اڈیالہ جیل کو بڑی تباہی سے بچا لیا گیا، تین دہشت گرد گرفتار: پولیس

راولپنڈی پولیس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ ’دہشت گردوں کا تعلق افغانستان سے ہے‘ اور تینوں کو تفتیش کے لیے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔

عمران خان کے خلاف سائفر مقدمے کی سماعت 12 دسمبر 2023 کو اڈیالہ جیل میں ہوئی (مونا خان/ انڈپینڈنٹ اردو)

راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے اور محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے اڈیالہ جیل پر حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔

راولپنڈی پولیس چیف سید خالد ہمدانی نے ایک بیان میں کہا کہ ’اڈیالہ جیل کو بڑی تباہی سے بچا لیا گیا، تین دہشت گرد بھاری اسلحہ اور بارود سمیت گرفتار۔‘

راولپنڈی پولیس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ ’دہشت گردوں کا تعلق افغانستان سے ہے اور تینوں دہشت گردوں کو تفتیش کے لیے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔‘

پولیس کے بیان کے مطابق ’دہشت گردوں سے اڈیالہ جیل کا نقشہ، ہینڈ گرنیڈ، اور آئی ای ڈی( دیسی ساختہ بم) اور خودکار ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔‘

پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا اڈیالہ جیل اور اطراف میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد کی مرکزی اڈیالہ جیل میں اس وقت اطلاعات کے مطابق لگ بھگ سات ہزار سے زائد قیدی ہیں جن میں اہم شخصیات بھی شامل ہیں۔

اڈیالہ جیل میں بند قیدیوں میں اس وقت سابق وزیراعظم عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود اور سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی سمیت کئی دیگر سیاستدان بھی شامل ہیں۔

گذشتہ سال سات نومبر کو اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر پانچ کے قریب راولپنڈی کے نواحی علاقہ گورکھپور میں مشکوک بیگ کی اطلاع ملی تھی جس سے بعد میں بم ڈسپوزل اسکواڈ ناکارہ بنا دیا تھا۔

بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق ایک بیگ سے 1200 گرام بارود والا بم ملا جسے گیٹ نمبر پانچ سے 100 میٹر دور فاصلہ پر ڈھاکہ سویٹ گورکھ پور کے قریب رکھا گیا تھا۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان