ہارورڈ یونیورسٹی میں غیرملکی طلبہ کے داخلے پر پابندی

ہوم لینڈ سکیورٹی کی سکریٹری کرسٹی نوم نے یونیورسٹی پر الزام لگایا کہ وہ ’تشدد، یہود دشمنی کو فروغ دے رہی ہے اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ رابطے میں ہے۔‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے  جمعرات کو تمام غیر ملکی طلبہ کو ہارورڈ یونیورسٹی میں داخلہ دینے کا اختیار منسوخ کر دیا۔

یونیورسٹی کے موجودہ غیر ملکی طلبہ کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ کسی دوسرے تعلیمی ادارے میں منتقل ہوں ورنہ ان کا قانونی درجہ ختم کر دیا جائے گا۔ اس کارروائی کا دائرہ دیگر جامعات تک بڑھانے کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔ 

محکمہ داخلہ کے بیان کے مطابق ہوم لینڈ سکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے محکمے کو ہدایت کی کہ ہارورڈ یونیورسٹی کے سٹوڈنٹ اینڈ ایکسچینج وزیٹر پروگرام کی منظوری 26-2025 کے تعلیمی سال کے لیے ختم کر دی جائے۔

کرسٹی نوم نے یونیورسٹی پر الزام لگایا کہ وہ ’تشدد، یہود دشمنی کو فروغ دے رہی ہے اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ رابطے میں ہے۔‘

ہارورڈ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کا یہ اقدام جس سے ہزاروں طلبہ متاثر ہو رہے ہیں، غیر قانونی اور انتقامی کارروائی کے مترادف ہے۔

یہ فیصلہ کیمبرج، میساچوسٹس میں واقع ممتاز آئیوی لیگ یونیورسٹی کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کی مہم میں ایک نمایاں شدت کی علامت ہے، جو ٹرمپ کے سب سے نمایاں ادارہ جاتی اہداف میں سے ایک بن چکی ہے۔

یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب ہارورڈ یونیورسٹی نے طالب علم کا ویزا رکھنے والے بعض غیر ملکیوں سے متعلق وہ معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیا، جو کرسٹی نوم نے طلب کیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، ہارورڈ نے 25-2024 کے تعلیمی سال میں تقریباً 6800 بین الاقوامی طلبہ کو داخلہ دیا، جو اس کے مجموعی داخلوں کا 27 فیصد بنتا ہے۔

یونیورسٹی کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2022 میں چینی شہری 1016 طلبہ کے غیر ملکی طلبہ کا سب سے بڑا گروپ تھے۔ ان کے بعد کینیڈا، انڈیا، جنوبی کوریا، برطانیہ، جرمنی، آسٹریلیا، سنگاپور اور جاپان سے تعلق رکھنے والے طلبہ تھے۔

واشنگٹن میں چینی سفارت خانے نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

کرسٹی نوم نے اپنے بیان میں کہا: ’غیر ملکی طلبہ کو داخلہ دینا اور ان کی زیادہ فیسوں سے اپنی کئی ارب ڈالر کی امانتوں میں اضافہ کرنا جامعات کا حق نہیں بلکہ ایک رعایت ہے۔‘

انہوں نے یونیورسٹی کو ایک خط میں 72 گھنٹوں کے اندر غیر ملکی طلبہ سے متعلق متعدد ریکارڈ، جن میں گذشتہ پانچ برسوں کے دوران ان کے احتجاجی سرگرمیوں کی کوئی بھی ویڈیو یا آڈیو شامل ہو، فراہم کرنے پر ہارورڈ کو اپنی منظوری دوبارہ حاصل کرنے کا ’موقع‘ دیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس