عمران خان 7 سیلز کے کمپلیکس میں ہیں، چہل قدمی و ورزش کرتے ہیں: اڈیالہ جیل حکام

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عبدالغفور انجم نے منگل کو جاری کیے جانے والے بیان میں کہا ہے کہ ’عمران خان کو جیل میں بی کلاس کی تمام سہولیات دستیاب ہیں۔ ان کی خوراک، مطالعہ اور ورزش کا مکمل خیال رکھا جاتا ہے۔‘

حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کردہ عمران خان کو اڈیالہ جیل میں مہیا کی گئی سہولیات کی تصاویر (اے جی پی)

پاکستانی حکام نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو اڈیالہ جیل میں فراہم کی جانے والی سہولیات کی فہرست جاری کی ہے اور کہا ہے کہ ان کی ’ خوراک، مطالعہ اور ورزش کا مکمل خیال‘ رکھا جاتا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عبدالغفور انجم نے منگل کو جاری کیے جانے والے بیان میں کہا ہے کہ ’عمران خان کو جیل میں بی کلاس کی تمام سہولیات دستیاب ہیں۔ ان کی خوراک، مطالعہ اور ورزش کا مکمل خیال رکھا جاتا ہے۔‘

بیان میں کہا گیا کہ ’انہیں سات سیلز پر مشتمل بڑے کمپلیکس میں رکھا گیا ہے اور ساتھ چہل قدمی کے لیے کھلی جگہ فراہم کی گئی ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ انہیں ورزش کے لیے سائیکل بھی دستیاب ہے۔‘

عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کی جانب سے سوشل میڈیا پر بیان دیا گیا تھا کہ عمران خان کو جیل میں ناکافی سہولیات اور قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔

اس کے بعد بانی پی ٹی آئی کو جیل میں دستیاب سہولیات سے متعلق اڈیالہ جیل حکام نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’سوشل میڈیا اور میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں۔ عمران خان کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جارہا۔‘

پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری نے سوشل میڈیا پر ہیومن رائٹس کمیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’عمران خان جبری قید میں رکھا گیا ہے۔‘

اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے مختلف اکاؤنٹس سے سوشل میڈیا پر عمران خان کو سہولیات نہ ملنے کی مہم  چلا رکھی تھی۔

جیل حکام کا کہنا ہے کہ ’بانی پی ٹی آئی کے کمرے میں ٹی وی، اخبارات اور مطالعہ کے لیے کتابیں دستیاب ہیں۔ عمران خان کو سہولیات میسر ہیں وہ بی کلاس کے باقی قیدیوں کو میسر نہیں ہیں۔

’انہیں کھانے کے لیے علیحدہ کچن اور کک فراہم کیا گیا ہے ان کی خواہش کے مطابق ان کو کھانا فراہم کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بانی پی ٹی آئی نے جیل سے 414 مرتبہ اپنے ٹوئٹر سے ٹویٹ کرایا ہے بلکہ وہ پارٹی ورکرز کو جیل سے سیاسی سرگرمیوں سے متعلق ہدایات بھی فراہم کرتے رہے ہیں۔‘

بین الاقوامی میڈیا تک رسائی

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ ’عام انتخابات، 26 نومبر احتجاج، حکومت کے ساتھ مذاکرات، 26 ویں آئینی ترمیم پر بھی عمران خان ہدایات جاری کرتے رہے ہیں۔ ان کے جیل سے جاری بیانات 45 مرتبہ اہم سرخیوں میں شامل ہوئے ہیں۔

’ان دو سالوں میں عمران خان عالمی میڈیا سے بھی باہمی گفتگو کرچکے ہیں۔ ان کے بیانات فاکس نیوز، ڈبلیو ایس جے نیوز، آئی ٹی وی، روئٹرز اور دی ٹیلی گراف میں چھپتے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ جیل میں مین سٹریم میڈیا اور اخبارات سے مخاطب ہوتے رہے ہیں۔‘

عمران خان کی ملاقاتیں

حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ تین ماہ کے دوران 66 خواتین بشمول ان کی فیملی، ملاقات کرچکے ہیں۔ ملاقات کرنے والوں میں ان کی پارٹی لیڈرز بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ وکلا رہنماوں کی ملاقات بھی شیڈول کے مطابق ہوتی رہی ہیں۔

طبی معائنہ

ڈاکٹرز جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کا تین مرتبہ روزانہ طبی معائنہ کرتے ہیں۔ گذشتہ دو ہفتوں میں بانی پی ٹی آئی کی کوئی عارضہ رپورٹ نہیں ہوا وہ  مکمل طور پر صحت مند ہیں اور روزانہ دو گھنٹے ورزش کرتے ہیں۔

جیل انتظامیہ جیل قوانین کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی سیکورٹی کا مکمل خیال کرتی ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست