فلسطینی گروپ حماس کے ایک ذرائع نے پیر کو اے ایف پی کو بتایا کہ حماس نے غزہ میں فائر بندی کی ایک نئی تجویز پر اتفاق کر لیا ہے۔
حماس کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا ’حماس نے اپنا جواب ثالثوں کو پہنچا دیا ہے، جس میں تصدیق کی گئی ہے کہ حماس اور دھڑوں نے بغیر کسی ترمیم کی درخواست کے فائر بندی کی نئی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔‘
اس سے قبل آج ایک فلسطینی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ثالثوں نے ابتدائی طور پر 60 دن کی فائر بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کی تجویز پیش کی تھی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے بھی خبر دی کہ حماس نے ثالثوں کو مطلع کر دیا ہے کہ اس نے غزہ میں فائر بندی کی تازہ ترین تجویز کو منظور کر لیا ہے۔
اس پیش رفت پر اسرائیلی حکومت کا فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مصر اور قطر کے ثالثوں کی کوششیں، ساتھ ہی امریکی مداخلت، ابھی تک ایک طویل المدتی فائر بندی حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
23 ویں ماہ بھی جاری اسرائیلی جارحیت نے غزہ کی پٹی میں شدید انسانی بحران پیدا کر دیا ہے۔
حماس کے ہمراہ غزہ میں لڑنے والے اسلامی جہاد نامی گروپ کے ایک ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ منصوبہ میں 60 دن کی فائر بندی شامل ہے ’جس دوران 10 اسرائیلی قیدیوں کو زندہ رہا کیا جائے گا، ساتھ ہی کچھ لاشیں بھی واپس کی جائیں گی۔
اسی ذرائع نے بتایا کہ ’باقی قیدیوں کو دوسرے مرحلے میں رہا کیا جائے گا اور اس کے فوراً بعد بڑے معاہدے کے لیے مذاکرات شروع ہوں گے تاکہ تنازعے کا مستقل خاتمہ ممکن ہو سکے، جس میں بین الاقوامی ضمانتیں شامل ہوں گی۔‘