ایک نئے سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکی معیشت سے متعلق ڈیموکریٹس پر رپبلکنز سے زیادہ اعتماد کر رہے ہیں۔
سروے کے مطابق، کئی سالوں بعد پہلی مرتبہ امریکیوں کی اکثریت معیشت کے معاملے میں ڈیموکریٹس پر زیادہ اعتماد کر رہی ہے۔
مارننگ کنسلٹ کی ایک تازہ ترین سروے رپورٹ کے مطابق، 46 فیصد امریکیوں کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹک قانون ساز معیشت کو بہتر طریقے سے سنبھال رہے ہیں۔
اس کے مقابلے میں 43 فیصد کا کہنا ہے کہ رپبلکنز معیشت بہتر چلا رہے ہیں، جبکہ 11 فیصد نے کوئی رائے ظاہر نہیں کی۔
پولنگ سروے کے مطابق، یہ پہلا موقع ہے جب مئی 2021 کے بعد زیادہ لوگ معیشت کے حوالے سے ڈیموکریٹس پر رپبلکنز کے مقابلے میں زیادہ اعتماد کر رہے ہیں۔
یہ رجحان سی بی ایس نیوز/یوگوو کے پچھلے ہفتے جاری کردہ سروے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی معاشی منظوری کی درجہ بندی مارچ کے مقابلے میں چار پوائنٹس کم ہوئی ہے، اور 60 فیصد جواب دہندگان نے ان کے ٹیرف (درآمدی محصولات) پر ناپسندیدگی ظاہر کی۔
یہ سروے اس کے فوراً بعد سامنے آیا ہے جب ٹرمپ نے دو اپریل کو تقریباً ہر ملک پر کم از کم 10 فیصد کے ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا، جسے انہوں نے امریکہ کے لیے ’یومِ آزادی‘ قرار دیا۔ تاہم، پچھلے ہفتے انہوں نے 90 دن کے لیے ان ٹیرفس کو معطل کر دیا، یہ کہتے ہوئے کہ امریکی عوام ’بے چین‘ اور ’خوفزدہ‘ ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹرمپ نے صرف چین کو اس عارضی معطلی سے مستثنیٰ رکھا ہے اور اس وقت شی جن پنگ کے ساتھ تجارتی جنگ میں مصروف ہیں، کیونکہ امریکہ نے چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف نافذ کر دیا ہے، جبکہ بیجنگ نے جوابی طور پر 125 فیصد کا ٹیرف لاگو کر دیا ہے۔
مزید کشیدگی کے طور پر، منگل کو وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ چین کو اب 245 فیصد تک ٹیرف کا سامنا ہے، جبکہ اطلاعات کے مطابق بیجنگ نے چینی ایئرلائنز کو بوئنگ اور دیگر امریکی طیاروں کے پرزوں کے آرڈر نہ دینے کی ہدایت کی ہے۔
مارننگ کنسلٹ کے سروے کے مطابق چونکہ ٹرمپ اور ان کے رپبلکن ساتھی عوام کا معاشی اعتماد کھو رہے ہیں، ووٹرز کی اکثریت یہ چاہتی ہے کہ ٹرمپ کی اولین ترجیح زندگی گزارنے کے اخراجات کم کرنا ہو، خاص طور پر صحت کی سہولیات کو سستا بنانا۔
تاہم، 49 فیصد کا ماننا ہے کہ ٹرمپ کی اصل ترجیح ایلون مسک کے تحت قائم کردہ ’محکمہ حکومتی کارکردگی‘ کے ذریعے وفاقی ملازمین اور بجٹ میں کٹوتی ہے۔ صرف 29 فیصد جواب دہندگان کے مطابق، یہ ان کی ترجیح ہونی چاہیے۔
دوسری جانب ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ امریکہ ’ریکارڈ تعداد میں ٹیرف جمع کر رہا ہے۔‘
لیکن صارفین ان ٹیرف کا براہِ راست بوجھ محسوس کر رہے ہیں، اور کچھ کاروباری مالکان تو اپنے صارفین کی رسیدوں میں ’ٹرمپ سرچارجز‘ بھی شامل کر رہے ہیں، کیونکہ چین کے ساتھ ان کی تجارتی جنگ جاری ہے اور لوگ 90 دن کی مہلت کے ختم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔
مارننگ کنسلٹ کے سروے کے مطابق، ٹرمپ کی مجموعی مقبولیت بھی گھٹ کر صرف 45 فیصد رہ گئی ہے، جو کہ ان کی دوسری مدتِ صدارت کا سب سے نچلا درجہ ہے۔
© The Independent