پہلگام حملے کے بعد پاکستان اور انڈیا کے درمیان جاری کشیدگی سے متعلق یکم مئی کی اپ ڈیٹس
رات آٹھ بج کر 10 منٹ
وزیر اعظم، امیر قطر کی موجودہ بحران میں کمی کے لیے تعاون پر گفتگو
وزیر اعظم شہباز شریف کا امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے جمعرات کو ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں انڈیا اور پاکستان میں پہلگام واقعے کے بعد کشیدہ صورت حال پر گفتگو ہوئی۔
وزیر اعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے امیر قطر کا پاکستان کے لیے یکجہتی اور حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ جنوبی ایشیا میں ہونے والی حالیہ پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’پاکستان نے دہشت گردی کی ہر شکل میں مذمت کی ہے۔‘
اعلامیے کے مطابق: ’قطر کے امیر نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ قطر موجودہ بحران میں کمی کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔‘
شام سات بج کر 15 منٹ
ریڈیو پر انڈین گانے نشر نہ کرنے کا اقدام سراہتے ہیں: وزارت اطلاعات
پاکستان کی وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ حالیہ کشیدہ صورت حال میں پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) کے انڈین گانے نشر نہ کرنے کا اقدام قابل تعریف ہے۔
وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے ایک نوٹیفیکیشن میں کہا کہ ’اس محب وطن جذبے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور یہ (جذبہ) پوری قوم کے جذبات کی مجموعی طور پر عکاسی کرتا ہے۔‘
شام چھ بج کر ایک منٹ
انڈیا کی کسی بھی مہم جوئی کا اس سے بڑھ کر جواب دیں گے: پاکستانی آرمی چیف
پاکستان کے آرمی چیف نے ٹلہ فیلڈ رینجز میں جمعرات کو خطاب کے دوران کہا کہ کسی کو بھی ابہام نہیں ہونا چاہیے کہ انڈیا کی کسی بھی مہم جوئی کا فوری، پرعزم اور بڑھ کر جواب دیا جائے گا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے آج ٹلہ فیلڈ فائرنگ رینجز کا دورہ کیا اور ’ایکسرسائز ہیمر سٹرائیک‘ کا جائزہ لیا۔ یہ مشق پاکستان فوج کی منگلا سٹرائیک کور کی ایک اعلیٰ سطح کی فیلڈ ٹریننگ مشق تھی۔
اس مشق میں پاکستان فوج کی جانب سے جدید ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال کو نمایاں کیا گیا جس کا مقصد آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔
دورے کے دوران، آرمی چیف نے افسران اور جوانوں کے ’بلند حوصلے، جنگی مہارت اور جذبے‘ کی تعریف کی۔
جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ انڈیا کی کسی بھی مہم جوئی کا ’فوری، پرعزم اور بڑھ کر جواب‘ دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، لیکن اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ’ہماری تیاری اور عزم غیر متزلزل‘ ہے۔
شام 5 بج کر 55 منٹ
پاکستانی قوم مسلح افواج کے ساتھ متحد کھڑی ہے: صدر وزیر اعظم ملاقات کا اعلامیہ
پاکستان کے صدر اور وزیر اعظم کی اسلام آباد میں ملاقات کے بعد جاری کیے جانے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی قوم متحد ہے اور اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔
جمعرات کو ایوان صدر سے جاری کیے جانے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کی ملاقات کے دوران وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ بھی موجود تھے۔
ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد انڈیا کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے انڈیا کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’انڈین رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے، پاکستان ملک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور پاکستان کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔‘
ایوان صدر کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’افواج ِپاکستان کسی بھی خطرے یا جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔‘
پاکستانی صدر اور وزیر اعظم کی ملاقات میں انڈیا کے جارحانہ رویے، کسی بھی ممکنہ جارحیت پر پاکستان کے ردعمل کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ایوان صدر کے اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عالمی برادری دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے پاکستان میں عسکریت پسندوں کو فنڈنگ، تربیت اور بھیجنے میں انڈیا کے ملوث ہونے کا نوٹس لے۔
اس موقع پر صدر پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قیمت پر اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور اہم قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
اجلاس میں کشمیری عوام کے حق ِخودارادیت کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
وزیر اعظم نے کویڈ 19 سے صحت یاب ہونے کے بعد صدر مملکت کی صحت بارے بھی دریافت کیا۔
شام 5 بج کر 30 منٹ
سکیورٹی صورتحال: پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 1000 سے زیادہ مدارس بند
انڈیا کے پاکستان میں ممکنہ حملے کے خدشات کے تحت پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں حکام نے جمعرات کو 1000 سے زیادہ دینی مدارس بند کر دیے ہیں۔
مقامی مذہبی امور کے محکمے کے سربراہ حافظ نذیر احمد نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’ہم نے کشمیر کے تمام مدارس کے لیے 10 دن کی تعطیل کا اعلان کیا ہے۔‘
محکمے کے ایک اور ذرائع نے بتایا کہ ’یہ اقدام سرحد پر کشیدگی اور ممکنہ تصادم کے خدشے کے باعث اٹھایا گیا ہے۔‘
جمعرات کو نئی دہلی نے لائن آف کنٹرول پر مسلسل ساتویں رات ہلکے ہتھیاروں کی فائرنگ کی اطلاع دی۔
لائن آف کنٹرول کے پاکستانی جانب تقریباً 15 لاکھ افراد آباد ہیں جہاں زیادہ تر رہائشی دونوں ممالک کے درمیان کسی ممکنہ مسلح تصادم کے پیش نظر زیر زمین مٹی سے بنکر تیار کر رہے ہیں تاہم مالی استطاعت والے افراد کی جانب سے ان بنکروں کو سیمنٹ سے بھی مضبوط بنایا جا رہا ہے۔
چکوٹھی کے 44 سالہ دکاندار افتخار احمد میر نے اے ایف پی کو بتایا: ’ایک ہفتے سے ہم مسلسل خوف میں زندگی گزار رہے ہیں، خاص طور پر اپنے بچوں کی سلامتی کے حوالے سے ہمیں فکر لاحق ہے۔‘
انہوں نے کہا: ’ہم اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ وہ سکول سے سیدھے گھر آئیں اور باہر نہ گھومیں۔‘
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے مرکزی شہر مظفرآباد میں ایمرجنسی سروسز کے کارکنان نے سکول کے بچوں کو تربیت دینا بھی شروع کر دی ہے کہ اگر انڈیا نے حملہ کیا تو انہیں کیا کرنا چاہیے۔
11 سالہ طالب علم علی رضا نے بتایا: ’ہم نے مشقوں میں سیکھا ہے کہ زخمی شخص کی مرہم پٹی کیسے کی جاتی ہے، کسی کو سٹریچر پر کیسے اُٹھا کر لے جایا جاتا ہے، اور آگ بجھانے کا طریقہ کیا ہے۔‘
دوپہر تین بج کر 45 منٹ
جنوبی ایشیا میں امن کے حصول کے لیے ہمیشہ پاکستان کی حمایت کریں گے: چینی سفیر
چین کے سفیر نے جمعرات کو اسلام آباد میں پاکستان کے وزیر اعظم سے ملاقات میں کہا کہ چین جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے حصول کے لیے ہمیشہ پاکستان کی حمایت کرے گا۔
وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ چینی سفیر جیانگ زائی ڈونگ نے آج وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی جس میں خطے کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے صدر شی جن پنگ اور پریمیئر لی کیانگ کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال میں ’پاکستان کی مضبوط اور غیر متزلزل حمایت‘ پر چین کا دلی شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے حالیہ علاقائی پیش رفت کے حوالے سے پاکستان کے اصولی موقف کو سمجھنے اور خاص طور پر پہلگام واقعہ کی شفاف تحقیقات کی پاکستان کی پیشکش کی توثیق کرنے پر چین کی تعریف کی۔
وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کے جارحانہ اقدامات پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹا سکتے ہیں۔ انہوں نے پانی کو ہتھیار بنانے کے انڈین اقدام پر افسوس کا اظہار کیا اور جموں و کشمیر تنازع کے پرامن حل کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
چینی سفیر نے وزیر اعظم کی جانب سے پاکستان کا نقطہ نظر پیش کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
دوپہر دو بج کر 30 منٹ
جنوبی کورین وزیر خارجہ کا انڈیا پاکستان کشیدگی مکالمے سے حل کرنے پر زور
ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے آج جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ چو تائے یُل سے ٹیلیفون پر گفتگو کی۔
کورین وزیر خارجہ کو موجودہ علاقائی صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے انڈیا کی بے بنیاد پراپیگنڈہ مہم اور یکطرفہ اقدامات، خصوصاً سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے جیسے اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ چو تائے یُل نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش ظاہر کی اور مسائل کے حل کے لیے مکالمے اور سفارت کاری کی اہمیت پر زور دیا تاکہ علاقائی امن و سلامتی کو برقرار رکھا جا سکے۔
دونوں وزرائے خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل ارکان کی حیثیت سے باہمی اور کثیرالجہتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر خارجہ چو نے گذشتہ ماہ اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے تیسرے امن مشن وزارتی اجلاس کی مشترکہ میزبانی کو سراہا۔
دونوں رہنماؤں نے اعلیٰ سطحی روابط کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
دوپہر ایک بج کر 40 منٹ
انڈیا میں موجود پاکستانی شہری براستہ واہگہ پاکستان جا سکتے ہیں: وزارت داخلہ انڈیا
انڈین وزارتِ داخلہ کی تازہ ترین ہدایت کے مطابق، پاکستانی شہریوں کو اٹاری واہگہ سرحد کے راستے انڈیا سے پاکستان جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ انڈین وزارت داخلہ کے 24 اپریل 2025 کے حکم نامے میں جزوی ترمیم کرتے ہوئے کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ اٹاری چیک پوسٹ سے تمام آمد و رفت اور تجارتی سرگرمیاں 30 اپریل سے بند کر دی جائیں گی۔
اب تازہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستانی شہریوں کو تا حکم ثانی، بشرطِ کلیئرنس، انڈیا سے اٹاری چیک پوسٹ کے ذریعے پاکستان واپس جانے کی اجازت ہو گی۔‘
ٹائمز آف انڈیا کے بیان کردہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق، انڈین حکومت کی ہدایات کے بعد گذشتہ چھ دنوں میں 786 پاکستانی شہری، جن میں 55 سفارت کار اور ان کا عملہ شامل ہے، اٹاری واہگہ سرحد سے پاکستان پہنچے جبکہ پاکستان سے 1,465 شہری انڈیا گئے۔
دوپہر 12 بج کر 24 منٹ
پاکستان نے 150 افغان ٹرکوں کو واہگہ بارڈر کے راستے انڈیا جانے کی اجازت دے دی
وزارتِ خارجہ پاکستان نے افغانستان کے سفارت خانے کو ایک باضابطہ مراسلے میں مطلع کیا ہے کہ پاکستان نے 25 اپریل 2025 سے قبل ملک میں داخل ہونے والے افغان ٹرکوں کو انڈیا کے لیے واہگہ بارڈر عبور کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
یہ فیصلہ دونوں ممالک — پاکستان اور افغانستان — کے مابین خوشگوار تعلقات کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یہ اجازت ان افغان ٹرکوں کو دی جا رہی ہے جو انڈیا کے لیے سامانِ تجارت لے کر پاکستان میں داخل ہوئے تھے مگر مختلف ٹرانزٹ پوائنٹس پر پھنس گئے تھے۔
افغان سفارت خانے کی جانب سے 28 اپریل 2025 کو دی گئی درخواست کے جواب میں پاکستانی وزارتِ خارجہ نے 150 افغان ٹرکوں کی فہرست متعلقہ حکام کو بھجوا دی ہے، اور اس بات کی ہدایت بھی کی ہے کہ اگر مزید کوئی افغان ٹرک پھنسے ہوئے ہوں تو ان کی تفصیلات بھی جلد فراہم کی جائیں تاکہ کارروائی کی جا سکے۔
صبح 9 بج کر 04 منٹ
پاکستان کے فضائی راستے اتوار کے علاہ روزانہ صبح تین سے 11 بجے تک بند رہیں گے: سول ایوی ایشن اتھارٹی
سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کے فضائی راستے اتوار کے علاہ روزانہ صبح تین سے 11 بجے تک بند رہیں گے۔
جمعرات کی صبح جاری ہونے والی ایک بیان میں کہا گیا کہ آپریشنل وجوہات کی بنا پر روٹس کی بندش کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق آج (یعنی یکم مئی کو ) شروع ہونے والی یہ پابندی 30 مئی تک جاری رہے گی۔
سی اے اے کے مطابق کراچی اور لاہور کے فضائی روٹس میں کچھ راستوں پر ایئر ٹریفک معطل کی گئی ہے۔
صبح 8 بج کر 30 منٹ
پہلگام حملہ منصوبہ ساز اور حملہ کرنے والوں کو انصاف کا سامنا کرنا چاہیے: انڈین وزیر خارجہ
انڈین وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے جمعرات کو ٹوئٹر پر کہا ہے کہ جن لوگوں نے گذشتہ ہفتے کشمیر (پہلگام) میں حملے کی منصوبہ بندی کی اور اسے انجام دیا، ان کو ’انصاف کا سامنا کرنا چاہیے۔‘
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق: انڈین وزیر خارجہ جے شنکر نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کے بعد ایک بیان میں کہا، ’اس کے مرتکب، پشت پناہی کرنے والوں اور منصوبہ سازوں کو انصاف کا سامنا کرنا چاہیے۔‘
انڈین فوج نے کہا کہ دونوں ملکوں کے فوجیوں نے لائن آف کنٹرول پر رات بھر ایک دوسرے پر فائرنگ کی، جو کہ متنازع کشمیر میں ڈی فیکٹو بارڈر ہے۔
انڈیا کی طرف سے مسلسل ساتویں رات فائرنگ کا دعویٰ کیا گیا۔
انڈین پولیس نے تین افراد کو اشتہاری قرار دے کر پوسٹر جاری کیے ہیں جن پر کشمیر حملے کا الزام ہے۔ ان میں دو پاکستانی اور ایک انڈین ہیں، جو ان کے بقول کالعدم لشکر طیبہ کے رکن ہیں۔
صبح 6 بجے
امداد کی تیاریاں
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر نے بین الاقوامی ثالثی کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ جوہری ہتھیاروں سے لیس انڈیا اور پاکستان کے درمیان کسی بھی کشیدگی کے پیش نظر انسانی امداد کی تیاری کر رہی ہے۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر سلطان محمود چوہدری نے روئٹرز کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ’بہت ساری سرگرمیاں ہو رہی ہیں اور کچھ بھی ہو سکتا ہے، لہذا ہمیں اس کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ یہ چند دن بہت اہم ہیں۔‘
انہوں نے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے فوری بین الاقوامی سفارت کاری کی اپیل کی۔
’ہم اس وقت کچھ دوست ممالک سے ثالثی کی توقع کرتے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ یہ ثالثی ہونی چاہیے، بصورت دیگر انڈیا اس بار کچھ بھی کر سکتا ہے۔ سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات بھی ثالثی کر سکتے ہیں۔‘
چوہدری سلطان نے یہ بھی کہا کہ انہیں امید ہے کہ امریکہ اور برطانیہ جیسے بڑے ممالک بھی اس کوشش میں شامل ہو سکتے ہیں۔
صبح 4 بج کر 20 منٹ
امریکہ کا انڈیا کو کشیدگی کم کرنے کا مشورہ
پاکستان کے وزیر اعظم کے علاوہ امریکی وزیر خارجہ مارک روبیو نے ایک علیحدہ ٹیلی فون کال میں بھارت کے اعلیٰ سفارت کار اور وزیر خارجہ جے شنکر کے ساتھ، گفتگو میں انڈیا کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا لیکن اس کے ساتھ ہی احتیاط کی بھی تلقین کی۔
انڈیا پاکستان پر پہلگام میں حملہ کی پشت پناہی کا الزام لگا رہا ہے اور جوابی کارروائی کی دھمکی دے رہا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کے مھابق ’سیکرٹری نے پہلگام میں ہولناک دہشت گرد حملے میں جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا، اور دہشت گردی کے خلاف انڈیا کے ساتھ تعاون کے لیے امریکہ کی عزم کا اعادہ کیا۔‘
’انہوں نے انڈیا کو پاکستان کے ساتھ مل کر کشیدگی کم کرنے اور جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی برقرار رکھنے کی بھی تلقین کی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بدھ کو وزیر اعظم شہباز شریف سے ٹیلی فون پر گفتگو میں زور دیا ہے کہ پاکستان اور انڈیا جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے مل کر کام کریں۔
وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ایک اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور امریکی وزیر خارجہ میں آج ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔
اعلامیے کے مطابق شہباز شریف نے روبیو سے بات کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور پاکستان کی جانب سے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
امریکی اعلی سفارت کار کی جانب سے ان کالز کو خطے میں کشیدگی کم کرنے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔