کمشنر کا استعفیٰ: راولپنڈی کی زیادہ نشستوں پر کون جیتا؟

راولپنڈی ڈویژن میں قومی اسمبلی کی 13 اور صوبائی اسمبلی کی 27 نشستیں ہیں جن پر الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نتائج کے مطابق حالیہ انتخابات میں زیادہ تر نشستوں پر ن لیگی امیدوار قرار پائے ہیں۔

17 فروری2024 کو کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران (غلام رسول/ اے ایف پی)

راولپنڈی کے کمشنر نے آج استعفے کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ڈویژن کی 14 نشستوں پر شکست کو کامیابی میں تبدیل کیا گیا ہے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔

راولپنڈی ڈویژن میں قومی اسمبلی کی 13 اور صوبائی اسمبلی کی 27 نشستیں ہیں جن پر الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نتائج کے مطابق حالیہ انتخابات میں زیادہ تر نشستوں پر ن لیگی امیدوار قرار پائے ہیں۔

ان کے اس دعوے کے بعد راولپنڈی کے 11 قومی اسمبلی کے حلقوں میں کامیابی اور ناکامی کا جائزہ لیا جائے تو ان حلقوں میں فارم 47 کے مطابق نتائج کی تفصیل کچھ اس طرح ہے؛

راولپنڈی ڈویژن میں جہلم سے قومی اسمبلی کی دو اور صوبائی اسمبلی کی چار نشستیں ہیں جب کہ اٹک سے قومی اسمبلی کی دو اور صوبائی اسمبلی کی پانچ نشستیں، چکوال سے قومی اسمبلی کی دو اور صوبائی اسمبلی کی چار نشستیں ہیں۔

راولپنڈی ضلے میں قومی اسمبلی کی چھ اور صوبائی اسمبلی کی 12 نشستیں ہیں، مری سے قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی دو نشستیں ہیں۔

این اے 49 اٹک سے ن لیگ کے شیخ آفتاب احمد ایک لاکھ انیس ہزار ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ان کے مد مقابل پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار میجر ر طاہر صادق ایک لاکھ دس ہزار ووٹ لے سکے۔ 

این اے 50 اٹک سے ن لیگ کے ملک سہیل خان ایک لاکھ انیس ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ ان کے مقابلہ میں پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوارایمان وسیم کو ایک لاکھ نو ہزار ووٹ ملے، ٹی ایل پی کے سربراہ سعد حسین رضوی 90 ہزار سے زائد ووٹ لینے میں کامیاب رہے۔

این اے 51 مری سے ن لیگ کے راجہ اسامہ سرور ایک لاکھ 49 ہزار ووٹ لے کرالیکشن جیتے، ٹی ایل پی امیدوار کو 31 ہزار ووٹ مل سکے۔

این اے 52 گوجر خان سے پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف ایک لاکھ 12 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ آزاد امیدوار طارق عزیز بھٹی کو 91 ہزار جبکہ ن لیگی امیدوار کو بہتر ہزار ووٹ مل سکے۔

این اے 53 راولپنڈی سے ن لیگ کے راجہ قمر الاسلام 72 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جب کہ آزاد امیدوار اجمل صابر کو 58 ہزار چوہدری نثار علی خان کو 44 ہزار ووٹ ملے۔

این اے 54 راولپنڈی سے آزاد امیدوار عقیل ملک 85 ہزار ووٹ لے کر الیکشن جیتے ان کے مد مقابل آزاد امیدوار عذرا مسعود کو 73 ہزار ووٹ ملے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

راولپنڈی کے حلقہ این اے 55 سے ن لیگ کے امیدوار ملک ابرار ایک لاکھ 12 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، این اے 56 سے ن لیگ کے حنیف عباسی 96 ہزار ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ ان کے مد مقابل پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار شہر یار ریاض کو 82 ہزار ووٹ ملے۔

اسی طرح راولپنڈی کے حلقہ این اے 57 سے ن لیگ کے دانیال چوہدری 83 ہزار ووٹ لے کر کامیاب پی ٹی آئی آزاد امیدوار سمابیہ طاہر کو 56 ہزار ووٹ مل سکے۔

این اے 58 چکوال سے ن لیگ کے طاہر اقبال ایک لاکھ 15 ہزار ووٹ لے کر کامیاب جبکہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار ایاز امیر کو ایک لاکھ دو ہزار ووٹ ملے اور این اے 59 تلہ گنگ/چکوال سے ن لیگ کے سردار غلام عباس ایک لاکھ 41 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے آزاد امیدوار رومان احمد کو ایک لاکھ 29 ہزار ووٹ ملے۔

این اے 60 جہلم سے ن لیگ کے بلال اظہر کیانی 99 ہزار ووٹ لے کر جیت گئے ان کے مدمقابل پی ٹی آئی آزاد امیدوار کو 90 ہزار ووٹ ملے جو صرف نو ہزار ووٹوں سے دوسرے نمبر پر رہے۔ جبکہ این اے 61 جہلم سے ن لیگ کے چوہدری فرخ الطاف 88 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ان کے مخالف پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار شوکت اقبال مرزا 84 ہزار ووٹ ملے وہ 16، 17 سو ووٹوں سے دوسرے نمبر پر رہے۔

راولپنڈی کے مستعفی ہونے کا اعلان کرنے والے کمشنر لیاقت چٹھہ نے دعوی کیا کہ 14 قومی اسمبلی کی نشستوں پر ناکام امیدواروں کے ووٹ تبدیل کر کے کامیابی میں تبدیل کیا گیا ہے۔

نتائج کا جائزہ لیا جائے تو متعدد نشستوں پر کامیابی کا فرق کافی کم دکھائی دیتا ہے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان