مردان: سرکاری سکول میں ووکیشنل ٹریننگ کا 35 سال پرانا سامان محفوظ

خیبرپختونخوا کے شہر مردان کے گورنمنٹ سنٹینئل ماڈل ہائی سکول نمبر تین میں موجود ورکشاپ میں سامان اس امید پر محفوظ ہے کہ سکول میں دوبارہ ووکیشنل تعیلم کا سلسلہ شروع ہو گا۔

خیبرپختوںخوا کے شہر مردان کے ایک سرکاری سکول میں ووکیشنل ٹریننگ کا سامان گذشتہ 35 سال اس امید پر محفوظ پڑا ہے کہ یہاں دوبارہ ووکیشنل تعلیم کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

سرکاری سنٹینئل ہائی سکول کے پرنسپل حافظ زبیر احمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ہمارے سکول میں پچھلے 35 سال سے زائد عرصے سے ووکیشنل ورکشاپ میں سامان محفوظ پڑا ہے تاکہ دوبارہ سکولوں میں ووکیشنل کلاسز شروع کرنے کے وقت کام آ سکے۔‘

حافظ زبیر احمد نے بتایا کہ ’ووکیشنل ٹریننگ ماضی میں باقاعدہ ہمارے نصاب کا حصہ تھا اور اس کے لیے باقاعدہ ٹیچر ہوتے تھے۔ ورک شاپ انسٹرکٹر اور اسسٹنٹ ورک شاپ انسٹرکٹر کی آسامیاں نکلتی تھیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’یہ نصاب کا ایک بہت بڑا اور زبردست حصہ تھا۔ بچوں کو سکول سے نکلنے سے پہلے ووکیشنل ٹریننگ دی جاتی تھی جس میں کارپینٹنگ، خراد مشین کو چلانا، الیکٹریشن، ترکھان، درزی کا کام اسی طرح سارے پریکٹیکلز ہوتے تھے۔‘

سامان کی حالت اور ووکیشنل ٹریننگ کے حوالے سے حافظ زبیر کا کہنا تھا کہ ’حکومت کی جانب سے یہ سارا سامان موجود ہوتا تھا۔ بچے باقاعدہ عملی طورپر سامان کو استعمال کر کے ہنر حاصل کرتے تھے لیکن 80 کی دہائی سے یہ کام بند ہے۔ پڑھانے کے لیے اساتذہ نہیں۔‘

’میں درخواست کرتا ہوں اس سلسلے کو بحال کیا جائے۔ یہاں پر موجود سامان کی فہرستیں سٹاک میں موجود ہیں کہ کتنی چیزیں کتنی تعداد میں اور باقاعدہ فعال ہیں۔‘

’ہم نے اس کو محفوظ رکھا ہوا ہے کہ یہ قومی خزانے سے نکلا ہوا سامان ہے اور قوم کی امانت ہے۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا