انڈیا کے وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو دعویٰ کیا ہے کہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ایک روز قبل مارے جانے والے تین مشتبہ عسکریت پسندوں کا تعلق اپریل میں پہلگام کے مقام پر ہونے والے خونریز حملے سے تھا جس میں 26 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں اظہار خیال کرتے ہوئے امت شاہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ تینوں افراد پاکستانی شہری تھے اور انہیں پیر کو انڈین فوج، نیم فوجی دستوں اور پولیس کی مشترکہ کارروائی کے دوران سری نگر کے نواح میں ایک جھڑپ میں مارا گیا۔
امت شاہ کے بقول: ’جائے وقوعہ سے ملنے والے رائفل کارتوس اپریل کے حملے میں استعمال ہونے والے اسلحے سے مماثلت رکھتے ہیں۔‘
روئٹرز کے مطابق وزیر داخلہ نے مزید دعویٰ کیا کہ مارے گئے افراد کی شناخت مقامی رہائشیوں نے کی جنہوں نے حملے سے قبل ان عسکریت پسندوں کو خوراک اور پناہ فراہم کی تھی۔ تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا ان مقامی افراد کو حملے کا معاون سمجھا جا رہا ہے یا نہیں۔
امت شاہ نے ایوان کو بتایا کہ ’میں پوری قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ وہی تین ’دہشت گرد‘ تھے جنہوں نے ہمارے شہریوں کو ’شہید‘ کیا اور اب تینوں مارے جا چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مارے جانے والوں کے قبضے سے دو پاکستانی ووٹر شناختی کارڈ اور پاکستان میں بنی چاکلیٹ بھی برآمد ہوئی ہے۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ فورنزک تجزیے سے بھی یہ ثابت ہوا ہے کہ ان کے زیر استعمال رائفلیں وہی تھیں جو اپریل کے حملے میں استعمال ہوئیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ حملہ انڈیا کے سیاحتی مقام پہلگام میں پیش آیا تھا جہاں حملہ آوروں نے ایک وادی میں فائرنگ کر کے سیاحوں کو نشانہ بنایا اور پھر قریبی جنگلات کی جانب فرار ہو گئے تھے۔
اس واقعے کے بعد انڈیا نے مئی میں پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں کئی مقامات کو فضائی حملوں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دونوں جوہری قوتوں کے درمیان چار دن تک شدید لڑائی جاری رہی۔
دوسری جانب پاکستان نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے تاحال امت شاہ کے حالیہ بیانات پر فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
پاکستان کے سرکاری ریڈیو نے پیر کی جھڑپ کے بعد دعویٰ کیا کہ انڈیا پاکستانی قیدیوں کو جیلوں سے نکال کر جعلی مقابلوں میں ہلاک کر رہا ہے اور انہیں عسکریت پسند ظاہر کر رہا ہے، تاہم اس الزام کے ساتھ کوئی شواہد فراہم نہیں کیے گئے۔