برطانیہ کی سب سے بڑی سیاحتی کمپنی دیوالیہ، 15 ہزار سیاح پھنس گئے

1841 میں برطانیہ میں قائم ہونے والی کمپنی ٹامس کک نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ مستقبل کی تمام پروازیں اور تعطیلات منسوخ کر دی گئی ہیں۔ اسے یورپ کی سیاحت کے لیے ایک المیے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

دیوالیہ ہونے کے   اعلان نے دنیا بھر میں کمپنی کے 22 ہزار ملازمین کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔(اے ایف پی)

دنیا کی سب سے پرانی، مشہور اور برطانیہ کی سب سے بڑی ٹریول کمپنی ٹامس کُک نے آج دیوالیہ ہو جانے کا اعلان کر دیا۔ 

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس اعلان کے بعد 15 ہزار سیاح اس وقت سائپرس کے جزیرے پر پھنسے ہوئے ہیں، ہوٹل انڈسٹری کروڑوں کا نقصان اٹھا رہی ہے اور سیاحوں کی واپسی کے لیے فی الوقت کوئی پلان موجود نہیں ہے۔ 

ایتھنز کے وزیرِ سیاحت نے اپنے بیان میں بتایا کہ  ٹامس کُک کے ذریعے اس جزیرے پر سالانہ ڈھائی لاکھ سے زیادہ سیاح آتے ہیں جو یہاں تفریح کے لیے آنے والوں کی تعداد کا چھ فیصد ہے۔ برطانیہ کے عوام میں سائپرس شادی کے لیے بھی پسندیدہ مقام سمجھا جاتا ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 ٹامس کُک کے اس اعلان کے بعد سائپرس کے ہوٹلوں کو ہونے والے متوقع نقصان کا اندازہ پانچ کروڑ یورو لگایا گیا ہے۔ برطانیہ کے سفارت خانے نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ جزیرے پر موجود دونوں ایئرپورٹس پر سیاحوں کو باحفاظت واپس لانے کے لیے عملہ تعینات کیا جائے گا۔

 ٹامس کُک گروپ کے بیان کے مطابق شیئر ہولڈرز اور فنڈنگ کرنے والوں کے درمیان ہونے والی بات چیت کا نتیجہ کسی معاہدے کی صورت میں سامنے نہیں آ سکا۔

برطانیہ میں شہری ہوا بازی کے حکام نے اعلان کیا کہ دیوالیہ ہونے کا اعلان کرنے والی کمپنی ٹامس کُک نے کام روک دیا ہے۔

 ٹامس کک نے اپنی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا کہ مستقبل کی تمام پروازیں اور تعطیلات منسوخ کر دی گئی ہیں۔

گذشتہ کئی ماہ سے بگڑتی صورت حال کی شکار ٹامس کُک کے شیئرز جمعے کو لندن سٹاک ایکسچینج میں 20 فیصد کمی کا شکار رہے۔

موجودہ صورت حال میں برطانوی حکومت اپنے شہریوں کو واپس لانے کے لیے لیز پر طیارے حاصل کرنے پر مجبور ہو سکتی ہے۔ 

کمپنی کے دیوالیہ ہونے کے اعلان کے بعد دنیا بھر میں چھ لاکھ سیاحوں کے پروگرام کو ازسرنو منظم کرنا ہوگا۔ ان میں سے ڈیڑھ لاکھ  سیاح برطانوی ہیں۔ 

اس اعلان نے دنیا بھر میں کمپنی کے 22 ہزار ملازمین کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

 ٹامس کُک کمپنی 1841 میں برطانیہ میں قائم ہوئی۔ تاحال کامیابی سے چلنے والی کمپنی کو مختلف وجوہات کی بنا پر گذشتہ چند برسوں میں شدید مالی مشکلات کا سامنا رہا۔

رواں برس مئی میں کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ اس کے خالص قرضوں کا حجم بڑھ کرایک اعشاریہ پچیس ارب پاؤنڈز تک پہنچ گیا ہے۔

 ٹامس کُک کمپنی کا دیوالیہ ہونا یورپ کی سیاحت کے لیے ایک المیے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ