اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو ایران کی متعدد فوجی اور جوہری تنصیبات پر حملوں کے نتیجے میں ایران کی عسکری قیادت، جوہری سائنس دانوں اور عام شہریوں کی موت کے بعد آپریشن ’وعدہ صادق سوم‘ کے نام سے تہران کے جوابی حملے جاری ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل بھی مختلف ایرانی شہروں اور تنصیبات پر میزائل حملے کر رہا ہے۔ اس طرح یہ جنگ اب نویں روز میں داخل ہو چکی ہے۔
ایران اور اسرائیلی جنگ کی اپ ڈیٹس یہاں دیکھیے:
ایران پر اسرائیلی حملے عالمی قوانین کے خلاف: پاکستان اور ترکی کا بیان
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ترک صدر رجب طیب اردوغان نے ہفتے کو استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے 51 ویں اجلاس میں ہونے والی ایک ملاقات میں ایران پر اسرائیلی حملوں کی مسلسل مذمت کی اور اسے بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت ایران کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور اپنے دفاع کے حق کی حمایت کا اعادہ کیا۔
اسی طرح کشیدہ صورت حال کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ خطے میں امن و استحکام کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
فریقین نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے اور غزہ کے محصور لوگوں کو انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی کے لیے کوششوں کو تیز کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ترکی کے باہمی دیرینہ تعلقات کو مزید گہرا اور متنوع بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
ملاقات کے دوران نائب وزیر اعظم نے صدر رجب طیب اردوغان کو وزیر اعظم شہباز شریف کا پرتپاک تہنیتی پیغام پہنچایا اور ازور دیا کہ پاکستان ترکی کے ساتھ پائیدار دوطرفہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔
اسحاق ڈار نے صدر اردگان کو اسلامی تعاون یوتھ فورم کی جانب سے ان کی قیادت کے اعتراف کے ساتھ ساتھ OIC CFM اجلاس کے کامیاب انعقاد پر بھی مبارکباد دی، ان کے ہمراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی تھے۔
51ویں او آئی سی: سعودی وزیر خارجہ کی پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار سے ملاقات
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کی 51ویں کانفرنس کے موقعے پر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے آج استنبول میں پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی۔
ترکی کے شہر استنبول میں ہونے والی اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا اور علاقائی و عالمی صورتحال پر بھی گفتگو کی۔ اس موقع پر خطے میں امن و استحکام کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بھی بات چیت ہوئی۔
ملاقات میں سعودی وزیر خارجہ کے سیاسی امور کے مشیر شہزادہ مصعب بن محمد الفرحان اور ترکی میں سعودی عرب کے سفیر فہد بن اسعد ابو نصر بھی موجود تھے۔
اسرائیلی حملوں میں 400 شہری جان سے گئے: ایران
ایران کی وزارت صحت نے ہفتے کو بتایا کہ گذشتہ ہفتے سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 400 سے زائد افراد جان سے جا چکے ہیں۔
وزارت صحت کے ترجمان حسین کرمانپور نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا ’آج صبح تک اسرائیلی حملوں میں 400 سے زائد نہتے ایرانی جان سے جا چکے ہیں، جبکہ میزائلوں اور ڈرون حملوں کے نتیجے میں 3,056 افراد زخمی ہوئے ہیں۔‘ اے ایف پی
اسرائیلی حملے جاری رہنے کی صورت میں امریکہ سے مذاکرات کی گنجائش نہیں: ایران
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ہفتے کو کہا کہ اسرائیلی حملے جاری رہنے کی صورت میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ استنبول میں جمع ہوئے ہیں۔
اجلاس سے خطاب میں عراقچی نے کہا ’یہ بالکل واضح ہے کہ میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے لیے نہیں جا سکتا جب ہمارے لوگ بمباری کی زد میں ہیں اور یہ سب کچھ امریکہ کی حمایت سے ہو رہا ہے۔‘
ان کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جمعے کے اس بیان کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ اسرائیل اور ایران کے درمیان ایک ہفتے سے جاری فضائی جنگ میں حالات کے مطابق جنگ بندی کی حمایت کر سکتے ہیں۔
ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ وہ اگلے دو ہفتے میں فیصلہ کریں گے کہ آیا امریکہ اسرائیل-ایران جنگ میں شامل ہو گا یا نہیں۔
ٹرمپ نے اپنے ارادوں کے بارے میں دنیا کو مخمصے میں ڈال رکھا ہے۔
انہوں نے کبھی فوری سفارتی حل کی تجویز دی اور کبھی کہا کہ واشنگٹن اسرائیل کی حمایت میں لڑائی میں شامل ہو سکتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عراقچی کا کہنا تھا کہ امریکہ اس تنازعے میں ’شروع سے ملوث‘ رہا ہے۔
انہوں نے کہا: ’وہ بار بار کہتے ہیں کہ وہ شامل نہیں لیکن ہمارے پاس بہت سے شواہد ہیں کہ وہ پہلے دن سے اس میں شامل ہیں۔ اور اب، جیسا کہ آپ جانتے ہیں امریکی صدر کے ٹویٹس اور انٹرویوز یہ واضح کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے میں امریکی قیادت کی بات کر رہے ہیں۔‘
امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے ایران کے ساتھ موجودہ تنازعے میں اب تک صرف دفاعی اقدامات کیے جن میں اسرائیل پر داغے گئے میزائلوں کو مار گرانے میں مدد دینا شامل ہے۔
عراقچی کا مزید کہنا تھا کہ جو کچھ ہم اس وقت کر رہے ہیں، وہ اپنے دفاع کے جائز حق کا استعمال ہے، ایسے حملوں کے خلاف جو بغیر کسی اشتعال کے اور نہایت سنگدلی سے ہمارے خلاف کیے جا رہے ہیں۔
اسرائیلی حملوں کا مقصد ایران کے جوہری مذاکرات کو سبوتاژ کرنا ہے: ترک صدر
ترک صدر رجب طیب اردوغان نے ہفتے کو کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات کا نیا دور شروع ہونے والا تھا اور ان حملوں کا مقصد ان مذاکرات کو سبوتاژ کرنا تھا۔
انہوں نے کہا اس سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل سفارت کاری کے ذریعے مسائل حل نہیں کرنا چاہتا۔
استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اردوغان نے ان ممالک سے، جن کا اسرائیل پر اثر و رسوخ ہے، اپیل کی کہ وہ اسرائیلی ’زہر‘ پر کان نہ دھریں اور وسیع جنگ کی اجازت دیے بغیر مکالمے کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کریں۔
انہوں نے مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر اسرائیل کے خلاف تعزیری اقدامات بڑھانے کی کوششیں تیز کریں۔
قم شہر پر حملے میں قدس فورس کے کمانڈر کو مار دیا گیا: اسرائیلی وزیر دفاع
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ایران کے شہر قم میں ایک فلیٹ پر حملے میں قدس فورس کے ایک کمانڈر کو مار دیا ہے۔
جان سے جانے والے کمانڈر کی شناخت سعید ایزدی کے طور پر ہوئی، جو قدس فورس کے فلسطین کور کے سربراہ تھے۔ قدس فورس ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم شاخ ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے فارس نیوز ایجنسی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ایران کے صوبہ قم میں پولیس نے کہا ہے کہ 13 جون سے اب تک اسرائیلی جاسوسی اداروں سے منسلک 22 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
صوبہ قم میں پولیس انٹیلی جنس کے سربراہ نے کہا کہ ’22 افراد کو صہیونی ریاست کے جاسوسی اداروں سے تعلق، عوامی رائے کو متاثر کرنے اور مجرم ریاست کی حمایت کرنے کے الزامات میں شناخت کر کے گرفتار کیا گیا۔‘
قبل ازیں خبر رساں ادارے تسنیم نے جمعے کو یہ بھی رپورٹ کیا کہ ایک یورپی شہری کو بھی جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تاہم ان کی شہریت یا گرفتاری کی تاریخ نہیں بتائی گئی۔
ناروے میں قائم این جی او ایران ہیومن رائٹس کے مطابق اسرائیل سے تعاون کے الزامات میں پورے ملک میں کم از کم 223 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے تاہم تنظیم کا کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے زیادہ ہو سکتی ہے۔
ایران کی فارس نیوز ایجنسی نے بتایا کہ اسرائیل نے ایران کے اصفہان میں جوہری مرکز کو نشانہ بنایا، تاہم کسی بھی خطرناک مواد کے اخراج کی اطلاع نہیں ملی۔
’ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے قریب ہے‘، ٹرمپ نے اپنی انٹیلی جنس ڈائریکٹر کو ’غلط‘ قرار دے دیا
ہم نے ایران کے جوہری پروگرام دو سال پیچھے دھکیل دیا ہے: اسرائیلی وزیر خارجہ
اسرائیل نے ہفتے کو دعویٰ کیا ہے کہ اس نے پہلے ہی ایران کے جوہری پروگرام کو کم از کم دو سال پیچھے کر دیا ہے۔
اسرائیل کے وزیر خارجہ گیڈون سار نے جرمن اخبار بِلڈ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا: ’ہم جو اندازہ لگا رہے ہیں، اس کے مطابق ہم نے پہلے ہی کم از کم دو یا تین سال کے لیے ان کے پاس جوہری بم کے امکان میں تاخیر کر دی ہے۔‘
سار نے کہا کہ اسرائیل کا ایک ہفتہ طویل حملہ جاری رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا: ’ہم اس خطرے کو دور کرنے کے لیے وہ سب کچھ کریں گے، جو ہم وہاں کر سکتے ہیں۔‘
ایران پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 657 اموات، 263 زخمی: امریکی این جی او
امریکہ میں قائم ایک این جی او ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ نیوز ایجنسی نے اپنے ذرائع اور میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ایران میں اب تک کم از کم 657 افراد جان سے گئے ہیں، جن میں 263 عام شہری بھی شامل ہیں۔
ایران نے اتوار (15 جون) کے بعد سے اموات اور زخمیوں کی تعداد کو اپ ڈیٹ نہیں کیا ہے، جب اس نے کہا تھا کہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 224 افراد مارے گئے ہیں، جن میں فوجی کمانڈر، جوہری سائنس دان اور عام شہری شامل ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسرائیل نے 13 جون سے شروع ہونے والی جارحیت میں جوہری اور فوجی مقامات کے علاوہ رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔
جبکہ ایران کے جوابی حملوں کے نتیجے میں اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ کم از کم 25 افراد مارے گئے ہیں۔
اسرائیل کی بندرگاہ حیفہ کے ایک ہسپتال نے تازہ ترین ایرانی حملے کے بعد 19 زخمیوں کی اطلاع دی ہے، جن میں ایک شخص کی حالت تشویش ناک ہے۔
اسرائیل کے نیشنل پبلک ڈپلومیسی ڈائریکٹوریٹ نے کہا کہ ملک پر اب تک 450 سے زیادہ میزائل داغے جا چکے ہیں، جن میں تقریباً 400 ڈرون بھی شامل ہیں۔
ایران کے پاسداران انقلاب نے کہا کہ انہوں نے فوجی مقامات اور فضائیہ کے اڈوں کو نشانہ بنایا ہے۔
ایران میں میزائلوں کے ذخیرے اور لانچنگ سائٹس پر نیا حملہ: اسرائیلی فضائیہ
اسرائیلی فضائیہ نے ہفتے کو کہا کہ اس نے دونوں ممالک کے درمیان تنازع کے نویں دن وسطی ایران میں میزائلوں کے ذخیرے اور لانچنگ سائٹس کے خلاف فضائی حملوں کی ایک نئی لہر شروع کی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں اسرائیلی فضائیہ نے کہا کہ اس نے ’وسطی ایران میں میزائل سٹوریج اور لانچنگ انفراسٹرکچر‘ کو نشانہ بنایا۔