حماس کو ختم کرنا ضروری ہے: امریکی وزیر خارجہ

اسرائیلی وزیر اعظم کے ساتھ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ روبیو نے کہا ’حماس بطور فوجی یا حکومتی قوت برقرار نہیں رہ سکتی۔ انہیں ختم کرنا ہو گا۔‘

16 فروری 2025 کی اس تصویر میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو پریس کانفرنس کرتے ہوئے (اے ایف پی)

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اتوار کو اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ فلسطینی تنظیم ’حماس کو ختم کرنا ضروری ہے۔‘

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی وزیر اعظم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں روبیو کا کہنا تھا کہ ’حماس بطور فوجی یا حکومتی قوت برقرار نہیں رہ سکتی۔ انہیں ختم کرنا ہو گا۔‘

قبل ازیں مارکو روبیو نے اسرائیلی وزیر اعظم سے ملاقات کی جس میں غزہ میں فائر بندی پر بات چیت ہوئی۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب ایک روز قبل قیدیوں کا تازہ ترین تبادلہ عمل میں آیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

واشنگٹن کے اعلیٰ سفارت کار کے طور پر اپنے پہلے مشرق وسطیٰ کے دورے میں، روبیو سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وسیع پیمانے پر تنقید کا شکار تجویز کو آگے بڑھائیں گے جس کے تحت غزہ کا کنٹرول سنبھالنے اور اس کے 20 لاکھ سے زائد مکینوں کو کہیں اور منتقل کرنے کا منصوبہ شامل ہے۔

اس منصوبے کی تفصیلات واضح نہیں جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسی ماہ اس وقت پیش کیا جب نتن یاہو واشنگٹن کے دورے پر تھے۔

ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں نے غزہ میں ایک بدترین زندگی گزاری۔ انہوں نے تجویز دی کہ جنگ کے 15 ماہ سے زائد عرصے کے بعد اس ساحلی علاقے کو دوبارہ تعمیر کر کے ’مشرق وسطیٰ کا ریویرا (سیاحتی مقام)‘  بنایا جا سکتا ہے۔

نتن یاہو نے اس تجویز کا خیرمقدم کیا، لیکن عالمی رہنماؤں نے اسے بڑی حد تک مسترد کر دیا۔

مارکو روبیو اس وقت غزہ پہنچے جب حماس نے تین اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا، جس کے بدلے میں 369 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا گیا۔ یہ تبادلہ ایک نازک فائر بندی کے تحت چھٹی بار عمل میں آیا، جس میں امریکہ، قطر، اور مصر نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل کی جارحیت میں گذشتہ 16 ماہ میں 47,000 سے زیادہ فلسطینی جان سے چلے گئے ہیں۔

ٹرمپ نے سب سے پہلے یہ تجویز پیش کی کہ مصر اور اردن کو غزہ سے فلسطینیوں کو اپنے ملک لے جانا چاہیے۔ اس کی دونوں ممالک نے سختی سے مخالفت کی۔

دوسری جانب برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پریس کانفرنس میں مارکو روبیو نے کہا کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم  سے متفق ہیں کہ ایران خطے میں عدم استحکام کا سب سے بڑا سبب ہے۔

انہوں نے کہا: ’ایران کو جوہری طاقت بننے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا