آج رات دیکھیے آسمان میں نظام شمسی کے چھ ’سیاروں کی پریڈ‘

آج (تین جون کی) رات کو آسمان پر ایک عجیب نظارہ ہو گا، جب نظام شمسی کے کم از کم چھ سیارے ایک ہی صف میں دیکھے جا سکیں گے۔

(اینواتو)

آج (تین جون کی) رات کو آسمان پر ایک عجیب نظارہ ہو گا، جب نظام شمسی کے کم از کم چھ سیارے ایک ہی صف میں دیکھے جا سکیں گے۔

جو سیارے ایک قطار میں نظر آئیں گے ان میں عطارد، مریخ، مشتری، زحل، نیپچون اور یورینس شامل ہیں، تاہم انہیں دیکھنے کے لیے مخصوص آلات کا استعمال کرنا ہو گا۔

سیاروں کو یوں ایک قطار میں آنے کو امریکی ادارہ ناسا ’سیاروں کی پریڈ‘ (Planetary Parade) کہتا ہے اور اس وقت ہوتی ہے، جب رات کے آسمان میں سیارے بصری طور پر قطار میں کھڑے نظر آتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ چھ سیارے آسمان پر ایک ترچھی قطار میں نظر آئین گے، جس میں زحل سب سے اوپر اور اس کے بعد نیپچون، پھر مریخ، یورینس اور مرکری، جب کہ مشتری افق کے قریب ترین دکھائی دے گا۔

تاہم ان میں کچھ سیاروں کو تلاش کرنا دوسروں کے مقابلے میں آسان ہو گا۔

رائل آبزرویٹری گرین وچ کے ماہر فلکیات گریگوری براؤن کا کہنا ہے کہ ’سورج کے طلوع ہونے سے ایک گھنٹہ پہلے مشرق سے جنوب مشرق کو دیکھنے کی کوشش کریں جہاں بہت کم افق ہو۔

’مریخ اور زحل بغیر کسی آلے کی مدد کے ننگی آنکھ سے نظر آئیں گے۔ مریخ پر نارنجی رنگ کا واضح رنگ ہے، جب کہ نیپچون صرف دوربین یا دوربین کے ذریعے نظر آئے گا۔‘

مشتری، زہرہ اور یورینس کو دیکھنا زیادہ مشکل ہو سکتا ہے کیوں کہ وہ سورج کے بہت قریب ہیں، یعنی صبح کی دھند میں ان کا پتہ لگانا زیادہ مشکل ہے۔

ناسا جے پی ایل سائنس کمیونیکیٹر ایان اونیل کا کہنا تھا: ’مثالی حالات میں بھی، ایک تاریک آسمان، روشنی کی آلودگی سے پاک، یورینس بہت مدھم ہے اور اس کا پتہ لگانا مشکل ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’صبح کے قریب آسمان کی چمک معاملات کو مزید خراب کر دیتی ہے۔ نیپچون یورینس سے چھ گنا زیادہ مدھم ہے، اس لیے اسے دیکھنے کے لیے ہمیشہ دوربین کی ضرورت ہوتی ہے۔‘

اگر آپ ان سیاروں کو ایک قطار میں دیکھنا چاہتے ہیں تو ایسا طلوع فجر سے ایک گھنٹہ قبل ممکن ہو سکات ہے۔

ماہرین کے مطابق ستاروں پر نگاہ ڈالتے وقت روشنی کی آلودگی کے کسی بھی ذریعے جیسے سٹریٹ لائٹس یا مکانات سے دور رہنا بہتر ہے اور بیٹھنے کے لیے کرسی ساتھ لے جانا نہ بھولیں کیوں کہ آپ کو اپنی آنکھیں پوری طرح ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت ہو گی اور ایسا بیٹھ کر زیادہ ممکن ہوتا ہے۔

مسٹر براؤن کہتے ہیں، ’یہ بتانے کے لیے کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے، نظام شمسی کی ساخت کو سمجھنا ضروری ہے۔

’(نظامِ شمسی کے) سیارے بشمول زمین خلا کے ایک نمایاں طور پر پتلی ڈسک کی شکل والے علاقے میں سورج کے گرد چکر لگاتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ جب سیارے آسمان میں ایک دوسرے کے قریب نظر آتے ہیں تو وہ روشن پوائنٹس کی ایک لمبی سیدھی لکیر میں دکھائی دیتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس