اگلے پانچ سالوں میں ہائبرڈ انسان آ جائیں گے: اے آئی ماہر

معروف سائنس دان ڈاکٹر رے کارزویل نے پیش گوئی کی ہے کہ مصنوعی ذہانت اگلے پانچ سالوں میں ہائبرڈ انسانوں کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گی جو بڑھاپے سے جوانی کی طرف لوٹنے کی صلاحیت رکھتے ہوں گے۔

رے کارزویل پانچ مئی، 2017 کو نیو جرسی میں ’جینیس گالا 6.0‘ میں گفتگو کرتے ہوئے (اے ایف پی)

معروف سائنس دان ڈاکٹر رے کارزویل نے پیش گوئی کی ہے کہ مصنوعی ذہانت اگلے پانچ سالوں میں ہائبرڈ انسانوں کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گی جو بڑھاپے سے جوانی کی طرف لوٹنے کی صلاحیت رکھتے ہوں گے۔

گوگل انجینیئر کارزویل کو 2005 میں اس وقت شہرت ملی جب انہوں نے اپنی کتاب The Singularity Is Near میں پیش گوئی کی کہ تکنیکی انفرادیت یعنی وہ لمحہ جہاں مصنوعی ذہانت تمام انسانوں کو پیچھے چھوڑ دی گی اور ایک ’انٹیلی جنس دھماکے‘ کا باعث ہو گی، 2045 تک رونما ہو جائے گا۔

اپنی کتاب، جس کا عنوان The Singularity is Nearer: When We Merge with AI ہے، میں ڈاکٹر کارزویل نے اپنی پچھلی پیش گوئیوں کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے وضاحت کی کہ ان کے خیال میں اے آئی ٹیکنالوجی انسانوں کو حیاتیاتی طور پر کیسے تبدیل کر سکتی ہے۔

جو روگن ایکسپیریئنس پوڈ کاسٹ کی تازہ ترین قسط میں اپنی کتاب کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر کارزویل نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ اس دہائی کے اختتام سے قبل مصنوعی ذہانت انسانی ذہانت کو پیچھے چھوڑ دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ’ابھی ہم وہاں تک نہیں پہنچے لیکن ہم وہاں ہوں گے اور 2029 تک یہ کسی بھی انسان (کی ذہانت) سے جتنی ہو جائے گی۔

’میں یہ کہتے ہوئے شاید قدامت پسند سمجھا جاؤں کیوں کہ لوگ سوچتے ہیں کہ ایسا اگلے سال یا اس سے اگلے سال ہو گا۔‘

گذشتہ سال ایکس اے آئی کے نام سے اپنی مصنوعی ذہانت کی کمپنی شروع کرنے والے ایلون مسک بھی ان لوگوں میں سے ایک ہیں جو سوچتے ہیں کہ یہ قدامت پسندانہ تخمینہ ہے۔

ڈاکٹر کارزویل کے تبصروں کے جواب میں ارب پتی مسک نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا: ’مصنوعی ذہانت اگلے سال شاید کسی ایک انسان سے زیادہ ذہین ہو جائے گی اور 2029 تک یہ غالباً تمام انسانوں پر بازی لے جائے۔‘

دیگر ممتاز تکنیکی ماہرین نے ڈاکٹر کارزویل کو ان کی پیش گوئیوں کی درستگی پر سراہا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گوگل کے بانی لیری پیج نے انہیں ذاتی طور پر 2012 میں کمپنی میں ملازمت دی تھی اور مائیکروسافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے انہیں ’مصنوعی ذہانت کے مستقبل کی پیش گوئی کرنے میں سب سے بہترین شخص کے طور پر بیان کیا۔

76 سالہ کمپیوٹر سائنس دان نے، جو چھ دہائیوں سے زیادہ عرصے سے مصنوعی ذہانت پر کام کر رہے ہیں، اپنی پیش گوئیوں کو تقویت دینے کے لیے حالیہ دہائیوں میں کمپیوٹنگ پاور کی غیر معمولی پیش رفت کا حوالہ دیا اور اپنی نئی کتاب کے لیے درجنوں چارٹ مرتب کیے۔

جب جو روگن نے پوڈ کاسٹ میں ان سے پوچھا گیا کہ اے آئی اگلے چند سالوں میں معاشرے میں کس طرح کے انقلاب تبدیلیاں لا سکتی ہے تو ڈاکٹر کارزویل نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ یہ جلد ہی انسانوںں میں بڑھاپے کو ریورس کرنے کے قابل ہو جائے گی۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ایک چیز جو مجھے لگتا ہے کہ پانچ سالوں میں یعنی 2029 تک ہو سکتی ہے، وہ یہ کہ لمبی عمر ویلاسٹی کو ہرا دے گی۔

’تو ابھی آپ ایک سال سے گزرتے ہیں اور آپ اپنی لمبی عمر کا ایک سال استعمال کر لیتے ہیں۔

’اس طرح آپ ایک سال بڑے ہو جاتے ہیں۔ تاہم، سائنسی ترقی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور 2029 تک آپ کو پورا سال واپس مل جائے گا۔ 2029 کے بعد آپ کو حقیقت میں ایک سال سے زیادہ عرصہ واپس مل جائے گا۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی