نیویارک میں پیر کی شام ایک مسلح شخص نے دفتر کی عمارت میں اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت چار افراد جان سے گئے جبکہ ایک زخمی ہوا۔ حملہ آور نے خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی۔
نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز نے رات گئے قریبی ہسپتال میں میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ مین ہیٹن کے مشہور علاقے پارک ایونیو پر واقع 345 پارک ایونیو کی عمارت میں پیش آیا، جہاں کئی معروف اداروں کے دفاتر قائم ہیں۔
پولیس کمشنر جیسیکا ٹش کے مطابق حملہ آور شین تمورا نامی شخص تھا، جس کا تعلق امریکی ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگاس سے تھا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں اسے ایک کالی بی ایم ڈبلیو کار سے ایم فور رائفل کے ساتھ اترتے اور عمارت کے اندر داخل ہو کر لابی میں موجود پولیس افسر پر گولیاں برساتے دیکھا گیا۔ اس کے بعد اس نے پوری لابی میں فائرنگ کی اور 33ویں منزل پر جا کر فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کمشنر کے مطابق حملہ آور کو کچھ دیر بعد پولیس نے اسی منزل پر مردہ حالت میں اس کے ہتھیار کے ساتھ پایا، جہاں اس نے خود کو گولی مار لی تھی۔
عمارت میں موجود معروف اداروں میں بلیک سٹون، آڈیٹنگ کمپنی (KPMG) اور نیشنل فٹبال لیگ (NFL) بھی شامل ہیں۔ واقعے کے بعد پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور عمارت کو فوری طور پر خالی کرا لیا گیا۔
جیسیکا ٹش کے مطابق حملہ آور کی گاڑی سے ایک ریوالور، گولیاں، میگزین اور اس کے نام کی دوائیاں بھی برآمد ہوئیں۔
تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ حملہ آور کو ماضی میں ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا رہا ہے، تاہم اس کے پاس نیواڈا میں اسلحہ رکھنے کا قانونی اجازت نامہ موجود تھا۔ وہ گذشتہ دنوں ریاست نیواڈا سے گاڑی چلا کر نیویارک پہنچا تھا اور اسی روز شہر میں داخل ہوا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر حملہ آور نے یہ کارروائی اکیلے کی، تاہم فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (FBI) اس واقعے کی تفتیش میں مقامی پولیس کی مدد کر رہا ہے۔
میئر ایرک ایڈمز نے تصدیق کی کہ جان سے جانے والا پولیس افسر بنگلہ دیش سے تعلق رکھتا تھا اور اس کی عمر 36 برس تھی۔ مرنے والوں میں دو مرد اور ایک خاتون شامل ہیں، جب کہ ایک اور شخص کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
واقعے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی نوعیت اور حملہ آور کے محرکات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔