یورپی فٹ بال ایسوسی ایشنز کی یونین (یوئیفا) نے ٹوٹنہم اور پیرس سینٹ جرمین کے درمیان سپر کپ مقابلے سے قبل میدان میں ایک بڑا بینر لگا کر، جس پر لکھا تھا ’بچوں کو قتل کرنا بند کرو، شہریوں کو قتل کرنا بند کرو‘، فٹبال میچوں میں سیاسی پیغامات دینے پر اپنی ہی پابندی کی خلاف ورزی کا خطرہ مول لیا۔
یہ بینر کھلاڑیوں کے سامنے اس وقت رکھا گیا جب وہ اودینے کے سٹیڈیو فریولی سٹیڈیم میں میچ شروع ہونے سے قبل قطار میں کھڑے تھے۔
یورپ کی گورننگ باڈی کے اپنے ضابطے کے مطابق میچ سے پہلے، دوران یا بعد میں سٹیڈیم میں سیاسی پیغامات دکھانے کی اجازت نہیں ہے۔
From the UEFA Super Cup in Udine, the message is loud and clear.
— UEFA (@UEFA) August 13, 2025
A banner. A call. pic.twitter.com/HNjPja4OBk
اس کے باوجود انہوں نے یہ بیان دیا، لیکن بینر پر کسی خاص جنگ کا ذکر نہیں کیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں افغانستان، عراق، نائجیریا، فلسطین اور یوکرین جیسے جنگ زدہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے بچوں نے حصہ لیا۔
بعد میں غزہ سے تعلق رکھنے والے دو پناہ گزین بچوں نےیوئیفا کے صدر الیگزینڈر سیفرین کے ساتھ میڈل تقریب میں شمولیت کی۔
ان میں سے ایک طالا نامی 12 سالہ فلسطینی بچی تھی، جس کے بارے میںیوئیفا نے یوں کہا: ’ایک کمزور صحت کی حامل کمسن فلسطینی بچی، جسے جنگ شروع ہونے کے بعد غزہ میں ضروری طبی آلات کی کمی کے باعث مناسب علاج کے لیے میلان منتقل کیا گیا۔‘
دوسرا بچہ محمد تھا، 9 سالہ لڑکا، جنہوں نے غزہ میں ایک فضائی حملے میں اپنے والدین کو کھو دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جبیوئیفا کو لیورپول کے فارورڈ کھلاڑی محمد صلاح کی جانب سے فلسطینی فٹبالر سلیمان العبید المعروف ’فلسطینی پیلے‘ کو دیے گئے خراجِ عقیدت پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اس خراج عقیدت میں یہ ذکر نہیں کیا گیا تھا کہ انہیں اسرائیلی حملے میں قتل کیا گیا۔
فلسطین فٹبال ایسوسی ایشن ( پی ایف اے) کا کہنا ہے کہ 41 سالہ العبید کو بدھ کو جنوبی غزہ پٹی میں انسانی امداد کے منتظر شہریوں کو نشانہ بنانے والے ایک اسرائیلی فضائی حملے میں قتل کیا گیا۔
صلاح نے اس خراج کو ایکس (سابق ٹوئٹر) پر شیئر کرتے ہوئے لکھا: ’کیا آپ ہمیں بتا سکتے ہیں کہ وہ کیسے، کہاں اور کیوں مارے گئے؟‘ یہ پوسٹ اس وقت 15 لاکھ لائکس اور 3 لاکھ 97 ہزار ری ٹویٹس حاصل کر چکی ہے۔
پی ایف اے نے ہفتے کو کہا کہ اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیل-حماس تنازعے میں فلسطینی فٹبال برادری کے 325 کھلاڑی، کوچز، منتظمین، ریفریز اور کلب بورڈ کے اراکین مارے گئے ہیں۔
© The Independent