پاکستان سے معدنیات اور ہائیڈرو کاربنز پر تعاون کے خواہاں: امریکی وزیر خارجہ

مارکو روبیو نے ایک بیان میں، جو امریکی وزارت خارجہ نے پاکستان کے یوم آزادی کے موقعے پر جاری کیا، میں پاکستانی قوم کو آزادی کی مبارکباد بھی پیش کی۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو 16 جولائی 2025 کو واشنگٹن میں محکمہ خارجہ کی عمارت میں ایک تقریب میں شرکت کرتے ہوئے گفتگو کر رہے ہیں (اے ایف پی)

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ واشنگٹن اہم معدنیات اور ہائیڈرو کاربنز پر پاکستان کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایک بیان میں کیا جو امریکی وزارت خارجہ نے پاکستان کے یوم آزادی کے موقعے پر جاری کیا۔

امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق مارکو روبیو نے کہا کہا کہ ’میں امریکہ کی جانب سے پاکستان کے عوام کو ان کے یوم آزادی 14 اگست کے موقع پر دلی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔‘

قبل ازیں واشنگٹن اور اسلام آباد نے گذشتہ ماہ ایک تجارتی معاہدے کا خیر مقدم کیا جس کے بارے میں پاکستان نے کہا کہ اس کے نتیجے میں ٹیرف کم ہو جائیں گے اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔

پاکستان کے وزیر تجارت جام کمال نے کہا کہ اسلام آباد امریکی کاروباروں کو خاص طور پر جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں مقامی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے ذریعے کان کنی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرے گا جن میں لیز گرانٹس جیسی مراعات دی جائیں گی۔

صوبے میں کان کنی کے اہم منصوبے ہیں، جن میں ریکوڈک بھی شامل ہے جو کان کنی کی کمپنی بیرک گولڈ چلا رہی ہے اور اسے سونے اور تانبے کی دنیا کی سب سے بڑی کانوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے بدھ کو کہا کہ ’ہم اہم معدنیات اور ہائیڈرو کاربنز سمیت اقتصادی تعاون کے نئے شعبے تلاش کرنے اور فعال تجارتی شراکت داری کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ امریکہ دہشت گردی کے خلاف اور تجارت کے فروغ کے لیے اقدامات میں پاکستان کی شمولیت کو بہت سراہتا ہے۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ سے قبل اسلام آباد کے واشنگٹن کے ساتھ تعلقات حالیہ برسوں میں کچھ سرد ہو گئے کیوں کہ امریکہ چین کی بڑھتی ہوئی طاقت کا مقابلہ کرنے کے لیے دیگر عوامل کے ساتھ ساتھ، پاکستان کے روایتی حریف انڈیا کے زیادہ قریب ہو گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

واشنگٹن پاکستان سے افغانستان کے معاملے پر بھی ناراض تھا۔ خاص طور پر سابق صدر جوبائیڈن کے دور میں جب امریکہ نے افغانستان سے افراتفری کے عالم میں انخلا کیا اور طالبان ملک میں دوبارہ اقتدار میں آ گئے۔ امریکہ نے پاکستان پر طالبان کی پشت پناہی کا الزام لگایا۔ پاکستان نے اس الزام کی تردید کی۔

حالیہ مہینوں میں واشنگٹن کے اسلام آباد کے ساتھ تعلقات بہتر ہوئے ہیں۔ ٹرمپ نے انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا کریڈٹ لیا۔ اپریل میں انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ایک حملے کے بعد مئی میں ایشیائی پڑوسیوں کے درمیان جنگ شروع ہو گئی۔

پاکستان نے ٹرمپ کی تعریف کی جبکہ انڈیا نے یہ موقف اختیار کیا کہ نئی دہلی اور اسلام آباد کو بیرونی مداخلت کے بغیر اپنے مسائل براہ راست حل کرنے چاہییں۔

انسدادِ دہشت گردی پر مذاکرات

امریکہ اور پاکستان کے درمیان منگل کو اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی پر مذاکرات کا تازہ ترین دور ہوا۔

واشنگٹن نے علیحدگی پسند عسکریت پسند گروپ بلوچستان لبریشن آرمی کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔

واشنگٹن میں مقیم جنوبی ایشیا کے تجزیہ کار اور فارن پالیسی میگزین کے ایک مصنف مائیکل کُگل مین نے کہا کہ ’امریکہ پاکستان انسداد دہشت گردی مذاکرات میں مشترکہ بیان سب سے زیادہ مثبت اور پرجوش بیانات میں سے ایک ہے جو میں نے کئی سال سے ان دونوں ممالک کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے معاملے میں دیکھا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا