سابق صدر علوی کا کلینک سیل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی انتظامیہ نے جمعرات کو کراچی کے علاقے سندھی مسلم کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں قائم ڈاکٹر عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کو سیل کیا تھا۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی انتظامیہ نے تین اکتوبر 2024 کو سابق صدر عارف علوی کا کراچی میں واقع ڈینٹل کلینک سیل کیا (ڈاکٹر عارف علوی فیس بک اکاؤنٹ)

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کی جانب سے پاکستان کے سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کے ڈینٹل کلینک سیل کیے جانے کے اقدام کو ان کی اہلیہ اور بیٹے نے جمعے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی انتظامیہ نے جمعرات کو کراچی کے علاقے سندھی مسلم کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے بلاک بی میں قائم ڈاکٹر عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کو سیل کر دیا تھا۔

اتھارٹی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’کلینک رہائشی مکان میں بنائے جانے پر سیل کیا گیا‘، جو ایک ’معمول کی کارروائی‘ ہے اور اس طرح کی کارروائیاں شہر بھر میں کی جا رہی ہیں۔

علوی ڈینٹل کلینک کو سیل کرنے کے خلاف سابق صدر کی اہلیہ ثمینہ علوی اور بیٹے اواب علوی نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔

بیرسٹر علی طاہر کے توسط سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا کہ ’سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے کلینک سیل کرنا محض سیاسی انتقام ہے اور اس طرح کے عمل سے ڈاکٹر عارف علوی کو سیاسی بنیادوں پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔‘

مزید کہا گیا کہ ’ڈینٹل کلینک طویل عرصے سے قائم ہے اور سیل کرنے سے پہلےکوئی نوٹس بھی نہیں دیا گیا۔‘

سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عارف علوی کے ڈینٹل کلینک سیل کرنے کے خلاف درخواست منظور کرلی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے  ڈاکٹر عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کو سیل کیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ عمل پی ٹی آئی کے خلاف جاری ریاستی انتقامی کارروائی کا حصہ ہے۔‘

اپنے بیان میں حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ’حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر پاکستان تحریک انصاف کے خلاف بلا جواز کارروائیاں کر رہی ہے۔‘

بقول حلیم عادل شیخ: ’ڈاکٹر عارف علوی کا کلینک یہ کہہ کر سیل کیا گیا کہ یہ غیر قانونی طور پر قائم ہے۔ یہ کلینک کئی سالوں سے کام کر رہا ہے اور حکومت کو اب پتہ چلا ہے کہ کلینک غیر قانونی ہے۔ یہ صرف سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔‘

انڈپینڈنٹ اردو نے اس حوالے سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا تو اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل رشید سولنگی نے کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

دوسری جانب سندھ حکومت کا موقف جاننے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان عبدالرشید چنا سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’سندھ حکومت نے کبھی بھی مخالفین کو سیاسی انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنایا۔ کلینک ایک بنگلے میں قائم ہے، جسے پڑوس کے لوگوں کی شکایت پر سیل کیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے قانون کے مطابق کارروائی کی ہے۔‘

علوی ڈینٹل کلینک کی ویب سائٹ کے مطابق ڈاکٹر عارف علوی نے 1991 میں کراچی کے علاقے صدر کی گلزار بلڈنگ میں قائم اپنے کلینک کو سندھی مسلم کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے بلاک بی کی 23 بی سٹریٹ میں منتقل کیا۔

ویب سائٹ کے مطابق ڈاکٹر عارف علوی صدر پاکستان بننے سے قبل تک اس کلینک میں مریضوں کا علاج کرتے تھے اور ان کے صدر بننے کے بعد دیگر ماہر ڈاکٹرز  یہ کلینک چلا رہے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان