام ورکرز سے اپیل ہے کہ اپنا پورا زور آٹھ فروری کے الیکشن پر مرکوز کریں اور عمران خان کو جتوا کر اس نظام کو شکست دیں۔‘

سینیئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر نے کہا کہ ’ا وپن ٹرائل ہوتا تو اس سزا پر کم تنقید ہوتی الیکشن سے چند دن قبل سنائی جانے والی اس سزا کا فیصلہ تاریخ یاد کرے گی۔‘

اینکر ثنا بچہ نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’سائفر کیس نہ ہوتا تو کرسی چوری کا مقدمہ بھی ہو سکتا تھا۔ جب فیصلہ ہو جائے تو پھر قانون، دلیل، مقدمہ، گواہ، منصف وغیرہ بس راستہ بناتے ہیں، روکتے نہیں۔‘

ثنا بچہ نے ایک تصویر بھی شیئر کی جس پر لکھا تھا کہ ’شکر کریں انہوں نے عدالت سے سزا کروائی ہے، وزارت داخلہ سے نوٹیفیکشن بھی کر سکتے تھے۔‘

 اینکر مہر بخاری کہتی ہیں کہ ’ایک ایسا فیصلہ جس کا فیصلہ یقیناً تاریخ سنائے گی۔‘

پاکستانی اداکار ہارون شاہد نے بھی اپنی پوسٹ میں عمران خان کی حمایت کرتے ہوئے لکھا ’دس نہیں، آپ کے بس کی بات نہیں ہے، وہ جیت چکا ہے۔‘

جہاں یہ بڑی خبر تمام عالمی میڈیا کی بریکنگ نیوز بنی وہیں سپورٹس ویب سائٹ ای ایس پی این نے بھی سابق پکستانی کپتان کو 10 سال قید کی سزا کو پوسٹ کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ