فرسٹ ویمن کے ٹو ایکسپیڈیشن: ’خواتین جو چاہیں کر سکتی ہیں‘

دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو سر کرنے کے لیے پاکستانی فوج کے تعاون سے ’فرسٹ ویمن کے ٹو ایکسپیڈیشن‘ میں شامل انعم عزیز کہتی ہیں کہ مرد حضرات کو اپنے گھر کی خواتین کو ہمیشہ ساتھ لے کر چلنا چاہیے، چاہے وہ پہاڑ کی چوٹی سر کرنے کی مہم ہی کیوں نہ ہو۔

لاہور سے تعلق رکھنے والی انعم کہتی ہیں کہ انہیں فرسٹ ویمن کے ٹو ایکسپڈیشن کا حصہ بننے پر فخر ہے (منظور بلتی/ انڈپینڈنٹ اردو)

دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو سر کرنے کے لیے پاکستانی فوج کے تعاون سے ’فرسٹ ویمن کے ٹو ایکسپیڈیشن‘ شروع کی جا رہی ہے، جس میں آٹھ خواتین حصہ لیں گی۔

اس مہم میں کوہ پیما انعم عزیر بھی شامل ہیں، جنہوں نے گذشتہ سال اپنے شوہر کے ساتھ نیپال میں آٹھ ہزار میٹر سے بلند پہاڑ مناسلو چوٹی پر پاکستانی پرچم لہرایا تھا۔

لاہور سے تعلق رکھنے والی دو بچوں کی والدہ انعم کہتی ہیں کہ انہیں فرسٹ ویمن کے ٹو ایکسپڈیشن کا حصہ بننے پر فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کی ٹیم اس مہم کے ذریعے باقی خواتین کو پیغام دینا چاہتی ہیں کہ اگر وہ چاہیں تو کچھ بھی کر سکتی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بقول انعم: ’ہمارا پیغام سادہ سا ہے کہ مرد حضرات اپنے گھر کی خواتین کو ساتھ لے کر چلیں۔‘

انعم نے شادی کے بعد اپنے شوہر کے ہمراہ پہلے چھوٹی پہاڑیوں کی مہمات شروع کیں، جس کے بعد انہوں نے مزید آگے جانے کا سوچا۔

’ہمیں لگا ہمیں اس سے بھی آگے جانا چاہیے۔ پہلے ہم نے چھ ہزار میٹر طے کیے اور پھر آٹھ ہزار میٹر کے پہاڑوں پر مہم شروع کی۔‘

انعم کے مطابق پاکستان کے لوگوں نے انہیں ’پہلے پاکستانی کوہ پیما جوڑے‘ کا خطاب دیا، جو ان کے لیے فخر کی بات ہے۔

انعم کے شوہر بیرسٹر احمد عزیر نے بتایا کہ بچوں کی چھٹیوں پر ان کی خواہش ہوتی ہے کہ پورا خاندان پہاڑوں پر جائے۔

ان کے بقول: ’پہاڑ ہمارے دلوں کے قریب ہیں اور یہاں آنے میں ہمیشہ مزہ آتا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’ہمیں کوہ پیمائی کا شوق ہے۔ گذشتہ 10 سال سے میں نے اور میری اہلیہ نے ساتھ کوہ پیمائی کی ہے۔‘

احمد عزیز نے مزید بتایا کہ ’فرسٹ ویمن کے ٹو ایکسپیڈیشن کے لیے پاکستان فوج نے میری اہلیہ کو موقع دیا، جو بڑے فخر کی بات ہے۔ یہ سب خواتین کے لیے پیغام ہے کہ وہ کسی سے کم نہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین