ابراہیم رئیسی کی تدفین جمعرات کو مشہد میں ہوگی: ایرانی حکام

حکام کے مطابق سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی میت کو جمعرات کی صبح جنوبی صوبے خراسان پہنچایا جائے گا اور بعد ازاں ان کے آبائی شہر مشہد لے جایا جائے گا، جہاں جمعرات کی شام ان کی تدفین کی جائے گی۔

ایران کے شہر تہران میں خواتین 20 مئی 2024 کو سابق صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبدالہیان سمیت دیگر افراد کی ہیلی کاپٹر کریش میں موت پر سوگوار ہیں اور انہوں نے ان کی تصاویر اٹھا رکھی ہیں (اے ایف پی)

ہیلی کاپٹر کریش میں جان سے جانے والے ایران کے سابق صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے وفد کے سات ارکان کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے منگل کو ہزاروں ایرانی شہری سڑکوں پر نکل آئے۔ ان کی تدفین جمعرات کو مشہد میں ہوگی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایرانی پرچم اور سابق صدر کی تصاویر اٹھائے ہوئے، سوگواروں نے شمال مغربی شہر تبریز کے مرکزی چوک سے جلوس شروع کیا، جہاں اتوار کو ابراہیم رئیسی جا رہے تھے لیکن ان کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا۔

پیر کو ایرانی دارالحکومت تہران کے مرکزی ولی عصر سکوائر پر ہزاروں سوگواروں نے رئیسی کی تصویریں اٹھا رکھی تھیں اور ایرانی پرچم لہرا رہے تھے۔

ایران میں شہدا سے متعلق تقریبات اور خدمات کے ذمہ دار ادارے نے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی آخری رسومات اور تدفین کے وقت اور جگہ کی وضاحت کی ہے۔

ایرانی حکام کے مطابق تبریز سے روانہ ہونے کے بعد رئیسی کی میت کو منگل کو ایران کے شہر قُم پہنچایا جائے گا، جس کے بعد میت تہران منتقل کی جائے گی۔

ایرانی خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق بدھ کی صبح سے شروع ہونے والے بڑے جلوس رہبر اعلیٰ خامنہ ای کی امامت میں بدھ کی شب تہران میں ابراہیم رئیسی کی نماز جنازہ پر اختتام پذیر ہوں گے۔

اس کے بعد رئیسی کی میت کو جمعرات کی صبح جنوبی صوبے خراسان پہنچایا جائے گا اور بعد ازاں ان کے آبائی شہر مشہد لے جایا جائے گا، جہاں جمعرات کی شام ان کی تدفین کی جائے گی۔

بدھ کو پورے ملک میں سرکاری تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

جن صوبوں میں جنازے جائیں گے، چھٹی کا فیصلہ ان صوبوں کے معزز گورنرز کی صوابدید سے کیا گیا ہے۔

ایران میں تمام تعلیمی امتحانات اس ہفتے کے آخر تک منسوخ رہیں گے اور نئی تاریخ کا اعلان وزارت تعلیم کرے گی۔

فلسطینی گروپ حماس، لبنانی تنظیم حزب اللہ اور شام سمیت دیگر ممالک کی جانب سے بھی تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔

سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت پر دنیا کا ردعمل

ایران کے طاقتور اتحادیوں نے پیر کو ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر گرنے سے موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ مرنے والے قدامت پسند رہنما کے ’ہاتھ خون آلودہ تھے‘ روس اور چین نے انہیں ’دوست‘ قرار دیا اور ایران کے روایتی دشمن اسرائیل نے ابھی تک عوامی سطح پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

پاکستان

پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کے اعلان پر آج ملک بھر میں ایک روزہ سوگ منایا جا رہا ہے جبکہ وزیراعظم نے پیر کو ایرانی سفارت خانے جا کر تعزیت کا اظہار بھی کیا تھا۔

اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان نے کونسل کے موجودہ صدر موزمبیق کے سفیر پیڈرو کومیساریو افانسو کی درخواست پر ابراہیم رئیسی کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

نیٹو

نیٹو کی ترجمان فرح دخل اللہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس فوجی اتحاد کی جانب سے ’ایرانی عوام سے تعزیت کا اظہار‘ کیا ہے۔

امریکہ

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ امریکہ ’اپنی سرکاری تعزیت کا اظہار کرتا ہے‘ اور ’ایرانی عوام اور انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے لیے ان کی جدوجہد کے لیے اپنی حمایت‘ کا اعادہ کرتا ہے۔ بعد ازاں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ رئیسی انسانی حقوق کی ’ظالمانہ‘ خلاف ورزیوں کے ذمہ دار ہیں اور ’ان کے ہاتھ خون سے رنگے ہیں۔‘

چین

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ ’چین کے عوام نے ایک اچھا دوست کھو دیا ہے۔‘

یورپی یونین

یورپی یونین نے ابراہیم رئیسی کی موت پر ’دلی تعزیت‘ کا اظہار کیا ہے۔ یورپی یونین کونسل کے صدر چارلس مائیکل نے ایک بیان میں کہا: ’ہماری ہمدردیاں ان خاندانوں کے ساتھ ہیں۔‘

خلیجی ممالک

ایران کے خلیجی ہمسایہ ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، کویت، قطر اور عمان نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ چھ رکنی خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سیکریٹری جنرل جاسم البداوی نے اسے ’المناک حادثہ‘ قرار دیا ہے۔

روس

روسی صدر ولادی میر پوتن نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے نام ایک خط میں رئیسی کو ایک ’شاندار سیاست دان‘ اور ’روس کا سچا دوست‘ قرار دیا ہے۔

فرانس

وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فرانس نے ’اس حادثے میں مرنے والوں کے اہل خانہ‘ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

انڈیا

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ وہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی المناک موت پر ’بہت غمزدہ اور صدمے میں ہیں۔‘ مزید کہا کہ ’دکھ کی اس گھڑی میں انڈیا ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔‘

جاپان

جاپان کے وزیراعظم فومیو کیشیدا نے ایک بیان میں رئیسی کے ساتھ ان کی ’کھلم کھلا بات چیت‘ اور دونوں ممالک کے ’دوستانہ تعلقات‘ کو یاد کرتے ہوئے ان کے انتقال پر ’گہرے رنج و غم‘ کا اظہار کیا۔

ترکی

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے قومی یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔ قبل ازیں انہوں نے ایکس پر اپنے پیغام میں ’ایران کے دوستانہ اور برادرعوام اور حکومت سے دلی تعزیت‘ کا اظہار کیا۔

افغان طالبان

افغانستان کی طالبان حکومت کے رہنما محمد حسن اخوند نے ایک بیان میں کہا کہ ’امارت اسلامیہ افغانستان اور تمام افغان اس المناک واقعے سے بہت غمزدہ اور متاثر ہوئے ہیں۔‘

حماس 

حماس نے رئیسی کو فلسطینی عسکریت پسند گروپ کا ’قابل احترام حامی‘ قرار دیتے ہوئے ’فلسطینی مزاحمت کے لیے ان کی حمایت‘ کی تعریف کی۔

پوپ فرانسس

پوپ فرانسس نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ٹیلی گرام کے ذریعے تعزیتی پیغام بھیجا اور ’اس مشکل وقت میں قوم کے ساتھ روحانی قربت کی یقین دہانی‘ کروائی۔

غزہ

غزہ کے کئی عام شہریوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ رئیسی ان کے مصائب کو کم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

عراق

ایران کے ہمسایہ ملک عراق نے ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

افریقی یونین

افریقی یونین کمیشن کے سربراہ موسیٰ فکی مہامت نے کہا کہ وہ ’شدید صدمے میں اور غمگین‘ ہیں اور انہوں نے ایران کے ساتھ ’گہری ہمدردی اور یکجہتی‘ کا اظہار کیا۔

برازيل

برازیل کے صدر لوئیز اناسیو ڈی سلوا نے اس خبر پر ’افسوس‘ کا اظہار کرتے ہوئے ’تعزیت‘ کی۔

شام

شام کے صدر بشارالاسد نے ایک بیان میں تہران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے، جس نے ایک دہائی سے زائد عرصے سے جاری خانہ جنگی کے دوران اس کی حمایت کی ہے۔

وينزویلا

صدر نکولس مادورو نے کہا کہ وہ ’ایک مثالی شخص کو الوداع کہنے پر بہت افسردہ ہیں۔‘

شمالی کوریا

سرکاری میڈیا آؤٹ لیٹ کے سی این اے کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ’صدر کا انتقال برادر ایرانی عوام اور آزادی اور انصاف کے خواہش مند عالمی عوام کے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے۔‘

کیوبا

کیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کینیل نے کہا کہ کیوبا کی حکومت اور عوام ’عظیم دوست اور قابل ستائش سیاست دان کی موت پر رنجیدہ و غمزدہ ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا