پاکستان میری ٹائم اور انڈین ماہی گیروں کی کشتیوں میں تصادم، ماہی گیر زیر حراست

میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے ترجمان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ گذشتہ روز پاکستان اکنامک زون کی حدود میں گشت کے دوران میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے نصرت نامی جہاز کو پاکستانی سمندری حدود میں غیر قانونی سرگرمیوں میں مصروف آٹھ انڈین کشتیوں سے سامنا ہوا۔

پانچ مارچ 2013 کو کراچی سے تقریبا 30 کلومیٹر دور کثیر القومی مشق امن-13 کے دوران پاکستان بحریہ کی سپیشل فورسز (آصف حسن/ اے ایف پی)

پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی نے گذشتہ روز بحیرہ عرب میں تصادم کے بعد زیر حراست پانچ انڈین ماہی گیروں کو قانونی کارروائی کے لیے کراچی کے ڈاکس تھانے منتقل کر دیا ہے۔

اس تصادم کے دوران ایک پاکستانی اہلکار جان سے گئے جب کہ تصادم کے دوران لاپتہ ہونے والے دو انڈین ماہی گیروں کا تاحال پتہ نہیں چل سکا ہے۔

میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے ترجمان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ گذشتہ روز پاکستان اکنامک زون کی حدود میں گشت کے دوران میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے نصرت نامی جہاز کو پاکستانی سمندری حدود میں غیر قانونی سرگرمیوں میں مصروف آٹھ انڈین کشتیوں سے سامنا ہوا۔

پکڑے جانے سے بچنے کے لیے ماہی گیر کشتیوں میں سے ایک نے اپنی رفتار بڑھا دی اور انڈین سمندری حدود کی طرف بھاگنے لگے۔

ترجمان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے مطابق ’کشتیوں کے تعاقب کے دوران انڈین ماہی گیروں کو وارننگ دی گئی اور تعاون کرنے کے لیے کہا گیا مگر پکڑے جانے کے خوف سے انڈین ماہی گیر کشتی کو بھگاتے رہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’آخر میں کشتی کی رفتار کم ہوئی تو میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے جہاز کی بورڈنگ ٹیم نے بورڈنگ آپریشن شروع کیا۔‘

’جب میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے اہلکار کشتی پر تھے تو انڈین کشتی پر سوار ماہی گیروں نے اچانک اپنی کشتی کی رفتار تیز کردی اور کشتی کی سمت کو تبدیل کر دیا جس سے کشتی میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے جہاز سے ٹکرا کر الٹ گئی اور کشتی میں سوار انڈین ماہی گیر اور میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کی بورڈنگ ٹیم سمندر میں گر گئے۔ اس کے بعد کشتی اسی حالت میں سمندر میں ڈوب گئی۔

’میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے اہلکاروں نے اسی وقت انڈین ماہی گیروں اور ایجنسی کے اپنے اہلکاروں کو بچانے کے لیے تیزی سے کام شروع کیا۔ تاہم میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے ایک سیلر محمد ریحان جان سے گئے۔ سات میں پانچ انڈین ماہی گیروں بھی زندہ بچا کر حراست میں لے لیا گیا جب کہ دو ماہی گیر لاپتہ ہو گئے۔ جن کا تاحال پتہ نہیں چل سکا ہے۔‘

ترجمان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے مطابق حراست میں لیے گئے انڈین ماہی گیروں کو کراچی کے ڈاکس تھانے پہنچا دیا گیا ہے۔ جہاں پولیس مزید کارروائی کرے گی۔

میری ٹائم سکیورٹی کے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ کے مطابق گذشتہ روز انڈین ماہی گیروں سے تصادم کے دوان جان سے جانے والے سیلر محمد ریحان کی نماز جنازہ میں ڈائریکٹر جنرل میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی، کوسٹ کمانڈر، کمانڈر کراچی کے علاوہ میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی اور پاکستان نیوی کے افسران نے شرکت کی۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان