عید الاضحٰی کے موقعے پر پاکستان بھر کے دور دراز علاقوں سے چھوٹے بڑے قربانی کے جانوروں کو اچھے داموں میں فروخت کرنے کے لیے بڑے شہروں کی مویشی منڈیوں میں لایا جاتا ہے۔
بلوچستان کے علاقے بھاگ ناڑی کے بیل بھی انہی قربانی کے جانوروں میں شامل ہیں جو اپنے قد کاٹھ اور جسامت کی وجہ سے ناصرف مشہور ہیں بلکہ کافی مہنگے بھی ہیں۔
بھاگ ناڑی بیل پالنے والوں کے مطابق وہ اس بیل کو انتہائی محنت سے پالتے ہیں اور اس کی پرورش پر سالانہ لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔
یہ بیل پانے والے ضلع سبی کے علاقے کڑک کے 45 سالہ مجیب الرحمٰن نے بتایا ’ہم اسے تین سے چار سال تک پالتے ہیں۔ ان تین سالوں کے دوران اس پر کم از کم پانچ لاکھ روپے کے قریب خرچہ آتا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ان بیلوں کا تین سال میں قد آٹھ فٹ اور وزن 25 سے 30 من تک پہنچ جاتا ہے، جس کی قیمت وہ 25 سے 30 لاکھ روپے مانگتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا تھا کہ دو سے تین سالہ بیل جس کا وزن تقریباً 18 سے 20 من ہوتا ہے، اس کی قیمت 20 لاکھ روپے تک ہوتی ہے۔
’ان بیلوں کی زیادہ قیمتوں کی ایک وجہ ان کی خوراک بھی ہے۔ ہم بیل کو روزانہ دیسی گھی، انڈے، گھاس، مکئی، گندم سمیت دیگر اجزا دیتے ہیں۔‘
سبی کے ایک اور رہائشی 30 سالہ محمد حنیف کا کہنا ہے کہ وہ ان بیلوں کو چار سے پانچ سال تک پالتے ہیں۔
’آٹھ بیل قربانی کے لیے تیار ہوگئے تھے جو عید الاضحیٰ کے قریب آتے بڑے بھائی نے کراچی کے لیے روانہ کر دیے۔ ان میں 20 لاکھ سے لے کر 35 لاکھ روپے تک کی قیمت والے بیل موجود تھے۔‘