گوگل کے مصنوعی ذہانت کے شعبے ’ڈیپ مائنڈ‘ نے ایک ایسا ٹول بنایا ہے جس کے بارے میں کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک فٹ بال ماہر کی طرح حکمت عملی بنانے اور کارنر کِکس کے نتائج کی پیش گوئی کر سکتا ہے۔
ڈیپ مائنڈ اس سے قبل کمپلیکس بورڈ گیم ’گو‘ میں انسانی چیمپیئنز کو شکست دینے کے ساتھ ساتھ ویڈیو گیم سٹار کرافٹ ٹو میں بھی پروفیشنل گیمرز کو شکست دینے کے لیے اپنی مصنوعی ذہانت کا استعمال کر چکا ہے۔
گوگل کے لندن میں قائم اے آئی ڈویژن نے لیورپول فٹ بال کلب کے عملے کے ساتھ تین سال کام کرنے کے بعد منگل کو اپنا نیا ٹول ’ٹیکٹک اے آئی‘ متعارف کرایا۔
اس ٹیکنالوجی کے بارے میں پوسٹ کیے گئے ایک بلاگ میں بتایا گیا ہے کہ یہ ٹول ’جدید ترین نتائج‘ حاصل کرنے کے لیے تخلیقی اور پیشن گوئی کرنے والی مصنوعی ذہانت کے امتزاج کا استعمال کرتا ہے۔
بلاگ پوسٹ میں مزید بتایا گیا: ’ٹیکٹک اے آئی کھلاڑیوں، کوچز اور شائقین کے لیے کھیلوں میں انقلاب لانے کے لیے مصنوعی ذہانت کی معاون تکنیکوں کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ ہمارا نظام کوچز کو میچ کی صورت حال کے مطابق متبادل پلیئر سیٹ کا نمونہ بنانے کی اجازت دیتا ہے اور اس طرح وہ متبادل کھلاڑیوں کے ممکنہ نتائج کا براہ راست جائزہ لے سکتے ہیں۔‘
ٹیکنالوجی کی تفصیل پر مبنی ایک مطالعے کے مطابق ایک بلائنڈ ٹیسٹ کے دوران مصنوعی نظام کے ذریعے تیار کردہ حکمت عملی انسانی ڈیزائن کردہ حکمت عملی سے مختلف نہیں تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹیکٹک اے آئی کی جانب سے تجویز کردہ سیٹ اپ کو بھی انسانی ڈیزائن کردہ حکمت عملی کے مقابلے میں 90 فیصد وقت زیادہ پسند کیا گیا۔
اس کامیابی کے باوجود ڈیپ مائنڈ نے کہا کہ یہ ٹول انسانی کوچز کا متبادل نہیں بلکہ اس کا مقصد ان کی مدد کرنا ہے۔
ڈیپ مائنڈ نے ایک بیان میں کہا: ’ٹیکٹک اے آئی کا بنایا گیا ماڈل انسانی کوچز کو کارنر کِکس کی حکمت عملی کو دوبارہ ڈیزائن کرنے کی سہولت دیتا ہے تاکہ نتائج کے امکانات کو بہتر بنایا جا سکے جیسا کہ دفاعی سیٹ اپ کے لیے شاٹ کی کوشش کے امکان کو کم کرنا۔‘
کمپنی کے مطابق: ’اس مجوزہ ایڈجسٹمنٹ سے کوچز زیادہ تیزی سے اہم نمونوں کے ساتھ ساتھ کسی حکمت عملی کی کامیابی یا ناکامی کے لیے اہم کھلاڑیوں کی شناخت کر سکتے ہیں۔‘
2020 اور 2021 پریمیئر لیگ سیزن میں 7,176 کارنر کِکس کے ڈیٹا پر تربیت دیا گیا یہ سسٹم کوچز کو روٹینز کے لیے مختلف پلیئر سیٹ اپس کو سمولیٹ اور تجزیہ کرنے کا طریقہ پیش کرتا ہے۔
اس کے علاوہ ڈیپ مائنڈ کا کہنا ہے کہ اسے دوسرے کھیلوں میں حکمت عملی بنانے کے ساتھ ساتھ انسانی نفسیات میں عمومی بصیرت پیش کرنے کے لیے مزید تیار کیا جا سکتا ہے جو روبوٹکس اور ٹریفک کوآرڈینیشن جیسے شعبوں کے لیے بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ تحقیق سائنسی جریدے نیچر کمیونیکیشنز میں ’ٹیکٹک اے آئی: این اے آئی اسسٹنٹ فار فٹ بال ٹیکٹکس' کے عنوان سے ایک مقالے میں شائع ہوئی ہے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔
© The Independent