’مشکل الوداع‘: مونال ریسٹورنٹ کی بندش پر صارفین اداس

سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کی روشنی میں مونال ریسٹورنٹ نے 11 ستمبر سے بندش کا اعلان کیا ہے، جس پر سوشل میڈیا صارفین اس ریسٹورنٹ سے وابستہ یادیں شیئر کر رہے ہیں۔

12  جنوری 2022 کی اس تصویر میں اسلام آباد کے مارگلہ نیشنل پارک میں قائم مونال ریسٹورنٹ کے ملازمین چہل قدمی کر رہے ہیں (اے ایف پی) 

اسلام آباد کے مارگلہ نیشنل پارک میں واقع مونال ریسٹورنٹ نہ صرف جڑواں شہروں کے رہائشیوں میں بہت مقبول ہے بلکہ ملک کے دیگر شہروں کے رہائشی بھی جب راولپنڈی اسلام آباد کا رخ کرتے ہیں تو اس ریسٹورنٹ کا ایک چکر لازمی لگاتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مونال ریسٹورنٹ پر گذشتہ کئی برسوں سے بندش کے سائے لہرا رہے تھے اور اب گذشتہ شب آفیشل فیس بک پیج پر شیئر کیے گئے پیغام میں یہ بتایا گیا کہ ریسٹورنٹ 11 ستمبر سے بند کیا جا رہا ہے۔

ریسٹورنٹ نے اپنی پوسٹ میں تحریر تھا: ’الوداع کہنے کا وقت آ گیا ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایات کے مطابق ہم 11 ستمبر  2024 سے ریسٹورنٹ بند کر رہے ہیں۔‘

پوسٹ میں مزید کہا گیا: ’قابل قدر صارفین، آپ کے ہم پر اعتماد اور ہمیں اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق اپنی خدمت کا موقع فراہم کرنے، ہمیں پہچان، تعریف اور اپنے دل میں جگہ دینے کے لیے آپ کا شکریہ۔

’2006 سے مونال کو یہ اعزاز حاصل رہا کہ اس نے پاکستان اور اس کے عوام کا مثبت چہرہ دنیا کو دکھایا۔ یہ سفر کامیابیوں کی کہانیوں سے بھرپور تھا، مگر اب الوداع کہنے کا وقت آ گیا ہے۔ ایک مشکل الوداع۔۔۔‘

سوشل میڈیا صارفین مونال کی بندش پر اپنی یادیں شیئر کر کے دکھ کا اظہار کر رہے ہیں جب کہ کچھ اسے قانون کی بالادستی سے تعبیر کر رہے ہیں۔ 

دانیال شمس نامی فیس بک فیس بک صارف نے اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تحریر کیا: ’لذیذ کھانوں کا یہ سفر اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے اور ہم اسے روکنے کے لیے کچھ نہیں کر پا رہے، سوائے اس کے کہ ہم اس احاطے میں بنائی گئی یادوں کو دہرائیں اور اس پر خوشی محسوس کریں۔‘

مونال کو ’محبتوں، قہقہوں اور رابطوں کا مرکز‘ قرار دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ کے عمدہ ذائقوں اور گرم جوش مہمان نوازی کو بہت یاد کیا جائے گا۔ ناقابل فراموش یادوں کے لیے آپ کا شکریہ، ہمارے دل کا ایک حصہ ہمیشہ آپ کی یادوں کے لیے مختص رہے گا۔‘

سوشل میڈیا صارف راجیش کمار کا کہنا تھا: ’اسلام آباد کی شناخت اور دنیا کے خوبصورت ترین ریسٹورنٹ کو اس طرح بند ہوتے دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے۔ ہم نے ایک بہترین جگہ کھو دی۔‘

ایاب احمد نے فیس بک پر لکھا: ’فیس بک پر 2024 کی سب سے افسوس ناک پوسٹ! اسلام آباد کا آئیکون اب نہیں رہے گا۔ مونال نے ہمیں بچپن سے لے کر اب تک کی ناقابل فراموش یادیں دیں۔ یہ سوچنا بھی دل دہلا دیتا ہے کہ جس مقام پر ہم نے کئی خاص لمحے بتائے وہ اب نہیں رہے گا۔

’فیملی کے اجتماعات سے دوستوں کے ساتھ کھانوں اور دلکش نظاروں والا مونال صرف ایک ریسٹورنٹ نہیں تھا بلکہ یہ ہماری زندگیوں کا ایک حصہ تھا۔ مونال کو کھو دینا تاریخ اور اپنے دل کے ٹکڑے کو کھو دینے جیسا ہے۔‘

فیس بک پر مبشر حسن خواجہ نے مونال کی بندش کے حق میں پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تحریر کیا: ’اسلام آباد کا مونال ریسٹورنٹ اب نہیں رہا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے مارگلہ ہلز پر غیرقانونی طور پر پراپرٹی تعمیر کی تھی۔ میں مونال کے حق میں بہت سے کمنٹس پڑھ رہا ہوں مگر کوئی یہ نہیں جاننا چاہتا کہ اس کی بندش کی وجہ کیا ہے۔ ہمیں پاکستان میں قانون کی حکمرانی کو فروغ دینا چاہیے، ورنہ جلد ہی ہم سب تباہ ہو جائیں گے۔‘

11 جون 2024 کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسلام آباد کے مارگلہ نیشنل پارک میں قائم مونال سمیت تمام ریستورانوں کو تین ماہ میں مکمل طور پر ختم کرنے کا حکم دیا تھا، جس پر مونال ریسٹورنٹ نے رضاکارانہ طور پر تین ماہ میں دوسری جگہ منتقل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل