گلگلت بلتستان پولیس کے مطابق ضلع دیامر میں واقع دنیا کی 9 ویں بلند ترین چوٹی سر کرنے کے دوران غیر ملکی خاتون کوہ پیما کلارا کولوچاوا ایک حادثے کی وجہ سے جان چلی گئی ہیں۔
خاتون کوہ پیما کا تعلق چیک ریبلک سے تھا اور وہ نیپال کی سیوین ٹریک سمٹ نامی کمپنی کے ساتھ نانگا پربت سر کرنے آئی تھیں۔
گلگلت بلتستان ٹورسٹ پولیس کنٹرول روم کے اہلکار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ خاتون کوہ پیما کلارا نے ٹیم سمیت 15 شنگریلا ہوٹل میں قیام کیا تھا اور 16 جون کو نانگا پربت بونر بیس کیمپ کی طرف روانہ ہوئی تھیں۔
پولیس اہلکار کے مطابق کلارا ٹیم سمیت 17 جون کو بونر بیس کیمپ پہنچیں۔ اہلکار کے مطابق، ’یہ واقعہ کیمپ ون سے کیمپ ٹو ٹریکنگ کرتے ہوئے پیش آیا اور ان کا آکسیجن سلینڈر پھٹ گیا تھا۔‘
تاہم سیوین ٹریک سمٹ کمپنی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس واقعے میں آکسیجن سلنڈر کا کوئی عمل دخل نہیں تھا۔
نیپال کی سیون سمٹ ٹریکس کمپنی، جنہوں نے کلارا اور دیگر ٹیم کے لیت اس سمٹ کا انتظام کیا تھا، نے انڈپینڈنٹ اردو کو بھیجے گئے پیغام میں بتایا ہے کلارا کے خاندان کو ان کی موت کی اطلاع دے دی گئی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیان میں لکھا گیا ہے کہ ‘آکسیجن سلینڈر پھٹنے کی خبروں میں صداقت نہیں ہے اور اس حوالے سے کل (چار جولائی) کو تفصیلات جاری کی جائیں گی۔
کلارا کولوچاوا ایک ماہر کوہ پیما تھیں اور ان کی ویب سائٹ کے مطابق وہ 1978 میں چیک ریپبلک کے دارالحکومت پراگ میں میں پیدا ہوئی تھیں۔
ویب سائٹ کے مطابق کلارا چیک خاتون کوہ پیما تھیں جنہوں نے کے ٹو اور ماؤنٹ ایورسٹ سمیت دنیا کی تین بلند ترین چوٹیاں سر کی پوئی ہیں۔
انہوں نے پہلی مرتبہ جنوبی امریکہ کی چھ ہزار 962 میٹر بلند چوٹی اکنکگوا سر کی تھی اور اسی سے کوہ پیمائی کا آغاز کیا تھا۔
وہ 2007 میں چیک ریپبلک کی پہلی خاتون کوہ پیما بنیں جنہوں نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کی جبکہ 2019 میں چیک ریپبلک کی کے ٹو سر کرنے والی پہلی خاتون کا اعزاز حاصل کیا۔
کلاارا نے اسلام آباد پہنچنے کے بعد انسٹا گرام پر 2024 میں نانگا پربت کی ویڈیوز اپلوڈ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’گذشتہ سال تو کامیابی نہیں ملی تھی لیکن اس سال نانگا پر بت سر ہی کرنی ہے۔
انہوں نے لکھا ہے، ’گذشتہ سال نانگا پربت نے مجھے خاموش کیا تھا اور مجھ سے روح چھین کی تھی لیکن اس بار سمٹ ہوگا کیونکہ اس بار ارادے بلند ہے۔‘