انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) سے وطن واپس لوٹنے والے جنوبی افریقہ کے تیز بولر کگیسو ربادا نے ہفتے کو اعتراف کیا کہ وہ منشیات کے ٹیسٹ میں ناکام ہوئے ہیں اور انہوں نے اپنے اس عمل پر معافی مانگی ہے۔
عالمی ٹیسٹ بولنگ رینکنگ میں دوسرے نمبر پر موجود ربادا نے بتایا کہ وہ ’عارضی معطلی‘ کی سزا بھگت رہے ہیں، تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں دیں۔
29 سالہ ربادا ایک ماہ قبل گجرات ٹائٹنز کی ٹیم چھوڑ گئے تھے۔ اس وقت آئی پی ایل فرنچائز کا کہنا تھا کہ انہیں ایک اہم ذاتی معاملے سے نمٹنا ہے۔
ربادا نے ایک بیان میں کہا: ’جیسا کہ رپورٹ ہوا ہے، میں حال ہی میں ذاتی وجوہات کی بنا پر آئی پی ایل سے جنوبی افریقہ واپس آیا۔ اس کی وجہ ایک نشے کے استعمال کے نتیجے میں ٹیسٹ کا منفی نتیجہ تھا۔
ربادا پانچ مارچ، 2025 کو لاہور میں نیوزی لینڈ کے خلاف آئی سی سی مینز چیمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں بولنگ کر رہے ہیں (اے ایف پی)
’میں ان تمام لوگوں سے دلی معذرت چاہتا ہوں جنہیں میں نے مایوس کیا۔ میں کرکٹ کھیلنے کے اعزاز کو کبھی معمولی نہیں سمجھوں گا۔ یہ اعزاز مجھ سے کہیں بڑا ہے۔ یہ میرے ذاتی خوابوں سے بڑھ کر ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ربادا نے، جو اب انڈیا واپس آ چکے ہیں، کہا کہ وہ اس کھیل میں واپسی کے منتظر ہیں جس سے انہیں محبت ہے۔ آئی پی ایل اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ربادا کی باقاعدہ معطلی کا اعلان نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا: ’آگے بڑھتے ہوئے، یہ لمحہ میری پہچان نہیں بنے گا۔ میں ہمیشہ کی طرح محنت جاری رکھوں گا اور اپنے فن سے محبت اور لگن کے ساتھ کرکٹ کھیلتا رہوں گا۔‘
ربادا نے آئی پی ایل کے اس سیزن میں گجرات ٹائٹنز کے لیے ابتدائی دو میچز کھیلے تھے، جن میں انہوں نے دو وکٹیں حاصل کیں، اس کے بعد وہ جوہانسبرگ واپس چلے گئے تھے۔
وہ اگلے ماہ لارڈز میں ہونے والے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل میں جنوبی افریقہ کی بولنگ کی قیادت کریں گے۔ جنوبی افریقہ پہلی بار اس فائنل میں شرکت کر رہا ہے اور وہ 11 سے 15 جون تک آسٹریلیا کے خلاف میدان میں اترے گا۔
انہوں نے اکتوبر میں ٹیسٹ کرکٹ میں 300 وکٹیں مکمل کرنے کا سنگ میل عبور کیا تھا۔