انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت سری نگر کے جنوبی علاقے میں قدیم امام بارگاہ حسن آباد واقع ہے جہاں ماہ رمضان میں 30 دنوں تک قرآن کی اجتماعی تلاوت کی جاتی ہے۔
قرآن کی تلاوت کے اس موقع پر سینکڑوں افراد جن میں خواتین، مرد، بچے بزرگ وغیرہ سب شرکت کرتے ہیں جو یکم رمضان کو شروع کی جاتی ہے۔
یہاں ہر دن ایک پارے کی تلاوت ہوتی ہے، اس طرح 30 دنوں میں پورے قرآن کی تلاوت مکمل کی جاتی ہے۔
اس اجتماع میں شریک سری نگر کے رہائشی خالد عباس نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’رمضان کے اس خاص عمل کا سب کو بے صبری سے انتظار رہتا ہے۔‘
خالد عباس نے بتایا کہ ’یہ قرآن شریف پڑھنے کا عمل بہت سال پہلے شروع ہوا تھا۔ ہم شروع رمضان کی پہلی تاریخ کو کرتے ہیں۔ 30 دن میں ختمِ قرآن ہوتا ہے۔ ہم ہر دن ایک پارے کی تلاوت کرتے ہیں۔ اس میں محلے کے سب چھوٹے، بڑے، بزرگ، بچے، خواتین، مائیں، بہنیں سب شامل ہوتے ہیں۔ اس میں شامل ہمارے بچوں کا جوش اور ولولہ قابلِ دید ہوتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے مطابق ’ہمارے مولانا صاحب قاری ہیں، وہ سربراہی کرتے ہیں اور ہم یک زبان ہو کر تلاوت کرتے ہیں۔ میں بیان نہیں کر سکتا کہ دل کو اس آواز کے گونجنے سے کتنا سکون، کتنی راحت ملتی ہے۔‘
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں مختلف مذہبی تنظیموں کی جانب سے رمضان میں قرآن کی تلاوت کا کئی مقامات پر انعقاد کیا جاتا ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے مقامی درس گاہ کی معلمہ شاہین صاحبہ کہتی ہیں کہ ’اجتماعی اس لیے کہ اس میں زیادہ ثواب ہے۔ اگر ہم ایک بار پڑھیں تو ایک کا ثواب ملے گا۔ مگر ہم کم سے کم دو سو لوگ ہوتے ہیں تو ثواب بھی دو سو کا ملتا ہے، اور ہم نہیں چاہتے کہ اس ثواب سے محروم رہیں۔‘
شاہین کہتی ہیں کہ ’خواتین رمضان میں گھروں میں سحری اور افطاری کے لیے کھانا بنانے میں مصروف رہتی ہیں لیکن وہ اس تلاوت کی محفل میں شرکت کے لیے ہر روز ایک گھنٹہ نکالنے اور روزانہ قرآن کا ایک جز مکمل کرنے کا انتظام بھی کرتی ہیں۔‘
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔