ایران بس حادثہ: پاکستانی زائرین کی میتوں کی واپسی کا عمل شروع

تہران میں پاکستانی سفیر نے کہا کہ خصوصی طیارے کے ذریعے زائرین کی میتیں اور زخمیوں کو وطن بھیجنے کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

21 اگست، 2024 کو ایران کے سرکاری میڈیا ارب نیوز کی فوٹیج سے لیے گئے سکرین گریب میں امدادی کارکن یزد میں پاکستانی زائرین کی بس کو پیش آئے حادثے میں مدد فراہم کر رہے ہیں (اے ایف پی/ ہینڈ آؤٹ/ ارب نیوز)

ایران میں پاکستانی سفیر محمد مدثر نے جمعے کو بتایا کہ 21 اگست کو یزد شہر میں زائرین کی بس کو پیش آنے والے حادثے میں مرنے والے پاکستانیوں کی میتیں اور زخمیوں کو وطن واپس لانے کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

یزد میں منگل اور بدھ کی درمیانی رات بس حادثے میں 28 افراد کی جان گئی تھی جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔ مسافروں کا تعلق لاڑکانہ، خیرپور میرس، کشمور اور ضلع نوشہرو فیروز سے بتایا جاتا ہے۔ 
 
محمد مدثر نے ایکس پر اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ ’اللہ کے فضل و کرم سے ہم نے انتظامات مکمل کر لیے ہیں اور دوپہر کو یزد سے ہمارے کچھ زخمی شہریوں اور میتوں کی وطن واپسی کے لیے خصوصی طیارہ سندھ بھیجا جا رہا ہے۔‘
 
انہوں نے ان تمام انتظامات پر ایران اور پاکستان کے مشترکہ تعاون کو بھی سراہا۔
حادثے کے بعد پاکستان کی حکومت نے تہران میں تعینات اپنے سفیر اور دیگر قونصل خانوں میں موجود اہلکاروں کو یزد پہنچ پر حادثے سے متاثرہ پاکستانی زائرین کی مدد کی ہدایت کی تھی۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سفیر محمد مدثر یزد میں ایرانی حکام سے ملاقاتیں کر کے پاکستانی زائرین کی متیوں کی واپسی اور زخمیوں کے علاج کے لیے انتظامات کی نگرانی کر رہے تھے۔
 
ایرانی خبر رساں ادارے مہر کی رپورٹ کے مطابق یزد ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے شعبہ تعلقات عامہ نے اعلان کیا تھا کہ پاکستانی زائرین کی بس منگل کی رات دہشیر تفتان چیک پوائنٹ کے سامنے الٹ گئی اور اس میں آگ لگ گئی۔
 
ایرانی میڈیا کے مطابق بس میں 51 افراد سوار تھے، جبکہ محمد مدثر نے 28 جان سے جانے والوں کی فہرست ایکس پر شئیر کی تھی۔
 
پاکستانی زائرین کا قافلہ اربعین میں شرکت کرنے کے لیے ایران کے راستے عراق جا رہے تھے۔
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان