شہباز شریف، سعودی ولی عہد کا پاکستان انڈیا مذاکرات پر زور

مکہ میں ہونے والی ملاقات پاکستان میں پانچ ارب ڈالر مالیت کے نئے سعودی سرمایہ کاری پیکج کے پہلے مرحلے کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان اتوار کو مکہ مکرمہ کے الصفا پیلس میں ہونے والی ملاقات میں جنوبی ایشیا میں امن و استحکام پر بھی بات ہوئی۔

ملاقات کے بعد منگل کو ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا، جس کے مطابق ’دونوں فریقین نے خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات بالخصوص جموں و کشمیر کے تنازع کو حل کرنے کے لیے بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔‘

پاکستان اور انڈیا کے درمیان درمیان تعلقات کشیدہ ہیں اور اس تناؤ میں اضافہ پانچ اگست 2019 کو انڈیا کے یک طرفہ اقدامات کے بعد ہوا، جب نئی دہلی نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا تھا۔

اگرچہ سعودی عرب جنوبی ایشیا میں امن کی اہمیت پر بات کرتا رہا ہے لیکن دونوں ملکوں کے رہنماؤں کی ملاقات میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان بات چیت پر زور دینا اگر غیر معمول نہیں تو اہم بیان ضرور ہے۔

پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری

مشترکہ اعلامیے کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد کے درمیان ملاقات میں ’دونوں رہنماؤں نے پاکستان میں پانچ ارب ڈالر مالیت کے نئے سعودی سرمایہ کاری پیکج کے پہلے فیز کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کیا۔‘

معاشی مشکلات پر قابو پانے میں سعودی عرب پہلے بھی پاکستان کی مدد کرتا آیا ہے۔ گذشتہ سال جولائی کے وسط میں پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان تین ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ طے پانے کے بعد سعودی عرب نے دو ارب ڈالر پاکستان کے مرکزی بینک میں جمع کروائے تھے۔

پاکستانی حکومت کی توقع ہے کہ آنے والے برسوں میں سعودی عرب یہاں مختلف شعبوں خسوصاً معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری کرے گا۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کی غیر متزلزل حمایت اور مہمان نوازی پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا اور دوطرفہ تعلقات اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

اعلامیے کے مطابق ’دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت کا محور دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے راستے تلاش کرنا تھا۔‘

ملاقات میں پاکستان کی معیشت میں سعودی عرب کے تعاون کو سراہا گیا اور دونوں ممالک کے درمیان کاروبار اور سرمایہ کاری کے حوالے سے  تعاون بڑھانے کے باہمی عزم کا اظہار کیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

غزہ کے صورت پر تبادلہ خیال

وزیر اعظم شبہاز شریف اور ولی عہد محمد بن سلمان نے غزہ کی تشویش ناک صورت حال سمیت باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے ’غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو روکنے اور انسانی جانی نقصان کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر زور دیا۔‘

بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے بین الاقوامی برادری  پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ بڑھائیں تا کہ وہ اپنے غیر قانونی اقدامات سے باز آئے اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرے۔

’دونوں رہنماؤں نے غزہ تک بلا روک ٹوک انسانی امداد کی رسائی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں کے علاوہ عرب امن اقدام کے عمل کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا جس کا مقصد  ایک آزاد فلسطینی ریاست، جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو، کے قیام کے لیے ایک منصفانہ اور جامع حل تلاش کرنا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی ’جسے ولی عہد نے قبول کرلیا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا